کولمبو:کلدیپ یادو نے کہاکہ اب میں وکٹ لینے کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا لیکن ہمیشہ بلے باز کو باندھ کر رکھنے کے بارے میں سوچتا ہوں۔ سامنے کھڑے بلے باز کو بازو کھولنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے، اسی لیے میں اسٹمپ پر بولنگ کرتا ہوں۔ میرا مقصد اچھی لینتھ گیند کرنا اور بلے بازوں کو باندھے رکھنا ہوتا ہے۔
-
From secrets behind bowling brilliance to that superb catch & more 👌 👌
— BCCI (@BCCI) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
In conversation with @imkuldeep18 & @surya_14kumar after #TeamIndia's win over Sri Lanka in Super 4s 👍 👍 - By @RajalArora
FULL INTERVIEW 🎥 🔽 #AsiaCup2023 | #INDvSL https://t.co/xlAIq9qIqj pic.twitter.com/sVl7y7L50b
">From secrets behind bowling brilliance to that superb catch & more 👌 👌
— BCCI (@BCCI) September 13, 2023
In conversation with @imkuldeep18 & @surya_14kumar after #TeamIndia's win over Sri Lanka in Super 4s 👍 👍 - By @RajalArora
FULL INTERVIEW 🎥 🔽 #AsiaCup2023 | #INDvSL https://t.co/xlAIq9qIqj pic.twitter.com/sVl7y7L50bFrom secrets behind bowling brilliance to that superb catch & more 👌 👌
— BCCI (@BCCI) September 13, 2023
In conversation with @imkuldeep18 & @surya_14kumar after #TeamIndia's win over Sri Lanka in Super 4s 👍 👍 - By @RajalArora
FULL INTERVIEW 🎥 🔽 #AsiaCup2023 | #INDvSL https://t.co/xlAIq9qIqj pic.twitter.com/sVl7y7L50b
انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے انجری سے واپسی کے بعد اپنے باؤلنگ کے انداز میں تبدیلی کی ہے۔ انھوں نے کہا، 'یقیناً، جب میں زخمی ہوا تو ہمارے فزیو نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، مجھے اپنے گھٹنوں پر کوئی بوجھ نہیں لینا چاہیے۔ میں نہیں جانتا تھا کہ یہ کیسے کرنا ہے۔ دو تین ماہ گزر گئے۔ میں آہستہ آہستہ ٹھیک ہو رہا تھا۔ میں نے اپنا رن اپ چھوٹا کرنا شروع کر دیا اور سیدھی باؤلنگ کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا۔ یہ میرے لیے آسان ہو گیا۔ میں زیادہ جارحانہ ہو گیا ہوں اور میری لے بہتر ہو گئی ہے۔ اس میں تقریباً 5-6 مہینے لگے۔
چائنا مین گیند باز نے کہا کہ 6-7 ماہ کے بعد مجھے اپنی صحیح لے ملی اور اب گیندبازی کرنا آسان ہو گیا ہے۔ اس لیے ہم ہمیشہ لینتھ کے بارے میں بات کرتے ہیں اور اسپنر جتنا زیادہ بولنگ کرے گا، اسے اتنا ہی زیادہ تجربہ حاصل ہوگا۔ اس لیے میں اب وکٹ لینے کے بارے میں اتنا نہیں سوچتا۔ میں اس بارے میں زیادہ سوچتا ہوں کہ میری لمبائی کتنی ہونی چاہئے۔ میں اچھی لینتھ گیندوں پر زیادہ توجہ دے رہا ہوں، چاہے وہ لیفٹ ہو یا رائٹی اور ساتھ ہی لائن بھی اہمیت رکھتی ہے۔ جس طرح سے سفید گیند کا فارمیٹ ہے، آپ بلے باز کو بازو کھولنے کے لیے جتنی زیادہ جگہ دیں گے، اس کے لیے بیٹنگ کرنا اتنا ہی آسان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:Rohit Sharma روہت نے ہاردک، کلدیپ کی گیند بازی کی تعریف کی
ٹیم میں آف اسپنروں کے کردار پر انہوں نے کہا کہ میں خود کو آف اسپنر نہیں سمجھتا، میں خود کو کلاسک لیگ اسپنر سمجھتا ہوں۔ بات صرف یہ ہے کہ میں بائیں ہاتھ سے بولنگ کرتا ہوں۔ میرے پاس تغیرات ہیں اور گوگلی بھی ہے۔ اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو آف اسپنر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کی ٹیم کا کمبی نیشن اچھا بیٹھ رہا ہے تو آپ کو 3-4 اسپنروں کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کے پاس دو معیاری اسپنر ہیں تو میرے خیال میں یہ کام کرتا ہے۔
یواین آئی