ETV Bharat / sports

آسٹریلیائی کھلاڑی بھارت میں رہ سکتے ہیں یا تیسرے ملک میں جا سکتے ہیں

گزشتہ روز کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) اور آسٹریلیائی کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) نے واضح کردیا ہے کہ وہ اپنی حکومت کے اصول و ضوابط میں نرمی کا مطالبہ نہیں کریں گے۔

author img

By

Published : May 5, 2021, 2:14 PM IST

australian players can stay in india or go to a third country after ipl suspended
آسٹریلیائی کھلاڑی بھارت میں رہ سکتے ہیں یا تیسرے ملک میں جا سکتے ہیں

انڈین پریمیر لیگ کا 14 واں سیزن غیر معینہ وقت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے اور اس میں کھیلنے والے آسٹریلیائی کھلاڑی یا تو بھارت میں ہی رہیں گے یا پھر تیسرے ملک جائیں گے، گزشتہ روز کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) اور آسٹریلیائی کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی قومی حکومت کے اصول و ضوابط میں نرمی کا مطالبہ نہیں کریں گے۔

بھارت میں کورونا وائرس کی شدت کی وجہ سے آسٹریلیائی حکومت نے بھارت سے تمام پروازیں 15 مئی تک معطل کر دی ہیں، تقریبا 9،000 آسٹریلیائی، جن میں کرکٹرز اور سابق کرکٹرز شامل ہیں بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔

سی اے اور اے سی اے نے منگل کو جاری اپنے مشترکہ بیان میں کہا "ہم آسٹریلیائی حکومت کے کم سے کم 15 مئی تک بھارت سے سفری پابندی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ہم اس معاملے میں کسی بھی چھوٹ کا مطالبہ نہیں کریں گے۔"

آسٹریلیائی حکومت کی طرف سے بھارت سے پروازوں کی پابندی عائد کرنے سے قبل تین آسٹریلیائی کھلاڑی ایڈن زمپا ، کین رچرڈسن (رائل چیلنجرز بنگلور) اور اینڈریو ٹائی (راجستھان رائلز) آسٹریلیا روانہ ہوگئے تھے لیکن باقی کرکٹرز بھارت میں ہی پھنس گئے۔

امپائر پال ریفیل نے واپسی کا فیصلہ کیا لیکن قطر کے راستے ان کی پرواز بھی منسوخ کردی گئی، کمینٹیٹر مائیکل سلیٹر کو مالدیپ جانا پڑا اور وہاں پہنچ کر وہ حکومت پر تنقید کی۔

گزشتہ روز بی سی سی آئی نے ایک بیان کے ذریعے آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پیر کو آئی پی ایل کے بایو بلبل میں کووڈ 19 کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔ آئی پی ایل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے اس کی تصدیق کی ہے، یہ فیصلہ آئی پی ایل کی گورننگ کونسل اور بی سی سی آئی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ہے۔

آئی پی ایل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے کہا کہ یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز ، کھلاڑیوں ، ٹیم سپورٹ اسٹاف اور عہدیداروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔

آئی پی ایل کے 14 ویں سیزن میں اب تک صرف 29 میچ کھیلے گئے ہیں، منگل کو ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں سن رائزرس حیدرآباد اور ممبئی انڈینز کے مابین 30واں میچ کھیلا جانا تھا اور 9 اپریل سے شروع ہونے والے آئی پی ایل میں کل 60 میچز کھیلے جانے تھے جس کا فائنل 30 مئی کو احمد آباد میں ہونا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی، آئی پی ایل کے انعقاد میں شامل کھلاڑیوں ، معاون عملے اور دیگر شرکاء کی حفاظت سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتا ہے۔ یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی حفاظت ، صحت اور فلاح کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔

آئی پی ایل نے کہا کہ بی سی سی آئی تمام ہیلتھ ورکرز ، ریاستی ایسوسی ایشنز ، سپورٹرز اسٹافز ، سپورٹ اسٹاف ، فرنچائزز ، اسپانسرز ، شراکت داروں اور تمام سروس فراہم کرنے والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہونگا جنہوں نے ان مشکل وقتوں میں بھی آئی پی ایل 2021 کے انعقاد کے لیے پوری کوشش کی ہے۔

انڈین پریمیر لیگ کا 14 واں سیزن غیر معینہ وقت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے اور اس میں کھیلنے والے آسٹریلیائی کھلاڑی یا تو بھارت میں ہی رہیں گے یا پھر تیسرے ملک جائیں گے، گزشتہ روز کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) اور آسٹریلیائی کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی قومی حکومت کے اصول و ضوابط میں نرمی کا مطالبہ نہیں کریں گے۔

بھارت میں کورونا وائرس کی شدت کی وجہ سے آسٹریلیائی حکومت نے بھارت سے تمام پروازیں 15 مئی تک معطل کر دی ہیں، تقریبا 9،000 آسٹریلیائی، جن میں کرکٹرز اور سابق کرکٹرز شامل ہیں بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔

سی اے اور اے سی اے نے منگل کو جاری اپنے مشترکہ بیان میں کہا "ہم آسٹریلیائی حکومت کے کم سے کم 15 مئی تک بھارت سے سفری پابندی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ہم اس معاملے میں کسی بھی چھوٹ کا مطالبہ نہیں کریں گے۔"

آسٹریلیائی حکومت کی طرف سے بھارت سے پروازوں کی پابندی عائد کرنے سے قبل تین آسٹریلیائی کھلاڑی ایڈن زمپا ، کین رچرڈسن (رائل چیلنجرز بنگلور) اور اینڈریو ٹائی (راجستھان رائلز) آسٹریلیا روانہ ہوگئے تھے لیکن باقی کرکٹرز بھارت میں ہی پھنس گئے۔

امپائر پال ریفیل نے واپسی کا فیصلہ کیا لیکن قطر کے راستے ان کی پرواز بھی منسوخ کردی گئی، کمینٹیٹر مائیکل سلیٹر کو مالدیپ جانا پڑا اور وہاں پہنچ کر وہ حکومت پر تنقید کی۔

گزشتہ روز بی سی سی آئی نے ایک بیان کے ذریعے آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پیر کو آئی پی ایل کے بایو بلبل میں کووڈ 19 کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔ آئی پی ایل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے اس کی تصدیق کی ہے، یہ فیصلہ آئی پی ایل کی گورننگ کونسل اور بی سی سی آئی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ہے۔

آئی پی ایل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے کہا کہ یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز ، کھلاڑیوں ، ٹیم سپورٹ اسٹاف اور عہدیداروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔

آئی پی ایل کے 14 ویں سیزن میں اب تک صرف 29 میچ کھیلے گئے ہیں، منگل کو ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں سن رائزرس حیدرآباد اور ممبئی انڈینز کے مابین 30واں میچ کھیلا جانا تھا اور 9 اپریل سے شروع ہونے والے آئی پی ایل میں کل 60 میچز کھیلے جانے تھے جس کا فائنل 30 مئی کو احمد آباد میں ہونا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی، آئی پی ایل کے انعقاد میں شامل کھلاڑیوں ، معاون عملے اور دیگر شرکاء کی حفاظت سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتا ہے۔ یہ فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی حفاظت ، صحت اور فلاح کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔

آئی پی ایل نے کہا کہ بی سی سی آئی تمام ہیلتھ ورکرز ، ریاستی ایسوسی ایشنز ، سپورٹرز اسٹافز ، سپورٹ اسٹاف ، فرنچائزز ، اسپانسرز ، شراکت داروں اور تمام سروس فراہم کرنے والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہونگا جنہوں نے ان مشکل وقتوں میں بھی آئی پی ایل 2021 کے انعقاد کے لیے پوری کوشش کی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.