پاکستانی ٹیم کی کل شارجہ کے میدان میں ٹی 20 عالمی کپ میچ میں نیوزی لینڈ پر جیت کے بعد شعیب آج یہاں پاکستان کے ایک چینل پر ایک مباحثہ میں شامل ہوئے تھے۔ اس بحث میں ان کے علاوہ سر ووین رچرڈس، ڈیوڈ گاوور، عمر گل، راشد لطیف، عاقب جاوید اور پاکستان خاتون ٹیم کی کپتان ثنا میر بھی موجود تھیں جب کہ شو کی میزبانی مشہور اینکر نعمان نیاز کررہے تھے۔
اس دوران نعمان نے شعیب کو کچھ ایسا کہا جس پر وہ برا مان گئے۔ بات بڑھتی دیکھ کر نعمان نے شعیب کو پروگرام کے دوران ہی پروگرام سے باہر جانے کو کہہ دیا۔ اس کے بعد شعیب نے فوراً اپنا مائیک اتارا اور اسٹوڈیو سے باہر چلے گئے۔
حیرت کی بات ہے کہ اس کے بعد نعمان نے انہیں واپس بلانے کی بھی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کسی رد عمل کا ظہار کیا اور حسب معمول پروگرام کو جاری رکھا۔
دراصل شعیب اختر اس مباحثہ میں شاہین شاہ، آفریدی اور حارث رؤف کے سلسلے میں کچھ بات کررہے تھے۔ اسی درمیان ڈاکٹر نعمان نے ان سے کہا کہ آپ کچھ بے رخی سے بات کررہے ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ آپ اوور اسمارٹ بن رہے ہیں، تو آپ جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد شعیب نے کہا کہ اس بات کو یہیں ختم کریں، میں آپ کے خلاف کچھ نہیں کہہ رہا تھا، جو موضوع تھا اسی پر بات کررہا تھا۔
اس کے بعد شعیب اختر نہیں رکے اور انہوں نے ٹی وی پر ہی اپنے استعفا کا اعلان کردیا۔ شعیب نے کہا کہ میں اس ٹی وی سے استعفا دے رہا ہوں، جس طرح سے میرے ساتھ نیشنل ٹی وی پر سلوک کیا گیا، مجھے نہیں لگتا کہ مجھے یہاں رہنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: تیز گیند باز فرگیوسن چوٹ کے سبب ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر
اس پورے تنازع کے بعد شعیب نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ڈاکٹر نعمان سے معافی مانگنے کے لیے کہا تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کے سامنے میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا گیا، جو میرے لیے کافی برا تھا۔ میں ایک نیشنل اسٹار ہوں لیکن جس طرح مجھے باہر جانے کو کہا گیا وہ پوری طرح سے غلط تھا۔ ویوین ریچرڈس اور ڈویڈ گوور جیسے قدآور کرکٹروں کے سامنے میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا جو بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔
یو این آئی