نئی دہلی: ایشیا کپ 2023 کے حوالے سے ابھی تک کچھ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا ایشیا کپ پاکستان میں ہونا ہے یا نہیں۔ فی الحال اس کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے، لیکن بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے سیکرٹری جے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ٹیم انڈیا پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی، جس کی وجہ سے ایشیا کپ کہیں اور کرایا جا سکتا ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان ایشیا کپ اپنے ملک میں منعقد کرنے کے لیے پرعزم ہے، جب کہ بھارت کی جانب اس پر راضی نہیں ہے۔ اسی درمیان سابق پاکستانی کرکٹر شاہد آفریدی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس سلسلے میں اپیل کی ہے۔
سپورٹس ٹاک کو دیے گئے انٹرویو میں شاہد آفریدی نے پی ایم مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے اور دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ میچ کھیلا جائے۔ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ آفریدی نے پاکستان میں سیکیورٹی کے بارے میں کہا کہ ابھی حال ہی میں کئی بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں ہمارے ملک کا دورہ کر چکی ہیں۔ آفریدی کا کہنا ہے کہ 'ہمیں بھی بھارت میں سیکیورٹی کا خطرہ تھا، اس کے بعد دونوں ممالک کی حکومت اجازت دے تو ضرور دورہ کریں گے۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے پی ایم مودی سے درخواست کی کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ ہونے دیں۔'
شاہد آفریدی سے پوچھا گیا کہ کیا پی سی بی کمزور ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'پی سی بی کمزور نہیں ہے، لیکن سامنے سے کچھ ردعمل آنا چاہیے۔ اگر میں آپ سے دوستی کرنا چاہتا ہوں اور آپ مجھ سے دوستی نہیں کرنا چاہتے تو میں کیا کرسکتا ہوں؟ آفریدی نے پی سی بی کو کمزور بھی نہیں کہا اور بی سی سی آئی کو مضبوط بورڈ قرار دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک مضبوط شخص پر زیادہ ذمہ داری ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: