بنگلورو: گذشتہ دو برسوں سے کافی حد تک کامیابی حاصل کرنے کے والے آسٹریلیائی سلامی بلے باز عثمان خواجہ نے بھارتی اسپن اٹیک کو چیلنج قرار دیا ہے۔ 9 فروری سے بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز ہونا ہے، جس میں عثمان خواجہ آسٹریلیاکی جانب سے بلے بازی کا آغاز کریں گے۔
پاکستانی نژاد بلے باز جو ویزے میں تاخیر کی وجہ سے اپنے ساتھیوں کے بعد بھارت پہنچے ہیں ڈیوڈ وارنر کے ساتھ آسٹریلیا کی جانب سے بلے بازی کا آغاز کریں گے۔ خواجہ نے بھارت میں محدود اوورز کی کرکٹ کھیل چکے ہی، لیکن سنہ 2013 اور 2017 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے کے بعد اب انہیں طویل ترین فارمیٹ میں موقع ملا ہے۔
36 سالہ خواجہ نے سڈنی مارننگ ہیرالڈ سے کہاکہ 'اشون ایک توپ ہے۔ وہ بہت ہنر مند ہے، وہ اپنے ہنر کو بہت اچھے طریقے سے استعمال کرتا ہے۔ ان کا سامنا کرنا مشکل ہوگا۔ تیسرے چوتھے دن وکٹ ٹرن لیگا اور وہ زیادہ تر اوورز ڈالیں گے۔ مجھے یہ دیکھنا ہے کہ میں اس کے سامنے کیسے رنز بنا سکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وکٹ اچھی ہو گی تو نئی گیند کو کھیلنا سب سے آسان ہو گا، لیکن اگر وکٹ ٹوٹنے پر اسپنرز کو کھیلنا مشکل ہو جاتا ہے۔'
بتادیں کہ آسٹریلیا کی کارکردگی کا انحصار خواجہ پر ہوگا، جنہیں حال ہی میں آسٹریلیا کا ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر قرار دیا گیا تھا۔ آسٹریلیا نے سنہ 2004-05 سے بھارت میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 'گذشتہ 10 برسوں میں ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے۔ خاص طور پر آپ کو کس قسم کی وکٹ ملے گی اور مجھے لگتا ہے کہ اب ہم یہاں ٹیسٹ جیت سکتے ہیں۔ اب ہم پہلے سے بہتر پوزیشن میں ہیں، لیکن سیریز بہت مشکل ہوگی۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز سے قبل پریکٹس میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اشون کو سب سے بڑے خطرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور اس کا سامنا کرنے کے لیے 'ڈپلیکیٹ' کی مدد لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: