حیدرآباد: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ورلڈ کپ 2023 کرکٹ کی ایک عالمی نمائش ہے جو دنیا بھر کے لاکھوں کرکٹ شائقین کے دلوں کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہے۔ اس عالمی نمائش کا آغاز 5 اکتوبر کو ہو رہا ہے جس کی میزبانی بھارت کرے گا۔ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن کیا کچھ خاص ہونے والا ہے اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
راؤنڈ رابن فارمیٹ: ورلڈ کپ کے میچز اس سال گروپ فارمیٹ میں نہیں بلکہ راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلے جائیں گے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی تمام 10 ٹیمیں کم از کم ایک بار ایک دوسری ٹیم سے مدمقابل ہوں گی اور اس کے بعد سرفہرست چار ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائیں گی۔ اس کے بعد ہر سیمی فائنل کی فاتح ٹیم 19 نومبر کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں فائنل میں مدمقابل ہوگی۔
سیمی فائنل کھیلنے کے لیے کتنے پوائنٹس کی ضرورت ہوگی؟ راونڈ رابن فارمیٹ کے تحت ہر نو میچز کھیلے گی۔ ان نو میچوں میں سے سات میچ جیتنے والی ٹیم کو سیمی فائنل کا سیدھا ٹکٹ مل سکتا ہے۔ لیکن چھ میچ جیتنے والی ٹیموں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اگر ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل میں برابر ہوتی ہیں تو اس کے بعد نیٹ رن ریٹ پر غور کیا جائے گا اور جس ٹیم رن ریٹ اچھا ہوگا وہ ٹیم آگے کے لیے کوالیفائی کر جائے گی۔
ریزرو ڈے: آئی سی سی نے صرف سیمی فائنل اور فائنل میچوں کے لیے ریزرو ڈے (اضافی دن) کا بھی اعلان کیا ہے۔ جس کا مطلب یہ کہ اگر طئے شدہ دنوں میں مذکورہ میچز کسی وجہ سے نہیں ہو پاتے ہیں تو پھر وہ میچز اگلے دن کھیلے جائیں گے۔
ورلڈ کپ کے لیے کس طرح ٹیمیں کوالیفائی کرتی ہیں؟ ٹورنامینٹ میں کل دس ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ ٹیموں کا فیصلہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کی پوزیشن سے کیا جاتا ہے۔ آئی سی سی کی پہلی آٹھ پوزیشن پر رہنے والی ٹیمیں انڈیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، بنگلہ دیش، پاکستان، آسٹریلیا، افغانستان اور جنوبی افریقہ نے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے سیدھا کوالیفائی کرلیا۔ لیکن سب سے نیچے رہنے والی پانچ ٹیموں کو کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر کھیلنا پڑا جس میں سری لنکا اور نیدرلینڈز نے ورلڈ کپ 2023 کے لیے کوالیفائی کیا، کیونکہ یہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی سپر لیگ میں بالترتیب 10 ویں اور 13 ویں نمبر پر تھیں۔
ورلڈ کپ 2023 کی انعامی رقم: عالمی کرکٹ باڈی آئی سی سی نے 10 ملین امریکی ڈالر کی کل انعامی رقم کا اعلان کیا۔ آئی سی سی کے مطابق ورلڈ کپ جیتنے والے کو 40 لاکھ ڈالر (تقریباً 33.17 کروڑ روپے) کی انعامی رقم دی جائے گی جبکہ رنر اپ کو 20 لاکھ ڈالر (تقریباً 16.58 کروڑ روپے) ملیں گے۔ سیمی فائنل میں ہارنے والی ٹیموں کو 8-8 لاکھ ڈالر (تقریباً 6.63 کروڑ روپے) جبکہ ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں ناکام رہنے والی ٹیموں کو ایک-ایک لاکھ ڈالر (تقریباً 82 لاکھ روپے) ملیں گے۔ گروپ مرحلے میں میچوں کی فاتح کو 40 ہزار ڈالر (تقریباً 33.17 لاکھ روپے) کا انعام ملے گا۔
-
Who will take home the top #CWC23 prize? 💰
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) September 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
More: https://t.co/sxQyzm7lxi pic.twitter.com/9vV3xAd7kq
">Who will take home the top #CWC23 prize? 💰
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) September 25, 2023
More: https://t.co/sxQyzm7lxi pic.twitter.com/9vV3xAd7kqWho will take home the top #CWC23 prize? 💰
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) September 25, 2023
More: https://t.co/sxQyzm7lxi pic.twitter.com/9vV3xAd7kq
ورلڈ کپ کے لیے ٹیم اسکواڈز: اس عالمی ٹورنامینٹ کے لیے دس ٹیموں نے 28 ستمبر کو ہی اپنے 15 کھلاڑیوں کے اسکواڈز کو حتمی شکل دے دی ہے۔ واضح رہے کہ اگر اس کے بعد کسی بھی ٹیم کو کوئی متبادل کھلاڑی کی ضرورت پڑتی ہے تو اسے آئی سی سی سے منظوری لینی ہوگی۔
ورلڈ کپ کن کن گراؤنڈز پر کھیلے جائیں گے؟ بھارت 12 سال کے طویل عرصے کے بعد آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ میچ بھارت کے 10 شہروں کے گراؤنڈ میں کھیلے جائیں گے۔ 1۔ نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد، 2۔ چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلورو، 3۔ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی، 4۔ ارون جیٹلی اسٹیڈیم، دہلی، 5۔ ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، دھرم شالہ، 6۔ایڈن گارڈنز، کولکتہ، 7۔ایکانا کرکٹ اسٹیڈیم، لکھنؤ، 8۔وانکھیڑے اسٹیڈیم، ممبئی، 9۔ ایم سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم، پونے، 10۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم، حیدرآباد
یک روزہ ورلڈ کپ فاتحین: اب تک بارہ یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ کھیلے جاچکے ہیں۔ آسٹریلیا سب سے زیادہ پانچ ٹائیل جیتنے والی ٹیم ہے اس نے 1987، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں اس خطاب کو حاصل کیا۔ اس کے بعد بھارت 1983 اور 2011 جبکہ ویسٹ انڈیز 1975 اور 1979 میں دو دو مرتبہ اس ٹائٹل کو جیتا ہے لیکن بدقسمتی سے ویسٹ انڈیز کی ٹیم 2023 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکی۔ اس کے بعد انگلینڈ 2019، پاکستان 1992 اور سریلنکا 1996 نے ایک ایک مرتبہ یہ ٹائیٹل اپنے نام کیا ہے۔