ETV Bharat / sports

زیادہ سے زیادہ 4 کھلاڑیوں کو ریٹین کرسکیں گی پرانی آئی پی ایل ٹیمیں - auction of IPL next year

آئندہ آئی پی ایل میں لکھنؤ اور احمدآباد کی نئی فرانچائزی کو دو بھارتی اور ایک غیر ملکی کھلاڑی کو شامل کرنے کی چھوٹ ہوگی، بشرطیکہ وہ کھلاڑی کسی دوسرے آئی پی ایل ٹیم کے ذریعہ ری ٹین نہیں کیے گئے ہوں۔

زیادہ سے زیادہ 4 کھلاڑیوں کو ریٹین کرسکیں گی پرانی آئی پی ایل ٹیمیں
زیادہ سے زیادہ 4 کھلاڑیوں کو ریٹین کرسکیں گی پرانی آئی پی ایل ٹیمیں
author img

By

Published : Oct 29, 2021, 7:12 PM IST

آئندہ سال آئی پی ایل کی بڑی نیلامی سے پہلے پرانی 8 انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ چار کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے (ری ٹین کرنے)کی اجازت ہوگی۔ وہیں دو نئی ٹیموں کو تین کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی چھوٹ ہوگی۔

آئی پی ایل 2022 کی اس بڑی نیلامی کی کوئی تاریخ سامنے نہیں آئی ہے۔ اس نیلامی کے لیے سبھی ٹیموں کے پاس تقریباً 90 کروڑ روپے کا پرس ہوگا جو کہ 2021 کی نیلامی کے 85 کروڑ سے کچھ زیادہ ہے۔

کرک انفو کا خیال ہے کہ ٹیموں کو یہ رعایت ہوگی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تین بھارتی کھلاڑیوں کو ری ٹین کرسکتے ہیں۔ اسی کے حساب سے ہی الگ الگ ٹیموں کے لیے ری ٹین ہونے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کی تعداد ایک یا دو مقرر ہوگی۔

سنہ 2018 کی بڑی نیلامی کی طرح اس مرتبہ آئی پی ایل ٹیموں کے پاس رائٹ ٹو میچ کارڈ نہیں ہوگا، جس کا استعمال کرکے کوئی بھی ٹیم اپنے پرانے کھلاڑیوں کو نیلامی کے بعد بھی حاصل کرسکتی تھی۔

آئی پی ایل گورننگ کونسل نے اس ہفتہ ان ضوابط کو فرنچائزی ٹیموں کے سامنے واضح کیا۔ ری ٹین ہونے والے تین بھارتی کھلاڑیوں میں وہ کھلاڑی بھی ہوسکتے ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر کبھی بھی بھارت کے لیے نہیں کھیلا ہو۔

لکھنؤ اور احمدآباد کی نئی فرانچائزی کو دو بھارتی اور ایک غیر ملکی کھلاڑی کو شامل کرنے کی چھوٹ ہوگی، بشرطیکہ وہ کھلاڑی کسی دوسرے آئی پی ایل ٹیم کے ذریعہ ری ٹین نہیں کیے گئے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ورلڈ کپ فائنل میچ دیکھنے کے لئے مدعو کرنے کا فیصلہ

یہ کھلاڑیوں پر منحصر ہوگا کہ وہ اپنی ٹیم کے ذریعہ ری ٹین ہونا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اگر کوئی کھلاڑی نیلامی کے لیے جانا چاہتے ہیں تو انہیں چھوٹ ہوگی۔ حالانکہ ابھی بھی آئی پی ایل کو ری ٹین شپ ضوابط کا اعلان کرنا باقی ہے۔

ری ٹین ہوئے کھلاڑیوں پر ایک حد تک ہی پیسے خرچ کیے جاسکتے ہیں۔ جس کا تعین ابھی آئی پی ایل کو کرنا ہے۔ ری ٹین کیے گئے کھلاڑیوں پر خرچ کیے گئے پیسے بڑی نیلامی سے پہلے ٹیموں کے پرس سے کاٹ لیے جائیں گے۔

