نٹراجن نے ابھی اس سیزن میں صرف دو میچ کھیلے ہیں اور ان کی عدم دستیابی کے بعد حیدرآباد کو ان کی رپلیسمنٹ کے لیے مناسب متبادل کا انتخاب کرنے کے لئے کافی غور و خوض کرنا پڑسکتا ہے۔ گزشتہ دو میچوں میں ان کی جگہ پر بائیں ہاتھ کے تیز گیندباز خلیل احمد کو ٹیم میں جگہ دی گئی تھی۔
انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) اور آئی پی ایل ذرائع کے مطابق نٹراجن کو واپس بنگلور واقع نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کو رپورٹ کرنے کے لئے کہا جا سکتا ہے حالانکہ ان کی چوٹ سنگین ہے۔ فی الحال اس بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ نٹراجن نے کولکاتا نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے خلاف یہاں 11 اپریل کو اپنا آخری مقابلہ کھیلا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ این سی اے کی فیزیوٹیم نٹراجن کی فٹنس کی صورت حال کی نگرانی کرر ہےہیں اور اس نے بی سی سی آئی کو نٹراجن کی چوٹ کی سنگینی کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ ایسی حالت میں امید ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے فرنچائزی کو نٹراجن کو ریلیز کرنے کے لئے کہا جائے گا، جو ابھی بھی چنئی میں ٹیم کے ساتھ موجود ہیں۔ ذرائع نے کہا، ’’ہمیں مکمل رپورٹ نہیں ملی ہے، لیکن ہمیں بتایا گیا ہے کہ نٹراجن کے گھٹنے میں کھنچاو آیاہے۔ ایسے میں انہیں این سی اے میں رہیبلیشن میں جانا ہوگا۔