ETV Bharat / sports

IPL 2023 گیارہ رنز کا دفاع کرکے جذباتی ہوگئے محسن خان، جیت کا سہرا والد کے سر باندھا - Mohsin Khan Could Change Face Of Indian Cricket

لکھنؤ سپر جائنٹس نے منگل کو ممبئی انڈینز کو شکست دے کر پانچ بار کے چیمپئن کے خلاف جیت کا ریکارڈ برقرار رکھا۔ ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئی۔ لکھنؤ کی اس سنسنی خیز جیت میں اس کے اسٹار کھلاڑی محسن خان نے اہم کردار ادا کیا، جو طویل عرصے سے میدان سے باہر تھے۔ IPL 2023

LSG Pacer Mohsin Khan gets emotional after winning
IPL 2023 گیارہ رنز کا دفاع کرکے جذباتی ہوگئے محسن خان، جیت کا سہرا والد کے سر باندھا
author img

By

Published : May 17, 2023, 3:36 PM IST

لکھنؤ: ممبئی انڈینز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کو لکھنؤ نے آخری اوور میں ممبئی کو پانچ رنوں سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی لکھنؤ کی ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے بہت قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ میچ ایل ایس جی نے ضرور جیتا، لیکن جیت کے ہیرو ایک نوجوان بولر رہے جنہوں نے آخری اوور میں گیارہ رنوں کا فاع کیا اور لکھنؤ کو جیت دلوائی۔ جب آپ کو 2 اوورز میں 30 رنز کا دفاع کرنا ہوں اور پھر ایک اوور میں 19 رنز بن گئے ہوں تو ایسے میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم 90 فیصد وقت میچ جیتتی ہے، لیکن ایل ایس جی کے بولر محسن خان ان 10 فیصد گیند بازوں میں سے ایک ہیں جو گیارہ رنز کا دفاع کرنا جاننتے ہیں۔ اگر سامنے ڈیوڈ اور کیمرون گرین جیسے مضبوط بلے باز ہو اور آپ ان کے سامنے آخری اوور میں صرف 5 رنز دیتے ہیں تو آپ میں کچھ خاص ہے۔

محسن خان جو اپنی تیز گیند بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ محسن نے اس میچ میں تین اوورز کیے، جن میں سے دو اوور پاور پلے کے شامل ہیں۔ حالانکہ انہوں نے پارو پلے کے دو اوورز میں 21 رنز دیے کیے جس کے بعد کپتان کرونل پانڈیا نے ان اوورز روک دیے اور انہیں براہ راست آخری اوور کے لیے بلایا اور پھر اس بائیں ہاتھ کے بولر نے پرفیکٹ یارکر پھینک کر 11 رنز کا دفاع کیا، جو قابل تعریف ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ محسن خان اتر پردیش کے رہنے والے ہیں اور ڈومیسٹک میں یوپی کی ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں۔ اس جیت کے بعد محسن خان نے اپنی کارکردگی اپنے والد کو وقف کر دی جو کچھ عرصے سے آئی سی یو میں داخل تھے۔

جیت کے بعد محسن خان نے کہاکہ' یہ ان کے لیے مشکل وقت تھا کیونکہ وہ زخمی تھا، ایک برس بعد کھیل رہا تھا۔ میرے والد کو کل آئی سی یو سے ڈسچارج کیا گیا اور وہ پچھلے 10 دنوں سے ہسپتال میں تھے اور میں نے ان کے لیے یہ کیا، وہ ضرور دیکھ رہے ہوں گے۔ انہوں نے سپورٹ اسٹاف اور گوتم گمبھیر کا شکریہ ادا کیا۔" مزید برآں محسن نے اپنی پرفارمنس کے بارے میں یہ بھی بتایا کہ وہ خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کر رہے تھے اور جو کچھ انہوں نے پریکٹس میں کیا تھا، وہ یہاں بھی کر رہے تھے، محسن نے کہا کہ ’پلان یہ تھا کہ انہوں نے جو بھی پریکٹس کی ہے یہاں اسی طرح باؤلنگ کروں۔ رن اپ وہی، آخری اوور میں اسے تبدیل نہیں کیا، میں اپنے آپ کو پرسکون رکھنے کی کوشش کر رہا تھا، سکور بورڈ کی طرف نہیں دیکھ رہا تھا اور 6 گیندیں اچھی طرح سے پھینکیں۔ میں نے سست گیند کرنے کی کوشش کی اور پھر یارکر بھی پھینکا۔ گیند ریورس بھی ہورہی تھی۔"

