پی سی بی کی جانب سے جاری کردی ریلیز میں کہا گیا کہ 'پاکستان اور آسٹریلیا کرکٹ بورڈز نے وائٹ بال میچز راولپنڈی سے لاہور منتقل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔' دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت کے بعد ہفتہ کی صبح یہ فیصلہ کیا گیا۔ Pakistan vs Australia White Ball Matches Shifted
-
Lahore to host white-ball matches
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) March 19, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
More details: https://t.co/Ynwej2pRSt#PAKvAUS
">Lahore to host white-ball matches
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) March 19, 2022
More details: https://t.co/Ynwej2pRSt#PAKvAUSLahore to host white-ball matches
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) March 19, 2022
More details: https://t.co/Ynwej2pRSt#PAKvAUS
اصل پلان کے مطابق آسٹریلیا کی وائٹ بال ٹیم کے کھلاڑی 24 مارچ کو لاہور پہنچیں گے اور ایک دن کے کوارنٹین کے بعد ٹیم کے دیگر ارکان کو جوائن کریں گے جبکہ پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے کھلاڑی 22 مارچ کو جمع ہونے والے ہیں اور 25 مارچ سے دوبارہ ٹریننگ شروع کریں گے۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان تین یک روزہ میچز آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سُپر لیگ کا حصہ ہوں گے جس میں آسٹریلیا اس وقت ساتویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان نویں نمبر پر ہے۔
دریں اثنا آسٹریلیا کے تیز گیند بازوں پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ اور مچل اسٹارک کے ساتھ ڈیوڈ وارنر اور گلین میکسویل کو وائٹ بال کے میچوں کے لیے آرام دیا گیا ہے۔ اسٹارک کے علاوہ جو کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کا حصہ ہیں وہ ٹیسٹ سیریز کے فوراً بعد بھارت روانہ ہو جائیں گے اور 6 اپریل سے آئی پی ایل کے لیے دستیاب ہوں گے۔
- یہ بھی پڑھیں: India-Pakistan Face Off in Asia Cup: ایشیا کپ میں ایک بار پھر بھارت۔پاکستان آمنے سامنے
دراصل کرکٹ آسٹریلیا کی پالیسی کی وجہ سے سینٹرل کانٹریکٹ یافتہ کھلاڑی کسی دوسرے ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کر سکتے جب کہ قومی ٹیم کرکٹ ایکشن میں ہے۔ آسٹریلیا کے محدود اوورز کے اسکواڈ میں مچل مارش، مارکس اسٹوائنس، جیسن بہرنڈورف، شین ایبٹ اور ناتھن ایلس شامل ہیں۔ وہ سفر اور خوارنٹین کی ضروریات کی وجہ سے کم از کم ایک اور ہفتہ تک آئی پی ایل سے محروم رہیں گے۔