نئی دہلی: یکم مارچ سے بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اندور میں تیسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا ہے۔ آسٹریلیا کے سابق لیجنڈ کرکٹر اور اوپنر میتھیو ہیڈن نے اندور شہر کے ہولکر کرکٹ اسٹیڈیم پچ پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔ ہیڈن کا کہنا ہے کہ اندور کی پچ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔ بارڈر گواسکر ٹرافی ٹورنامنٹ کے تیسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم انڈیا نے پہلے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا، لیکن پچ پر جو ہوا وہ حیران کن تھا۔
تیسرے ٹیسٹ میچ میں بھارتی ٹیم کے بلے باز زیادہ دیر تک پچ پر نہ ٹھہر سکے۔ آسٹریلوی ٹیم کے باؤلرز کے سامنے بھارتی بلے باز بے بس نظر آئے۔ اس کی وجہ سے ٹیم انڈیا نے 45 رن کے اسکور تک 5 وکٹ گنوا دیے تھے۔ اس کے ساتھ ہی لنچ تک ٹیم انڈیا نے تقریباً 84 رن پر 7 وکٹ گنوا دیے تھے۔ اسی طرح بھارتی ٹیم کی پہلی اننگز صرف 109 رنز پر سمٹ گئی۔ پہلے میچ کے دوران ہیڈن نے تبصرہ کیا کہ ایسا ہونا درست نہیں ہے۔ تو جلد ہی 6ویں اوور میں اسپنرز گیند بازی کرنے آئے۔
ہیڈن نے کہا کہ اسی وجہ سے انہیں ایسی پچز پسند نہیں ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت یا آسٹریلیا یہ میچ جیتے ہیں، لیکن اس پچ پر گیند کو بہت زیادہ ٹرن مل رہا ہے، اسے اتنا نہیں ملنا چاہیے۔ ہیڈن نے کہا کہ دھرم شالا اسٹیڈیم تیسرے ٹیسٹ میچ کے لیے غیر موزوں پائے جانے کے بعد اندور اسٹیڈیم کو اس کی میزبانی سونپ دی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ اوسط اسپنرز کے لیے گیند 2.5 ڈگری کا رخ کرتی ہے۔ لیکن دہلی اور اندور میں زمین پر اس کے برعکس ہو رہا ہے۔ دہلی میں گیند 3.8 ڈگری اور اندور میں 4.8 ڈگری بدل رہی ہے۔
مزید پڑھیں: