ETV Bharat / sports

IPL Ticket Advisory اسٹیڈیم میں سی اے اے-این آر سی مخالف بینرز لے جانے پر پابندی

author img

By

Published : Apr 3, 2023, 3:37 PM IST

میدان لائیو کھیل دیکھنے اور اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مزاہ ہی کچھ اور ہے، لیکن ٹکٹ پارٹنر پے ٹی ایم نے ایک رہنما ہدایت جاری کی ہے، جس کے تحت شائقین کرکٹ کو میدان میں سی اے اے اور این آر سی مخالف احتجاجی پوسٹرز لے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ IPL Ticket Advisory

No CAA/NRC Protest Banners Allowed During Matches
اسٹیڈیم میں سی اے اے-این آر سی مخالف بینرز لے جانے پر پابندی

نئی دہلی: کورونا وبا کے بعد پہلی بار شائقین سے بھرے سٹیڈیمز میں میچز ہو رہے ہیں، لیکن اس دوران شائقین کے لیے وارننگ جاری کی گئی ہے۔ شائقین کرکٹ کو سیاسی معاملات سے متعلق پوسٹرز لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دراصل 'Paytm Insider' چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلز، گجرات ٹائٹنز، لکھنؤ سپر جائنٹس، سن رائزرز حیدرآباد، راجستھان رائلز اور پنجاب کنگز فرنچائزز کا ٹکٹنگ پارٹنر ہے۔ پے ٹی ایم ان سائیڈر نے ممنوع اشیاء کی فہرست جاری ہے، میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی پوسٹرز شامل ہے۔

رہنما ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ تماشائیوں کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹریشن (این آر سی) سے متعلق کسی بھی قسم کے بینر کو سٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ صرف چار شہروں یعنی دہلی، موہالی، حیدرآباد اور احمد آباد میں ہونے والے میچوں کے لیے ہے۔ ضابطے کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ ایڈوائزری فرنچائزز کی طرف سے جاری کی گئی ہے، جو اپنے اپنے ہوم میچوں کی ٹکٹنگ کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ یہ عام طور پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (DDCA) کے ایک سینئر عہدیدار سے اس سلسلے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، 'ٹکٹ دینا مکمل طور پر فرنچائز کے دائرہ اختیار میں ہے۔ ہم صرف سہولت کار ہیں، جو انہیں اسٹیڈیم فراہم کرتے ہیں۔ ٹکٹ سے متعلق مشورے یا وارننگ میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔ آئی پی ایل کی ایک فرنچائز کے نمائندے نے کہا کہ ممنوع اشیاء پر کوئی بھی ہدایت ہمیشہ بی سی سی آئی سے مشاورت کے بعد کی جاتی ہے، جب کہ بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نے کہاکہ 'گزشتہ برس قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے فیفا (انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن) کے رہنما خطوط کو چیک کریں۔ فیفا کے قوانین کے مطابق سیاسی، مذہبی، ذاتی یا کسی بھی قسم کے نعرے پر پابندی تھی۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: کورونا وبا کے بعد پہلی بار شائقین سے بھرے سٹیڈیمز میں میچز ہو رہے ہیں، لیکن اس دوران شائقین کے لیے وارننگ جاری کی گئی ہے۔ شائقین کرکٹ کو سیاسی معاملات سے متعلق پوسٹرز لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دراصل 'Paytm Insider' چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلز، گجرات ٹائٹنز، لکھنؤ سپر جائنٹس، سن رائزرز حیدرآباد، راجستھان رائلز اور پنجاب کنگز فرنچائزز کا ٹکٹنگ پارٹنر ہے۔ پے ٹی ایم ان سائیڈر نے ممنوع اشیاء کی فہرست جاری ہے، میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی پوسٹرز شامل ہے۔

رہنما ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ تماشائیوں کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹریشن (این آر سی) سے متعلق کسی بھی قسم کے بینر کو سٹیڈیم میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ صرف چار شہروں یعنی دہلی، موہالی، حیدرآباد اور احمد آباد میں ہونے والے میچوں کے لیے ہے۔ ضابطے کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ ایڈوائزری فرنچائزز کی طرف سے جاری کی گئی ہے، جو اپنے اپنے ہوم میچوں کی ٹکٹنگ کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ یہ عام طور پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (DDCA) کے ایک سینئر عہدیدار سے اس سلسلے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، 'ٹکٹ دینا مکمل طور پر فرنچائز کے دائرہ اختیار میں ہے۔ ہم صرف سہولت کار ہیں، جو انہیں اسٹیڈیم فراہم کرتے ہیں۔ ٹکٹ سے متعلق مشورے یا وارننگ میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔ آئی پی ایل کی ایک فرنچائز کے نمائندے نے کہا کہ ممنوع اشیاء پر کوئی بھی ہدایت ہمیشہ بی سی سی آئی سے مشاورت کے بعد کی جاتی ہے، جب کہ بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نے کہاکہ 'گزشتہ برس قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے فیفا (انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن) کے رہنما خطوط کو چیک کریں۔ فیفا کے قوانین کے مطابق سیاسی، مذہبی، ذاتی یا کسی بھی قسم کے نعرے پر پابندی تھی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.