ETV Bharat / sports

India vs England 3rd ODI: بھارت۔انگلینڈ سیریز کا فیصلہ کن مقابلہ آج - India vs England 3rd ODI

بھارت اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن ون ڈے میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں نے ایک ایک میچ جیتا یے جس ی وجہ سے سیریز 1-1 سے برابری پر ہے اور آج کا میچ جیتنے والی ٹیم سیریز پر قابض ہوجائے گی۔ India vs England 3rd ODI

India vs England 3rd ODI
India vs England 3rd ODI
author img

By

Published : Jul 17, 2022, 7:57 AM IST

انگلینڈ: بھارت اور انگلینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں ایک ایک میچ جیتنے کے بعد دونوں ٹیمیں برابر ہیں۔ اوول میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے 10 وکٹوں کے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں میزبان انگلینڈ نے 100 رنز سے کامیابی حاصل کی اور سیریز میں واپسی کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ India vs England 3rd ODI today

بھارت نے پہلا ون ڈے جسپریت بمراہ کے 19 رن پر چھ وکٹ کے بہترین کارکردگی سے جیتا تھا۔ جبکہ انگلینڈ نے لارڈز میں دوسرے میچ میں بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ریس ٹوپلی کے 24 رن پر چھ وکٹ کے خطرناک کارکردگی کی وجہ سے 100 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسرے ون ڈے میں ہارنے والی کارکردگی کے بعد وراٹ کوہلی کے سستے آؤٹ ہونے پر سوالات اٹھ رہے تھے کہ انہیں پلیئنگ الیون میں رکھا جائے یا نہیں۔ وراٹ کی خراب کارکردگی ایک مسئلہ ہے لیکن پوری ٹیم کی کارکردگی کو متاثر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

پہلے میچ میں 10 وکٹوں کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے دونوں اوپنرز روہت شرما، شکھر دھون اور رشبھ پنت کا سستے میں آؤٹ ہونا زیادہ بڑے سوالات کھڑے کرتا ہے۔ بھارت کو سیریز جیتنی ہے تو اپنی بلے بازی میں بہتری لانی ہوگی۔ روہت اپنے سابق کپتان وراٹ کوہلی کی حمایت کر رہے ہیں لیکن انہیں ان کی بلے بازی کو بھی دیکھنا ہوگا۔ دوسرے ون ڈے میں 247 رنز کا ہدف تھا لیکن پوری بھارتی ٹیم 146 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ روہت صفر، شیکھر نو اور پنت نے صفر رن بنائے تھے۔

روہت شرما کی کپتانی میں بھارتی ٹیم انگلش سرزمین پر آٹھ سال بعد ون ڈے سیریز جیتنے کے لیے میدان میں اترے گی۔ اس سے قبل بھارت نے مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں 2014 میں انگلینڈ میں ون ڈے سیریز جیتی تھی۔ ماہرین کے مطابق مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی فلیٹ پچ بلے بازوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہے اور یہاں پہلے بیٹنگ کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا، بھارت اس میچ میں اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہے گا۔ بھارت کی تیز گیند بازی میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بلے بازی میں وراٹ کوہلی خراب فارم سے لڑ رہے ہیں لیکن کپتان روہت نے مسلسل ان کی حمایت کی ہے۔

روہت نے جمعرات کو بھارت کی شکست کے بعد کہا تھاکہ "وہ اتنا لمبا کھیل چکے ہیں، انہوں نے اتنے میچ کھیلے ہیں، وہ اتنے عظیم بلے باز ہیں، اس لیے انہیں کسی یقین دہانی کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میری آخری پریس کانفرنس میں میں نے کہا تھا کہ فارم برقرار ہے اوپر اور نیچے جانا میرا مطلب ہے کہ یہ کھیل کا ایک حصہ ہے، یہ ہر کھلاڑی کے کیریئر میں ہوتا ہے، تو ایک کھلاڑی جس نے اتنے لمبے عرصے تک کھیلا، جس نے اتنے رنز بنائے، اس نے بہت سارے میچ جیتے، اسے صرف ایک یا دو اننگز کی ضرورت ہے۔

آج کے میچ میں بھارت کی نظر شکھر دھون کے بلے پر ہوگی۔ دھون نے انگلینڈ میں 21 میچ کھیلے ہیں اور 63.38 کی اوسط سے 1141 رنز بنائے ہیں، حالانکہ پہلے میچ میں انہوں نے ناٹ آؤٹ 31 رنز بنائے اور دوسرے میچ میں نو رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ طویل عرصے کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے دھون اس میچ میں بڑی اننگز کھیل کر اپنا شناخت چھوڑنا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: England vs India 2nd ODI: دوسرے ون ڈے میں بھارت کو شکست

اس کے علاوہ بھارت کو رشبھ پنت سے بھی رنز کی امید ہوگی۔ پنت نے ٹیسٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، محدود اوورز کی کرکٹ میں زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے ہیں اور وہ مسلسل ناقدین کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، انگلینڈ کو امید ہے کہ ان کے ٹاپ آرڈر کے بلے باز اپنی رفتار واپس حاصل کر لیں گے۔ پہلے میچ میں جسپریت بمراہ کے سامنے انگلینڈ نے 26 رنز پر پانچ وکٹیں گنوائیں اور دوسرے میچ میں یوزویندر چہل کی اسپن کی وجہ سے آدھی ٹیم 102 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں انگلینڈ کی ٹیم انڈیا کی بولنگ سے کچھ وقفہ لینا چاہے گی۔

انگلینڈ: بھارت اور انگلینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں ایک ایک میچ جیتنے کے بعد دونوں ٹیمیں برابر ہیں۔ اوول میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے 10 وکٹوں کے مارجن سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں میزبان انگلینڈ نے 100 رنز سے کامیابی حاصل کی اور سیریز میں واپسی کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ India vs England 3rd ODI today

بھارت نے پہلا ون ڈے جسپریت بمراہ کے 19 رن پر چھ وکٹ کے بہترین کارکردگی سے جیتا تھا۔ جبکہ انگلینڈ نے لارڈز میں دوسرے میچ میں بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ریس ٹوپلی کے 24 رن پر چھ وکٹ کے خطرناک کارکردگی کی وجہ سے 100 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسرے ون ڈے میں ہارنے والی کارکردگی کے بعد وراٹ کوہلی کے سستے آؤٹ ہونے پر سوالات اٹھ رہے تھے کہ انہیں پلیئنگ الیون میں رکھا جائے یا نہیں۔ وراٹ کی خراب کارکردگی ایک مسئلہ ہے لیکن پوری ٹیم کی کارکردگی کو متاثر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

پہلے میچ میں 10 وکٹوں کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے دونوں اوپنرز روہت شرما، شکھر دھون اور رشبھ پنت کا سستے میں آؤٹ ہونا زیادہ بڑے سوالات کھڑے کرتا ہے۔ بھارت کو سیریز جیتنی ہے تو اپنی بلے بازی میں بہتری لانی ہوگی۔ روہت اپنے سابق کپتان وراٹ کوہلی کی حمایت کر رہے ہیں لیکن انہیں ان کی بلے بازی کو بھی دیکھنا ہوگا۔ دوسرے ون ڈے میں 247 رنز کا ہدف تھا لیکن پوری بھارتی ٹیم 146 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ روہت صفر، شیکھر نو اور پنت نے صفر رن بنائے تھے۔

روہت شرما کی کپتانی میں بھارتی ٹیم انگلش سرزمین پر آٹھ سال بعد ون ڈے سیریز جیتنے کے لیے میدان میں اترے گی۔ اس سے قبل بھارت نے مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں 2014 میں انگلینڈ میں ون ڈے سیریز جیتی تھی۔ ماہرین کے مطابق مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی فلیٹ پچ بلے بازوں کو سپورٹ فراہم کرتی ہے اور یہاں پہلے بیٹنگ کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا، بھارت اس میچ میں اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہے گا۔ بھارت کی تیز گیند بازی میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بلے بازی میں وراٹ کوہلی خراب فارم سے لڑ رہے ہیں لیکن کپتان روہت نے مسلسل ان کی حمایت کی ہے۔

روہت نے جمعرات کو بھارت کی شکست کے بعد کہا تھاکہ "وہ اتنا لمبا کھیل چکے ہیں، انہوں نے اتنے میچ کھیلے ہیں، وہ اتنے عظیم بلے باز ہیں، اس لیے انہیں کسی یقین دہانی کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میری آخری پریس کانفرنس میں میں نے کہا تھا کہ فارم برقرار ہے اوپر اور نیچے جانا میرا مطلب ہے کہ یہ کھیل کا ایک حصہ ہے، یہ ہر کھلاڑی کے کیریئر میں ہوتا ہے، تو ایک کھلاڑی جس نے اتنے لمبے عرصے تک کھیلا، جس نے اتنے رنز بنائے، اس نے بہت سارے میچ جیتے، اسے صرف ایک یا دو اننگز کی ضرورت ہے۔

آج کے میچ میں بھارت کی نظر شکھر دھون کے بلے پر ہوگی۔ دھون نے انگلینڈ میں 21 میچ کھیلے ہیں اور 63.38 کی اوسط سے 1141 رنز بنائے ہیں، حالانکہ پہلے میچ میں انہوں نے ناٹ آؤٹ 31 رنز بنائے اور دوسرے میچ میں نو رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ طویل عرصے کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے دھون اس میچ میں بڑی اننگز کھیل کر اپنا شناخت چھوڑنا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: England vs India 2nd ODI: دوسرے ون ڈے میں بھارت کو شکست

اس کے علاوہ بھارت کو رشبھ پنت سے بھی رنز کی امید ہوگی۔ پنت نے ٹیسٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، محدود اوورز کی کرکٹ میں زیادہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے ہیں اور وہ مسلسل ناقدین کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، انگلینڈ کو امید ہے کہ ان کے ٹاپ آرڈر کے بلے باز اپنی رفتار واپس حاصل کر لیں گے۔ پہلے میچ میں جسپریت بمراہ کے سامنے انگلینڈ نے 26 رنز پر پانچ وکٹیں گنوائیں اور دوسرے میچ میں یوزویندر چہل کی اسپن کی وجہ سے آدھی ٹیم 102 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ سیریز کے تیسرے اور آخری میچ میں انگلینڈ کی ٹیم انڈیا کی بولنگ سے کچھ وقفہ لینا چاہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.