دبئی: پاکستان کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے سری لنکا کے خلاف 2022 کے ایشیا کپ میں پاکستان کی شکست کے بعد اوپنر محمد رضوان کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کھلاڑی کا اپنا طریقہ ہوتا ہے اور اس کا اسٹائل برا نہیں ہوتا ہے۔ فائنل میں 171 رنز کے ہدف کے تعاقب میں رضوان نے 49 گیندوں پر 55 رنز بنائے جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کو 23 گیندوں پر 61 رنز درکار تھے جب رضوان کو وینندوہسرنگا نے آؤٹ کیا جو نچلے آرڈر کے بلے بازوں کے لیے ناقابل تسخیر ثابت ہوا اور پاکستان کو 23 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ Saqlain Mushtaq defends Mohammad Rizwan
ثقلین نے میچ کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہر ٹیم اور کھلاڑی کا اپنا انداز ہوتا ہے، ہم گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور یہاں ایشیا کپ کے فائنل تک پہنچے تھے، ہمارے اپنے انداز کے ساتھ۔ کچھ ٹھیک کرنے سے ہم یہاں کیوں آئے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہمیں وہی کرنا پڑے جو باقی دنیا کر رہی ہے۔ ہم دوسروں کی طرح دیکھنے کے بجائے ان چھوٹی چیزوں پر توجہ مرکوز کریں گے جو ہم ٹھیک نہیں کر رہے ہیں۔" Pakistan defeat in Asia Cup final
یہ بھی پڑھیں: Asia Cup Final 2022 چیمپئن بننا ہے تو ٹاس نہیں پرفارمنس سے جیتنا ہوگا، ثقلین مشتاق
ثقلین نے بھی بابر کی حمایت کی اور کہا کہ وہ ٹورنامنٹ میں بدقسمت رہے۔ بابر نے ایشیا کپ کی چھ اننگز میں صرف 68 رنز بنائے اور صرف ایک بار 10 رنز کا ہندسہ عبور کر سکے۔ ثقلین نے کہا کہ یہ بات میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، اگر کوئی ان کی بیٹنگ کو دیکھے تو کوئی کہے گا کہ وہ بدقسمت رہے، یہ صرف ایک راؤنڈ ہے، اگر آپ رینکنگ دیکھیں تو وہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ میں ٹاپ پر ہیں۔ بس یہی ہے۔ یہ بدقسمتی ہے۔ جس طرح وہ تربیت اور کھیل رہا ہے وہ لاجواب ہے۔ مجھے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔"
یو این آئی