حال ہی میں آسٹریلیا کی کامیاب میزبانی کے بعد سری لنکا کرکٹ کے سکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ ملک میں جاری صورتحال کےباوجود کرکٹ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ گزشتہ ماہ سے سری لنکا کے عوام صدر اور وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں آئے روز بدامنی کا ماحول ہے۔ آسٹریلوی ٹیم جون میں سری لنکا آئی تھی اور دورہ مکمل کر کے وطن واپس لوٹی ہے۔ سیریز کے آخری ٹیسٹ کے دوران مظاہرین پڑوسی گالے فورٹ میں مظاہرہ کر رہے تھے۔
موہن ڈی سلوا کے ایشیا کپ کے بارے میں پُر امید رہنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم حال ہی میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے سری لنکا پہنچی ہے۔ پاکستانی ٹیم پہلے ہی وارم اپ میچز کھیل چکی ہے اور پی سی بی نے تصدیق کی ہے کہ ٹیم باہر کے سیاسی تنازع سے متاثر نہیں ہوئی۔ ڈی سلوا نے جمعرات کو کہا تھا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے، ہم سری لنکا میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ 27 اگست سے 11 ستمبر تک کرانے کی تجویز ہے۔ اس سے قبل 20 اگست سے 26 اگست تک کوالیفائر کھیلے جائیں گے جس میں ہانگ کانگ، کویت، سنگاپور اور یو اے ای جیسے ممالک حصہ لیں گے۔ افغانستان، بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان اور سری لنکا اس ٹی 20 ٹورنامنٹ کے لیے براہ راست کوالیفائی کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ICC ODI Ranking: جسپریت بمراہ ون ڈے رینکنگ میں دنیا کے نمبر ایک گیند باز بن گئے