جب 2018 میں بڑی نیلامی ہوئی تھی تب ٹیموں کو پرس میں 80 کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ اس میں سے ٹیمیں زیادہ سے زیادہ 33 کروڑ روپے ہی ٹیمیں ری ٹین کیے گئے کھلاڑیوں پر خرچ کر سکتی تھی۔ اس وقت ری ٹین شپ اور رائٹ ٹو میچ کارڈ کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ پانچ کھلاڑیوں کو واپس رکھا جاسکتا تھا۔

(یو این آئی)

آئندہ سال آئی پی ایل کی بڑی نیلامی سے پہلے پرانی 8 انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ چار کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے (ری ٹین کرنے)کی اجازت ہوگی۔ وہیں دو نئی ٹیموں کو تین کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی چھوٹ ہوگی۔

آئی پی ایل 2022 کی اس بڑی نیلامی کی کوئی تاریخ سامنے نہیں آئی ہے۔ اس نیلامی کے لیے سبھی ٹیموں کے پاس تقریباً 90 کروڑ روپے کا پرس ہوگا جو کہ 2021 کی نیلامی کے 85 کروڑ سے کچھ زیادہ ہے۔

کرک انفو کا خیال ہے کہ ٹیموں کو یہ رعایت ہوگی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تین بھارتی کھلاڑیوں کو ری ٹین کرسکتے ہیں۔ اسی کے حساب سے ہی الگ الگ ٹیموں کے لیے ری ٹین ہونے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کی تعداد ایک یا دو مقرر ہوگی۔

سنہ 2018 کی بڑی نیلامی کی طرح اس مرتبہ آئی پی ایل ٹیموں کے پاس رائٹ ٹو میچ کارڈ نہیں ہوگا، جس کا استعمال کرکے کوئی بھی ٹیم اپنے پرانے کھلاڑیوں کو نیلامی کے بعد بھی حاصل کرسکتی تھی۔

آئی پی ایل گورننگ کونسل نے اس ہفتہ ان ضوابط کو فرنچائزی ٹیموں کے سامنے واضح کیا۔ ری ٹین ہونے والے تین بھارتی کھلاڑیوں میں وہ کھلاڑی بھی ہوسکتے ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر کبھی بھی بھارت کے لیے نہیں کھیلا ہو۔

لکھنؤ اور احمدآباد کی نئی فرانچائزی کو دو بھارتی اور ایک غیر ملکی کھلاڑی کو شامل کرنے کی چھوٹ ہوگی، بشرطیکہ وہ کھلاڑی کسی دوسرے آئی پی ایل ٹیم کے ذریعہ ری ٹین نہیں کیے گئے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ورلڈ کپ فائنل میچ دیکھنے کے لئے مدعو کرنے کا فیصلہ

یہ کھلاڑیوں پر منحصر ہوگا کہ وہ اپنی ٹیم کے ذریعہ ری ٹین ہونا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اگر کوئی کھلاڑی نیلامی کے لیے جانا چاہتے ہیں تو انہیں چھوٹ ہوگی۔ حالانکہ ابھی بھی آئی پی ایل کو ری ٹین شپ ضوابط کا اعلان کرنا باقی ہے۔

ری ٹین ہوئے کھلاڑیوں پر ایک حد تک ہی پیسے خرچ کیے جاسکتے ہیں۔ جس کا تعین ابھی آئی پی ایل کو کرنا ہے۔ ری ٹین کیے گئے کھلاڑیوں پر خرچ کیے گئے پیسے بڑی نیلامی سے پہلے ٹیموں کے پرس سے کاٹ لیے جائیں گے۔

جب 2018 میں بڑی نیلامی ہوئی تھی تب ٹیموں کو پرس میں 80 کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ اس میں سے ٹیمیں زیادہ سے زیادہ 33 کروڑ روپے ہی ٹیمیں ری ٹین کیے گئے کھلاڑیوں پر خرچ کر سکتی تھی۔ اس وقت ری ٹین شپ اور رائٹ ٹو میچ کارڈ کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ پانچ کھلاڑیوں کو واپس رکھا جاسکتا تھا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.