ETV Bharat / sports

Kapil Dev Birthday: ہریانہ کا طوفان، عالمی چیمپیئن کپتان کپل دیو

عالمی کرکٹ میں بھارت کی تاریخی جیت کے قائد سابق کپتان کپل دیو کا آج یوم پیدائش ہے Kapil Dev Birthday۔ سنہ 1983 میں بھارت نے یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ پر کپل دیو کی قیادت میں ہی قبضہ کیا تھا۔

author img

By

Published : Jan 6, 2022, 4:20 PM IST

تاریخی جیت کے قائد سابق کپتان کپل دیو
تاریخی جیت کے قائد سابق کپتان کپل دیو

دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے حوصلے اور محنت کے دم پر اپنے ملک کا نام تاریخ کے ان صفحات میں درج کرایا جن کو سنہرے حرفوں میں لکھا گیا اور ایسے چند لوگوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو کا بھی شمار ہوتا ہے جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں بھارت کی اجاری داری قائم کرنے میں اہم اور مثالی کردار ادا کیا تھا۔

بھارت میں ہمیشہ سے ہی کرکٹ کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا رہا ہے اور عالمی سطح پر جب کھیلوں کے ذریعہ ملک کا نام روشن کرنے والے کپِل دیو جیسے کھلاڑی ہوں تو بات ہی الگ ہوجاتی ہے۔

جی ہاں، کپِل دیو، جن کی قیادت میں بھارت نے پہلی مرتبہ سال 1983 میں کرکٹ کا عالمی خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔ Historical Victory of India in Cricket

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان آل راؤنڈر کپِل دیو نے بھارت کو کرکٹ کی دنیا میں بہت سی کامیابیاں دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے India Won 1983 Cricket World Cup اور ٹیم کو نئی بلندی پر پہنچایا ہے۔

بھارت میں کرکٹ جیسے کھیل کو لوگوں کی رگوں میں اتارنے والے کپِل دیو نے اپنے کرکٹ کے ابتدائی دور میں سخت محنت کی اور ہر روز اپنے کھیل میں سدھار لانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔

دراصل انہوں نے کامیاب کرکٹر بننے سے قبل بہت ہی جدوجہد سے بھری زندگی گذاری ہے۔ کپِل دیو ہمارے ملک کے ان چنندہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے عام حالات سے نکل کر اپنی بہترین کارکردگی سے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ دراصل یہ کرکٹ کے تئیں ان کی سخت مشقت اور دیوانگی کا ہی نتیجہ تھا۔

کپِل دیو کا پورا نام کپِل دیو رام لال نکھنج ہے۔ سابق کپتان جنہیں بلے بازی میں جتنی مہارت حاصل تھی اس سے کہیں زیادہ انہوں نے گیند بازی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انہیں ہریانہ کا طوفان کے نام سےبھی یاد کیا جاتا ہے۔

کپِل دیو 6 جنوری 1959 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے ڈی اے وی پبلک اسکول چندی گڑھ سے تعلیم حاصل کی جبکہ سینٹ ایڈورڈ کالج سے بقیہ تعلیم مکمل کی۔ کپل دیو کو بچپن سے ہی کرکٹ سے گہری دلچسپی رہی۔ اس کے علاوہ گولف کھیلنا اور موسیقی سننا ان کا پسندیدہ مشغلہ رہا۔

انہوں نے سال 1971 میں دیش پریم آزاد کرکٹ جوائن کیا جہاں یہ کرکٹ سیکھتے تھے۔ انہوں نے اپنا کرئیر سال 1975 سے شروع کیا اور ہریانہ کے لیے پنجاب کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔ جس میں انہوں نے 6 وکٹ کے ساتھ ہریانہ کو شاندار جیت دلائی تھی۔

اس میچ میں پنجاب کی ٹیم کل63 رن ہی بنا سکی تھی۔ سال 77-1976 میں جموں و کشمیر کے خلاف کھیلے گئے ایک میچ میں انہوں نے 8 وکٹ لیے اور 36 رن بنائے تھے۔ اسی سال بنگال کے خلاف اپنی بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہوں نے 7 وکٹیں حاصل کی تھی۔

اس کے علاوہ کپل دیو ایک بہترین بلے باز تھے۔ سال 1979 میں انہوں نے دہلی کے خلاف 193 رنوں کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں وہ ناٹ آؤٹ رہے۔ یہ سنچری ان کے کرئر کی پہلی سنچری تھی جس کے بعد یہ ثابت ہوگیا کہ وہ ایک بہترین گیند باز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاندار بلے باز بھی ہیں۔