آپ کو بتاتے چلیں کہ محسن خان نے گزشتہ برس آئی پی ایل میں لکھنؤ کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور 9 میچوں میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ تاہم اس کے بعد وہ زخمی ہو گئے جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک کرکٹ سے دور رہے۔ اس سیزن میں انہوں نے صرف تین میچ کھیلے ہیں اور صرف دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔

مزید پڑھیں:

لکھنؤ: ممبئی انڈینز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کو لکھنؤ نے آخری اوور میں ممبئی کو پانچ رنوں سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی لکھنؤ کی ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے بہت قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ میچ ایل ایس جی نے ضرور جیتا، لیکن جیت کے ہیرو ایک نوجوان بولر رہے جنہوں نے آخری اوور میں گیارہ رنوں کا فاع کیا اور لکھنؤ کو جیت دلوائی۔ جب آپ کو 2 اوورز میں 30 رنز کا دفاع کرنا ہوں اور پھر ایک اوور میں 19 رنز بن گئے ہوں تو ایسے میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم 90 فیصد وقت میچ جیتتی ہے، لیکن ایل ایس جی کے بولر محسن خان ان 10 فیصد گیند بازوں میں سے ایک ہیں جو گیارہ رنز کا دفاع کرنا جاننتے ہیں۔ اگر سامنے ڈیوڈ اور کیمرون گرین جیسے مضبوط بلے باز ہو اور آپ ان کے سامنے آخری اوور میں صرف 5 رنز دیتے ہیں تو آپ میں کچھ خاص ہے۔

محسن خان جو اپنی تیز گیند بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ محسن نے اس میچ میں تین اوورز کیے، جن میں سے دو اوور پاور پلے کے شامل ہیں۔ حالانکہ انہوں نے پارو پلے کے دو اوورز میں 21 رنز دیے کیے جس کے بعد کپتان کرونل پانڈیا نے ان اوورز روک دیے اور انہیں براہ راست آخری اوور کے لیے بلایا اور پھر اس بائیں ہاتھ کے بولر نے پرفیکٹ یارکر پھینک کر 11 رنز کا دفاع کیا، جو قابل تعریف ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ محسن خان اتر پردیش کے رہنے والے ہیں اور ڈومیسٹک میں یوپی کی ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں۔ اس جیت کے بعد محسن خان نے اپنی کارکردگی اپنے والد کو وقف کر دی جو کچھ عرصے سے آئی سی یو میں داخل تھے۔

جیت کے بعد محسن خان نے کہاکہ' یہ ان کے لیے مشکل وقت تھا کیونکہ وہ زخمی تھا، ایک برس بعد کھیل رہا تھا۔ میرے والد کو کل آئی سی یو سے ڈسچارج کیا گیا اور وہ پچھلے 10 دنوں سے ہسپتال میں تھے اور میں نے ان کے لیے یہ کیا، وہ ضرور دیکھ رہے ہوں گے۔ انہوں نے سپورٹ اسٹاف اور گوتم گمبھیر کا شکریہ ادا کیا۔" مزید برآں محسن نے اپنی پرفارمنس کے بارے میں یہ بھی بتایا کہ وہ خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کر رہے تھے اور جو کچھ انہوں نے پریکٹس میں کیا تھا، وہ یہاں بھی کر رہے تھے، محسن نے کہا کہ ’پلان یہ تھا کہ انہوں نے جو بھی پریکٹس کی ہے یہاں اسی طرح باؤلنگ کروں۔ رن اپ وہی، آخری اوور میں اسے تبدیل نہیں کیا، میں اپنے آپ کو پرسکون رکھنے کی کوشش کر رہا تھا، سکور بورڈ کی طرف نہیں دیکھ رہا تھا اور 6 گیندیں اچھی طرح سے پھینکیں۔ میں نے سست گیند کرنے کی کوشش کی اور پھر یارکر بھی پھینکا۔ گیند ریورس بھی ہورہی تھی۔"

آپ کو بتاتے چلیں کہ محسن خان نے گزشتہ برس آئی پی ایل میں لکھنؤ کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور 9 میچوں میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ تاہم اس کے بعد وہ زخمی ہو گئے جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک کرکٹ سے دور رہے۔ اس سیزن میں انہوں نے صرف تین میچ کھیلے ہیں اور صرف دو وکٹیں حاصل کی ہیں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.