جو روٹ نے اعتراف کیا کہ یہ ان کی ٹیم کی جانب سے مایوس کُن مظاہرہ تھا۔ انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ ابھی پریشان ہونے اور طویل وقت تک ہم نے جومحنت کی اس پر بات کرنے کے لیے یہ غلط وقت ہوگا۔
سنہ 2014 کے بعد سے اور کپتان کے طور پر روٹ کی گھریلو سرزمین پر انگلینڈ یہ پہلی سیریز شکست ہے۔ وہیں 1999 کے بعد سے انگلینڈ میں نیوزی لینڈ کی یہ پہلی ٹیسٹ سیریز جیت ہے۔
جو روٹ نے اتوار کو دوسرا اور آخری ٹیسٹ ہارنے کے بعد ایک بیان میں کہا 'اس ہفتے ہمارا مظاہرہ ناکام اور مایوس کن رہا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم نے خود کا صحیح اندازہ کیا ہے۔ ہمیں تینوں شعبوں میں خصوصاً بلے بازی میں شکست دی گئی ہے۔ پہلی اننگ میں ہم رن نہیں بناسکے ہمیں رنز بنانے چاہیے تھے۔ ہم نے میدان پر وکٹ کے کئی مواقع گنوائے اور وکٹ لینے میں اپنے گیند بازوں کی مدد نہیں کی اور دوسری اننگ میں بھی بلے سے ہماری کارکردگی خراب رہی۔
انگلینڈ کے کپتان نے مزید کہا کہ 'کبھی کبھی ٹیسٹ کرکٹ میں گیند کے ساتھ آپ کا سیزن خراب ہوسکتا ہے لیکن آپ پھر بھی کافی حد تک کھیل میں بر قرار رہتے ہیں لیکن کئی مرتبہ سیزن ہی بہت بھاری پڑجاتا ہے اور یہی ہمارے ساتھ ہوا۔ اس کا خمیازہ ہمیں سیریز میں شکست کے ساتھ ادا کرنا پڑا حالانکہ ہمیں کچھ مشکل سبق سیکھنے کو ملے ہیں۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم انفرادی اور اجتماعی طور سے کہاں بہتر ہوسکتے ہیں۔ ہمیں اس کے تعلق سے ایماندار ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمیں کچھ ٹھوس بات چیت کرنی ہوگی اور آگے بڑھنا ہوگا۔