آسٹریلیا نے پاکستان کو پانچ میچوں کی یک روزہ سیریز میں 0-5 سے شکست دی۔ حالانکہ اس سیریز کے لیے پاکستان نے اپنے کئی سینئیر کھلاڑیوں کو آرام دیا تھا لیکن جو نتیجے آئے اس کی امید نہ تو پاکستانی سلیکشن کمیٹی نے کی تھی اور نہ ہی کرکٹ ماہرین نے۔ اس نتیجے کے بعد پاکستانی سلیکشن کمیٹی ٹیم کے انتخاب پر پس و پیش میں پڑ گئی ہے۔
سب سے زیادہ مسئلہ خود چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھتیجے امام الحق کو لیکر ہے۔ امام الحق نے آسٹریلیا کے خلاف سیرز میں قابل قدر کارکردگی کا مظاہر نہیں کیا ہے۔ انہوں نے محض تین میچوں میں 63 رن اسکور کیےتھے۔ اس کے علاوہ وہ فٹنیس ٹیسٹ میں بھی ناکام ہو گئے ہیں۔ اس صورت حال میں ان کا عالمی کپ میں انتخاب مشکل ہوتا نظر آ رہا ہے۔
حالانکہ امام الحق نے یک روزہ مقابلوں میں اپنےکیرئیر کاشاندار کا کیا تھا لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے ان کی کار کردگی میں زوال آیا ہے۔ ان کے علاوہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیم کی کپتانی کرنے والے سینئیر کھلاڑی شعیب ملک کی کار کردگی بھی سوالوں کے گھیرے میں ہے۔