پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے لیے قبل ازیں آج جب چوتھے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو پاکستانی ٹیم پر لمحہ بہ لمحہ اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے منڈلاتے بادل اور بھی زیادہ گہرے ہوتے چلے گئے۔ چائے کے وقفے سے قبل ہی اس کی 7 وکٹیں گر چکی تھیں جب کہ چائے کے وقفے کے بعد مزید بقیہ تینوں کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے 8 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو محمد عباس اوپنر عابد علی کا زیادہ دیر تک ساتھ نہ دے سکے، وہ 29 گیندوں پر 3 رنز بناکر ٹرینٹ بولٹ کا شکار بن گئے، محمد عباس کی یہ وکٹ 17 کے مجموعی اسکور پر گرگئی۔
بعد ازاں تیسری وکٹ کے لیے عابدعلی اور اظہر علی نے29 رنز کا اضافہ کیا، اس مجموعی اسکور پر اوپنر عابد علی نے اظہر علی کا ساتھ چھوڑ دیا، وہ 26 رنز بناکر کائل جیمی سن کی اس اننگز میں دوسری وکٹ بن گئے۔ کھانے کے وقفے تک پاکستان کا اسکور 3 وکٹ پر 69 رنز تھا، اظہر علی27 اور حارث سہیل 10رنز پر ناقابل شکست تھے، کھانے کے وقفے کے بعد حارث سہیل نے بھی اپنی وکٹ کائل جیمی سن کو تھمادی، وہ صرف 15 رنز بناکر پویلین واپس ہوئے۔
اظہر علی کی مزاحمت بھی 37 کے اسکور پر کائل جیمی سن کے ہاتھوں ختم ہوگئی، کپتان محمد رضوان کو آؤٹ کرکے جیمی سن نے اننگز میں نہ صرف پانچ شکار مکمل کیے بلکہ میچ میں وکٹوں کی تعداد 10 تک پہنچادی۔ پاکستان کی گرنے والی ساتویں وکٹ فواد عالم کی تھی وہ 16 رنز ہی بناسکے، جبکہ چائے کے وقفے کے فوری بعد فہیم اشرف 28 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان کی نویں وکٹ شاہین شاہ آفریدی کی گری وہ 7 رنز بناسکے جبکہ آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ظفر گوہر تھے وہ 37 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دوسری اننگ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے کائل جیمی سن نے 6، ٹرینٹ بولٹ نے 3 اور کپتان ولیمسن نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ کائل جیمی سن کو میچ میں 11 وکٹس لینے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا جب کہ ڈبل سنچری اسکور کرنے والے کپتان کین ولیمسن کو مین آف دی سیریز کے اعزاز سے نوازا گیا۔
یاد دلادیں کہ پاکستانی ٹیم کورونا وائرس کے درمیان تنازعات سے بھرا اب اپنا دورہ مکمل کرتے ہوئے واپس لوٹ جائے گی۔