حیدرآباد: بھارت کے مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز اور سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی، جنہوں نے ٹیم انڈیا کو تین بڑی آئی سی سی ٹرافیاں دلائیں، جمعہ کو 42 سال کے ہوگئے۔ دھونی کا یہ تاریخی سفر سب سے زیادہ متاثر کن رہا ہے۔ جو ایک ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ کلکٹر کے طور پر شروع ہوا اور ایک دن بھارت کے سب سے بڑے ٹرافی کلیکٹر کے طور پر تبدیل ہو گیا، دھونی نے ٹیم کو آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2007، آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2011 اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2013 میں بطور کپتان ٹیم کی قیادت کی۔
دھونی نے 2004 میں بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا اور کرکٹ کی ایک زبردست ہِٹر کے طور پر اپنا نام روشن کیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ ایک ایسے فینیشر بن گئے جو اپنی جارحیت اور حیرت انگیز حکمت عملی سے ٹیم کو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ اپنے ٹیسٹ فارمیٹ کیریئر میں دھونی نے 90 میچز کھیلے، جس میں 38.09 کی اوسط سے 4,876 رنز بنائے۔ انہوں نے 224 کے بہترین اسکور کے ساتھ چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی بنائیں۔ وہ ٹیسٹ میں بھارت کے لیے سب سے زیادہ اسکور کرنے والوں میں 14 ویں نمبر پر ہیں۔ بحیثیت کپتان، انہوں نے 60 ٹیسٹ میچوں میں بھارت کی قیادت کی، جن میں سے اس نے 27 میچ جیتے، 18 ہارے اور 15 ڈرا ہوئے۔ انہوں نے ٹیم انڈیا کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر پہنچایا۔ وہ واحد بھارتی کپتان بھی ہیں جنہوں نے بارڈر-گواسکر ٹرافی میں 2010 -11 اور 2012 - 13 کی سیریز میں آسٹریلیا کو وائٹ واش کیا۔
دھونی کا سب سے پسندیدہ فارمیٹ ون ڈے تھا۔ جس میں انھوں نے 350 ون ڈے میچوں میں 50.57 کی اوسط سے 10,773 رنز بنائے۔ انہوں نے 183* کے بہترین اسکور کے ساتھ بھارت کے لیے 10 سنچریاں اور 73 نصف سنچریاں بنائیں۔ وہ ون ڈے میں بھارت کے پانچویں سب سے زیادہ اسکورر ہیں (سچن ٹنڈولکر 18,426 رنز کے ساتھ سرفہرست ہیں)۔ وہ ون ڈے کے اب تک کے 11ویں کامیاب ترین بلے باز بھی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ بیٹنگ آرڈر میں نیچے آتے ہوئے بھی 50 سے زیادہ کی اوسط سے 10,000 سے زیادہ رنز بنانا ان کے اعدادوشمار کو مزید حیران کن بنا دیتا ہے۔ انہوں نے 200 ون ڈے میچوں میں بھارت کی قیادت کی، جس میں سے 110 میں کامیابی حاصل کی اور 74 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پانچ میچ ٹائی ہوئے اور 11 میچز میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، دھونی کی جیت کا تناسب 55 فیصد ہے۔
229 چھکوں کے ساتھ وہ اب تک کے پانچویں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے کھلاڑی ہیں اور روہت شرما (275 چھکے) کے بعد کسی بھارتی کی جانب سے وہ دوسرے سب سے زیادہ چھکے مارنے والے کھلاڑی ہیں۔ وہ 273 اننگز میں 10,000 ون ڈے رنز مکمل کرنے والے چھٹے تیز ترین کھلاڑی بھی ہیں۔ اس کے علاوہ دھونی نے بھارت کے لیے 98 ٹی ٹوئنٹی کھیلے ہیں جس میں 126 کے اسٹرائیک ریٹ سے 37.60 کی اوسط سے 1,617 رنز بنائے۔ اس فارمیٹ میں دھونی کی دو نصف سنچریاں ہیں جس میں ان کا 56 بہترین اسکور ہیں۔ انھوں نے 72 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی قیادت کی، جس میں 41 میں جیت درج کی اور 28 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، ایک میچ ٹائی جبکہ دو میچ میں بے نتیجہ رہا۔
یہ بھی پڑھیں:
- ٹیم میں دھونی کی موجودگی ہی کامیابی کا ضامن سمجھی جاتی تھی
- اگر جسم نے ساتھ دیا تو آئی پی ایل میں پھرسے واپسی کروں گا
مجموعی طور پر دھونی نے 538 میچوں میں 44.96 کی اوسط اور 79 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 17,266 رنز بنائے۔ جس میں انھوں نے 224 کے بہترین اسکور کے ساتھ تمام فارمیٹس میں 16 سنچریاں اور 108 نصف سنچریاں اسکور کیں۔دھونی نے کھیل کی تاریخ میں بطور کپتان سب سے زیادہ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔ انہوں نے تمام فارمیٹس میں 332 میچوں میں بھارت کی قیادت کی ہے، جن میں سے اس نے 178 جیتے ہیں، 120 ہارے ہیں، چھ برابر رہے ہیں اور 15 ڈرا ہوئے ہیں۔
وکٹ کیپنگ کے حوالے سے ایم ایس دھونی آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ (905) اور جنوبی افریقہ کے مارک باؤچر (998) کے پیچھے، مجموعی طور پر دھونی نے وکٹ کے پیچھے 829 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور وہ تیسرے نمبر پر ہیں۔ 634 کیچز کے ساتھ وہ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے تیسرے نمبر پر ہیں۔اپنے زبردست رفلیکشن کی وجہ سے انہیں کل 195 اسٹمپنگ بھی کیے، جو کرکٹ کی تاریخ میں کسی کیپر کی جانب سے سب سے زیادہ ہے۔
بھارت کو آئی سی سی ٹائٹلز میں اہم رول پلے کرنے کے علاوہ، دھونی نے چنئی سپر کنگز (CSK) کو انڈین پریمیئر لیگ (IPL) اور چیمپیئنز لیگ T20 میں فرنچائز کا اعزاز دلانے میں بھی اہم رول پلے کیا ہے۔ وہ 2010، 2011، 2018، 2021 اور 2023 میں سی ایس کے کو پانچ آئی پی ایل ٹائٹل دلانے میں کامیاب رہے ہیں۔ دھونی نے سی ایس کے کو 2010 اور 2014 میں دو چیمپیئنز لیگ کے ٹائٹل بھی جتوائیں ہے۔