حیدرآباد:سری لنکا کے345 رنوں کے ہمالیائی اسکور ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی شروعات مایوس کن رہی۔امام الحق 12 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 12 رن بنا کر مدھوشنکا کی گیند پر کیچ آوٹ ہو گئے۔اس کے بعد کپتان بابر اعظم دوسرے میچ میں بھی بلے سے مایوس کیا اور 10 رن بنا کر مدھو شنکا کے دوسرے شکار بنے۔
آخری ابلاع موصول ہونے تک پاکستان نے 10 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 48 رن بنا لئے ہیں۔اس وقت پاکستان کی جانب سے اسد شفیق 14 رن اور محمد رضوان بغیر کھاتا کھولے پچ پر موجود تھے۔
اس سے قبل راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرنے کے بعد سری لنکا کو پہلا دھچکا دوسرے ہی اوور میں کوسل پریرا (0) کی صورت میں لگا لیکن اس سے قطع نظر پاتھم نسانکا (51) اور کوسل مینڈس نے احتیاط سے کھیلتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو تین ہندسوں تک پہنچایا۔ نسنکا اننگز کے 18ویں اوور میں شاداب خان کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں تھرڈ مین پر کیچ ہوئے۔
اس دوران ایک سرے پر اپنی نظریں جما چکے کوسل مینڈس کے بلے نے پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کے خلاف آگ اگلنی شروع کر دی، جسے نئے بلے باز سمارا وکراما نے اپنی بلے بازی سے مزید ہوا دی۔ دونوں بلے بازوں نے جارحانہ بلے بازی کی اور 69 گیندوں پر 111 رن جوڑے۔ مینڈس نے 77 گیندیں کھیلیں اور اپنی سنچری میں 14 چوکے اور چھ چھکے لگائے۔ وہ حسن علی کی گیند پر ڈیپ مڈ وکٹ پر باؤنڈری لائن کے نزدیک کھڑے امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
حسن نے اپنے اگلے ہی اوور میں نئے بلے باز چارتھ اسالنکا (1) کو اپنا شکار بنایا۔ سدیرا سمارا وکرما بھی حسن کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ ہو گئے۔ انہوں نے 89 گیندیں کھیل کر 11 چوکے اور دو چھکے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں:Pakistan Vs Srilanka پتھم نشنکا کے بعد کوشل مینڈس کی عمدہ بلے بازی
حسن پاکستان کے کامیاب ترین باؤلر رہے جنہوں نے اپنے اسپیل میں 71 رن خرچ کر کے چار اہم بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