بھارت نے ویسٹ انڈیز کو 43.5 اوور میں 176 رن پر سمیٹ دیا اور پھر 28 اوور میں چار وکٹ کے نقصان پر 178 رن بنا کر ہدف حاصل کرلیا۔ ہندوستان نے 132 گیندیں باقی رہتے میچ ختم کردیا۔India vs West Indies 1st ODI
اس سے قبل بھارت کے کپتان روہت شرما نے ایک ہزارویں ون ڈے میں ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔
ویسٹ انڈیز کی شروعات اچھی نہیں رہی اور اس نے 79رن تک اپنے سات وکٹ گنوا دیئے لیکن جیسن ہولڈر اور فیبیئن ایلن نے آٹھویں وکٹ کے لئے 78رن کی اہم پارٹنرشپ کی۔
سندر نے ایلن کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے اس پارٹنرشپ کو توڑا۔ ایلن نے 43گیندوں پر 29رن میں دو چوکے لگائے۔ پرسدھ کرشنا نے ہولڈر کو وکٹ کیپر رشبھ پنت کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ ہولڈر نے 71گیندوں پر 57رن میں چوکے لگائے۔
چہل نے الجاری جوزف کو سوریہ کمار یادو کے ہاتھوں کیچ کراکر ونڈیز کی اننگز کو سمیٹ دیا۔ جوزف نے 16گیندوں پر 13رن میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا۔ چہل نے اپنا پہلا وکٹ لینے کے ساتھ ہی ون ڈے میں 100وکٹ مکمل کرلئے۔ انہوں نے اپنے 60ویں میچ میں یہ کامیابی حاصل کی۔
ونڈیز کے ٹاپ آرڈر میں ڈیرن براوو اور نکولس پورن نے 18-18رن بنائے۔ بھارت کی طرف سے چہل نے 49رن پر چار وکٹ، سندر نے 30 رن پر تین وکٹ، پرسدھ کرشنا نے 29رن پر دو وکٹ اور محمد سراج نے 26رن پر ایک وکٹ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ICC U19 World Cup 2022 Final: بھارت پانچویں بار بنا چیمپئن
ہندوستانی کپتان روہت شرما نے اتوار کو ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ون ڈے میں چھ وکٹ سے جیت کا سہرا گیند بازوں کو دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی گیند بازی کافی قابل ستائش تھی۔
روہت نے میچ کے بعد کہا، ’سچ کہوں تو آج کئی مواقع پر ہم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ہم ہر میچ میں بہتر ہونا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے منصوبوں پر قائم رہے اور مجھے بہت خوشی ہوئی۔ہم گیندکے ساتھ زیادہ دباؤ بنا سکتے تھے اور بلے بازی کے دوران اپنی وکٹ بچا کر جیت سکتے تھے۔ ہم ان معاملوں میں بہتر ہونا چاہیں گے۔ لیکن جس طرح سے ہم نے گیندبازی کی، وہ قابل ستائش تھا۔
اپنی شاندار گیند بازی سے پلیئر آف دی میچ بنے لیگ اسپنر یوجویندر چہل نے کہا، ’جب واشنگٹن نے ایک اوور میں دو وکٹ لیں تو مجھے معلوم تھا کہ دباؤ بلے بازوں پر ہے۔ میں جانتا تھا کہ اس پچ پر گیند گھوم رہی ہے اور میں مزید گیندبازی کر سکتا ہوں۔
میں نے وراٹ بھیا اور روہت بھیا سے بات کی اور اپنی لائن اور رفتار بدل دی۔ میں پچ کے مطابق اپنی بولنگ میں تبدیلی کرتا ہوں۔ جنوبی افریقہ سے واپس آنے کے بعد میں نے ہر میچ 3-4 بار دیکھا تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ مجھ سے کہاں غلطیاں ہو رہی ہیں اور میں نے دراوڑ سر اور پارس مہامبرے سر سے بھی بات کی۔ ویسٹ انڈیز کی سات آٹھ وکٹیں گر چکی تھیں اور وہ بڑے شاٹس مارنا چاہتے تھے۔ اس لیے میں رن کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا‘۔
یو این آئی