کپل دیو کی کرکٹ میں انٹری بھی ایک اتفاق رہی۔ ایک میچ میں چندی گڑھ کی ٹیم میں ایک کھلاڑی کم رہ گیا تھا اور کپِل وہاں موجود تھے۔ لہذا کپِل دیو کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔

کپِل دیو نے اپنا پہلا یک روزہ بین الاقوامی میچ یکم اکتوبر 1978 میں پاکستان کے خلاف کوئٹہ میں کھیلا تھا جبکہ اپنے ٹیسٹ میچوں کی شروعات بھی پاکستان کے خلاف فیصل آباد میں 18 اکتوبر 1978 میں کھیل کر کی۔

انہوں نے اپنا آخری یک روزہ میچ 17 اکتوبر 1994 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف فرید آباد میں کھیلا جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہیملٹن میں 19 مارچ 1994 کو اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔

کپل دیو نے ہریانہ، نارتھپمٹن شائر، ورسسٹر شائر جیسی ٹیموں کے ساتھ بھی طبع آزمائی کی۔ بلے بازی میں انہیں سب سے زیادہ ہک شاٹ کھیلنے میں مزہ آتا تھا جبکہ گیند بازی میں وہ آؤٹ سوئنگ، ان سوئنگ اور یارکر جیسی گیندیں کرانے کے ماہر تھے۔

کپِل دیو نے اپنے کرکٹ کریئر میں 131 ٹیسٹ میچ کھیلے جس میں انہوں نے 31.05 کے اوسط سے 5248 رن بنائے۔ ان کا بہترین اسکور 163 رن رہا۔ ان میچوں میں انہوں نے 8 سنچریاں اور 27 نصف سنچریاں بنائیں جبکہ 225 یک روزہ میچوں میں 23.79 کے اوسط سے انہوں نے 3783 رن بنائے اور ان کا سب سےزیادہ اسکور 175 رن ناٹ آؤٹ رہا۔ یک روزہ میچوں میں کپل دیو نے ایک سنچری اور 14 نصف سنچریاں بنائیں۔

فرسٹ کلاس میچوں میں انہوں نے 275 میچ کھیل کر 11356 رن بنائے جس میں ان کے 193 رنوں کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ لسٹ اے کے میچوں میں انہوں نے 310 میچوں میں 5481 رن بنائے جس میں انہوں نے اپنی بہترین بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار 175 (ناٹ آؤٹ) رن بنائے۔

وہیں گیند بازی کے شعبے میں انہوں نے131 ٹیسٹ میچوں میں 29.64 کے اوسط سے 434 وکٹ لئے جبکہ 225 یک روزہ میچوں میں 253 وکٹ لئے۔ فرسٹ کلاس میچوں میں بھی ان کی بہترین کارکردگی رہی۔ انہوں نے 275 میچ کھیل کر 835 وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے سال 1994 میں سر رچرڈ ہیڈلی کے عالمی ریکارڈ (سب سے زیادہ ٹسٹ وکٹ لینے ) کو توڑ کر اپنے نام کیا۔

کپِل دیو اس وقت سب سے کم عمر کھلاڑی رہے جب انہوں نے محض 27 برس کی عمر میں 300 وکٹ لئے۔ تعجب کی بات ہے کہ کپِل دیو اپنے کرکٹ کریئر میں (184 اننگز میں) کبھی بھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔

عالمی کپ 1983 میں کپِل دیو نے 303 رن بنائے اور 12 وکٹ حاصل کئے تھے جبکہ ان دوران انہوں 7 کھلاڑیوں کے کیچ بھی پکڑے۔

اسی عالمی کپ کے دوران جب بھارتی ٹیم کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی تھی تب کپِل دیو نے زمبابوے کے خلاف 175 رن بنائے ۔

کپِل دیو نے ہمیشہ اپنی فٹنس پر مکمل توجہ دی۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں کبھی بھی اپنے کرکٹ کریئر میں اَن فٹ ہونے کی وجہ سے میدان سے باہر نہیں رکھا گیا۔انہیں سال 2002 میں بھارت کے کرکٹر آف دی سنچری کے طور پر نامزد کیا گیا۔

کپِل دیو 1994 میں کرکٹ سےالوداع لینے کے بعد گولف میں میدان میں اتر گئے اور وہ ایشیا سے ریلائنس فاؤنڈیشن کے ایک واحد بانی ممبر بنے۔ سال 1999 میں انہیں بھارتی ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے نامزد کیا گیا لیکن وہ اس عہدے پر محض دس ماہ تک ہی فائز رہے۔

کپِل دیو کئی بالی ووڈ فلموں جیسے دل لگی، یہ دل لگی، اقبال، چین کھلی کی مین کھلی، اور مجھ سے شادہ کروگی میں بہت ہی مختصر رول میں نظر آ چکے ہیں۔ کپِل دیو نے تین بائیو گرافی بھی لکھیں جن کے نام 'بائی گوڈ ڈیکر(1985)، کرکٹ مائی اسٹائل (1987) اور اسٹریٹ فارم دی ہارٹ (2004) ہیں۔

دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے حوصلے اور محنت کے دم پر اپنے ملک کا نام تاریخ کے ان صفحات میں درج کرایا جن کو سنہرے حرفوں میں لکھا گیا اور ایسے چند لوگوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو کا بھی شمار ہوتا ہے جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں بھارت کی اجاری داری قائم کرنے میں اہم اور مثالی کردار ادا کیا تھا۔

بھارت میں ہمیشہ سے ہی کرکٹ کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا رہا ہے اور عالمی سطح پر جب کھیلوں کے ذریعہ ملک کا نام روشن کرنے والے کپِل دیو جیسے کھلاڑی ہوں تو بات ہی الگ ہوجاتی ہے۔

جی ہاں، کپِل دیو، جن کی قیادت میں بھارت نے پہلی مرتبہ سال 1983 میں کرکٹ کا عالمی خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔ Historical Victory of India in Cricket

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان آل راؤنڈر کپِل دیو نے بھارت کو کرکٹ کی دنیا میں بہت سی کامیابیاں دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے India Won 1983 Cricket World Cup اور ٹیم کو نئی بلندی پر پہنچایا ہے۔

بھارت میں کرکٹ جیسے کھیل کو لوگوں کی رگوں میں اتارنے والے کپِل دیو نے اپنے کرکٹ کے ابتدائی دور میں سخت محنت کی اور ہر روز اپنے کھیل میں سدھار لانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے۔

دراصل انہوں نے کامیاب کرکٹر بننے سے قبل بہت ہی جدوجہد سے بھری زندگی گذاری ہے۔ کپِل دیو ہمارے ملک کے ان چنندہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے عام حالات سے نکل کر اپنی بہترین کارکردگی سے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ دراصل یہ کرکٹ کے تئیں ان کی سخت مشقت اور دیوانگی کا ہی نتیجہ تھا۔

کپِل دیو کا پورا نام کپِل دیو رام لال نکھنج ہے۔ سابق کپتان جنہیں بلے بازی میں جتنی مہارت حاصل تھی اس سے کہیں زیادہ انہوں نے گیند بازی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انہیں ہریانہ کا طوفان کے نام سےبھی یاد کیا جاتا ہے۔

کپِل دیو 6 جنوری 1959 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے ڈی اے وی پبلک اسکول چندی گڑھ سے تعلیم حاصل کی جبکہ سینٹ ایڈورڈ کالج سے بقیہ تعلیم مکمل کی۔ کپل دیو کو بچپن سے ہی کرکٹ سے گہری دلچسپی رہی۔ اس کے علاوہ گولف کھیلنا اور موسیقی سننا ان کا پسندیدہ مشغلہ رہا۔

انہوں نے سال 1971 میں دیش پریم آزاد کرکٹ جوائن کیا جہاں یہ کرکٹ سیکھتے تھے۔ انہوں نے اپنا کرئیر سال 1975 سے شروع کیا اور ہریانہ کے لیے پنجاب کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔ جس میں انہوں نے 6 وکٹ کے ساتھ ہریانہ کو شاندار جیت دلائی تھی۔

اس میچ میں پنجاب کی ٹیم کل63 رن ہی بنا سکی تھی۔ سال 77-1976 میں جموں و کشمیر کے خلاف کھیلے گئے ایک میچ میں انہوں نے 8 وکٹ لیے اور 36 رن بنائے تھے۔ اسی سال بنگال کے خلاف اپنی بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہوں نے 7 وکٹیں حاصل کی تھی۔

اس کے علاوہ کپل دیو ایک بہترین بلے باز تھے۔ سال 1979 میں انہوں نے دہلی کے خلاف 193 رنوں کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں وہ ناٹ آؤٹ رہے۔ یہ سنچری ان کے کرئر کی پہلی سنچری تھی جس کے بعد یہ ثابت ہوگیا کہ وہ ایک بہترین گیند باز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاندار بلے باز بھی ہیں۔

کپل دیو کی کرکٹ میں انٹری بھی ایک اتفاق رہی۔ ایک میچ میں چندی گڑھ کی ٹیم میں ایک کھلاڑی کم رہ گیا تھا اور کپِل وہاں موجود تھے۔ لہذا کپِل دیو کو ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔

کپِل دیو نے اپنا پہلا یک روزہ بین الاقوامی میچ یکم اکتوبر 1978 میں پاکستان کے خلاف کوئٹہ میں کھیلا تھا جبکہ اپنے ٹیسٹ میچوں کی شروعات بھی پاکستان کے خلاف فیصل آباد میں 18 اکتوبر 1978 میں کھیل کر کی۔

انہوں نے اپنا آخری یک روزہ میچ 17 اکتوبر 1994 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف فرید آباد میں کھیلا جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہیملٹن میں 19 مارچ 1994 کو اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔

کپل دیو نے ہریانہ، نارتھپمٹن شائر، ورسسٹر شائر جیسی ٹیموں کے ساتھ بھی طبع آزمائی کی۔ بلے بازی میں انہیں سب سے زیادہ ہک شاٹ کھیلنے میں مزہ آتا تھا جبکہ گیند بازی میں وہ آؤٹ سوئنگ، ان سوئنگ اور یارکر جیسی گیندیں کرانے کے ماہر تھے۔

کپِل دیو نے اپنے کرکٹ کریئر میں 131 ٹیسٹ میچ کھیلے جس میں انہوں نے 31.05 کے اوسط سے 5248 رن بنائے۔ ان کا بہترین اسکور 163 رن رہا۔ ان میچوں میں انہوں نے 8 سنچریاں اور 27 نصف سنچریاں بنائیں جبکہ 225 یک روزہ میچوں میں 23.79 کے اوسط سے انہوں نے 3783 رن بنائے اور ان کا سب سےزیادہ اسکور 175 رن ناٹ آؤٹ رہا۔ یک روزہ میچوں میں کپل دیو نے ایک سنچری اور 14 نصف سنچریاں بنائیں۔

فرسٹ کلاس میچوں میں انہوں نے 275 میچ کھیل کر 11356 رن بنائے جس میں ان کے 193 رنوں کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ لسٹ اے کے میچوں میں انہوں نے 310 میچوں میں 5481 رن بنائے جس میں انہوں نے اپنی بہترین بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار 175 (ناٹ آؤٹ) رن بنائے۔

وہیں گیند بازی کے شعبے میں انہوں نے131 ٹیسٹ میچوں میں 29.64 کے اوسط سے 434 وکٹ لئے جبکہ 225 یک روزہ میچوں میں 253 وکٹ لئے۔ فرسٹ کلاس میچوں میں بھی ان کی بہترین کارکردگی رہی۔ انہوں نے 275 میچ کھیل کر 835 وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے سال 1994 میں سر رچرڈ ہیڈلی کے عالمی ریکارڈ (سب سے زیادہ ٹسٹ وکٹ لینے ) کو توڑ کر اپنے نام کیا۔

کپِل دیو اس وقت سب سے کم عمر کھلاڑی رہے جب انہوں نے محض 27 برس کی عمر میں 300 وکٹ لئے۔ تعجب کی بات ہے کہ کپِل دیو اپنے کرکٹ کریئر میں (184 اننگز میں) کبھی بھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔

عالمی کپ 1983 میں کپِل دیو نے 303 رن بنائے اور 12 وکٹ حاصل کئے تھے جبکہ ان دوران انہوں 7 کھلاڑیوں کے کیچ بھی پکڑے۔

اسی عالمی کپ کے دوران جب بھارتی ٹیم کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی تھی تب کپِل دیو نے زمبابوے کے خلاف 175 رن بنائے ۔

کپِل دیو نے ہمیشہ اپنی فٹنس پر مکمل توجہ دی۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں کبھی بھی اپنے کرکٹ کریئر میں اَن فٹ ہونے کی وجہ سے میدان سے باہر نہیں رکھا گیا۔انہیں سال 2002 میں بھارت کے کرکٹر آف دی سنچری کے طور پر نامزد کیا گیا۔

کپِل دیو 1994 میں کرکٹ سےالوداع لینے کے بعد گولف میں میدان میں اتر گئے اور وہ ایشیا سے ریلائنس فاؤنڈیشن کے ایک واحد بانی ممبر بنے۔ سال 1999 میں انہیں بھارتی ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے نامزد کیا گیا لیکن وہ اس عہدے پر محض دس ماہ تک ہی فائز رہے۔

کپِل دیو کئی بالی ووڈ فلموں جیسے دل لگی، یہ دل لگی، اقبال، چین کھلی کی مین کھلی، اور مجھ سے شادہ کروگی میں بہت ہی مختصر رول میں نظر آ چکے ہیں۔ کپِل دیو نے تین بائیو گرافی بھی لکھیں جن کے نام 'بائی گوڈ ڈیکر(1985)، کرکٹ مائی اسٹائل (1987) اور اسٹریٹ فارم دی ہارٹ (2004) ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.