ممبئی: لورا وولورڈ (57) اور ایشلے گارڈنر (50 رن، دو وکٹ) کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت گجرات جائنٹس نے ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کے ایک سنسنی خیز میچ میں دہلی کیپٹلس کو 11 رن سے شکست دیکر ایک یادگار جیت درج کرتے ہوئے پلے آف تک پہنچنے کی اپنی امیدوں کو زندہ رکھا۔ وولورڈ اور گارڈنر کی نصف سنچریوں کی بدولت دی جائنٹس نے کیپٹلز کو 148 کا ہدف دیا۔ 100 رن پر آٹھ وکٹیں گنوانے کے بعد کیپٹلس اروندھتی ریڈی (25) کی مدد سے فتح تک پہنچنے ہی والی تھی جب جائنٹس نے دو رن کے فاصلے پر آخری دو وکٹیں لیکر جیت حاصل کرلی۔
جائنٹس کی اس اہم فتح میں اوپننگ بلے باز وولورڈ نے 45 گیندوں پر چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 57 رن بنائے۔ گارڈنر نے وولورڈ کا خوب ساتھ دیا اور 33 گیندوں پر نو چوکے لگا کر ناٹ آوٹ 51 رن بنائے۔ کیپٹلز کی جانب سے ماریزان کاپ نے 29 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 36 رن بنائے۔ اروندھتی نے 17 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے قیمتی 25 رن بنائے لیکن وہ اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز پر نہ پہنچا سکیں۔ اس جیت کے ساتھ جائنٹس ڈبلیو پی ایل ٹیبل میں چار پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آگئی، جبکہ کیپٹلس آٹھ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
ٹاس جیت کر بولنگ کرتے ہوئے کیپٹلز نے دھماکہ خیز اوپنر صوفیہ ڈنکلی کو صرف چار رن پر آؤٹ کر دیا۔ تیسرے نمبر پر بلے بازی کے لیے آئی ہارلین دیول اور وولورڈ کو بھی تیز رن بنانے کے لیے جدوجہد کرنی پڑی۔ ہارلین وولورڈ نے دوسری وکٹ کے لیے 49 رن کی شراکت داری کی، حالانکہ اس کے لیے انہوں نے 53 گیندیں لیں۔ طویل جدوجہد کے بعد ہارلین 33 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 31 رن بنانے کے بعد پویلین چلی گئیں۔ پہلے 10 اوور میں 5.4 کی مایوس کن شرح سے صرف 54 رن جوڑنے کے بعد جائنٹس کو ایک اچھی شراکت داری کی ضرورت تھی۔ وولورڈ اور گارڈنر نے انہیں یہ شراکت داری دی۔ گارڈنر نے 11ویں اوور کی پہلی گیند پر چوکا لگا کر شاندار شروعات کی جبکہ وولورڈ نے بھی 13ویں اوور میں دو چوکے لگا کر اپنی اننگز کی رفتار بدلی۔ ابتدائی 27 گیندوں میں صرف 22 رن جوڑنے والی وولورڈ نے ہاتھ کھولنے کے بعد 38 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ انہوں نے گارڈنر کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 53 گیندوں پر 81 رن کی شراکت داری کی۔
اروندھتی ریڈی نے 19ویں اوور میں وولورڈ کو پویلین بھیجا، لیکن گارڈنر نے حملہ جاری رکھا۔ گارڈنر نے اننگز کے اختتام سے قبل چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ وولورڈ گارڈنر کی دھماکہ خیز بلے بازی نے جائنٹس کو آخری پانچ اوورز میں 53 رن جوڑ کر کیپٹلز کے سامنے ایک چیلنجنگ اسکور رکھنے میں مدد کی۔پونم یادیو نے کیپٹلز کے لیے نہایت کفایتی گیندبازی کرتے ہوئے دو اووروں میں صرف سات رن دیے، حالانکہ انہیں کوئی وکٹ نہیں ملی۔ جیس جانسن نے دو وکٹیں حاصل کیں، حالانکہ وہ کیپٹلز کے لیے سب سے مہنگی بولر تھیں، انھوں نے چار اووروں میں 38 رنز دیے۔ اس کے علاوہ ماریزان کپ اور اروندھتی نے ایک ایک کامیابی حاصل کی۔
کیپٹلز نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے تیز شروعات کی لیکن جلد ہی چار وکٹیں گنوا دیں۔ شفالی ورما (سات گیندیں، آٹھ رن) دوسرے اوور میں پویلین چلی گئی، جب کہ پاور پلے کے آخری اوور میں کپتان لیننگ (15 گیندیں، تین چوکے، 18 رن) آؤٹ ہوئی۔ ایلیس کیپسی 11 گیندوں پر دو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے تیز کھیل رہی تھیں لیکن جمائمہ روڈریگز کے ساتھ رن چرانے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئیں۔ جمائما خود بھی آؤٹ ہونے سے پہلے کیپٹلز کے اسکور میں صرف ایک رن کا اضافہ کر سکیں۔ کیپٹلز کی اس اونچی اور نیچی اننگز کو کچھ دیر کے لیے ماریزان کاپ کا سہارا ملا جب کہ ایک سرے سے وکٹیں گرتی رہیں، کاپ نے دوسرے سرے سے 29 گیندوں (چار چوکوں، ایک چھکے) پر 36 رن کی اننگز کھیل کر کیپٹلز کی امیدوں کو زندہ رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: RCB end losing streak in WPL آر سی بی کو آخر کار ٹورنامنٹ میں پہلی جیت نصیب ہوئی
کاپ کیپٹلز کو فتح تک پہنچا سکتی تھیں لیکن 14ویں اوور میں ان کے رن آؤٹ ہونے سے کیپٹلز کو بہت بڑا دھچکہ لگا۔ باصلاحیت آل راؤنڈر رادھا یادو بھی صرف ایک رن بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئیں۔ کیپٹلز میچ سے تقریباً باہر ہو چکی تھی لیکن اروندھتی نے آخر میں کچھ اچھے شاٹس کھیل کر ٹیم کو امید دلائی۔ اروندھتی نے شیکھا پانڈے کے ساتھ نویں وکٹ کے لیے 35 رن جوڑے۔ کیپٹلز کو جیتنے کے لیے تین اوور میں 20 رن درکار تھے، کپتان اسنیہ رانا نے گیند کم گارتھ کے حوالے کر دی۔ گارتھ نے اس اوور میں صرف سات رن دے کر اروندھتی کا قیمتی وکٹ لیا۔ اس کے بعد گارڈنر نے 19ویں اوور میں پونم یادو کا وکٹ لے کر جائنٹس کی جیت کو یقینی بنایا۔ جائنٹس کو اپنے اگلے میچ میں یوپی واریئرز کا سامنا کرنا ہے، جبکہ کیپٹلز کا اگلا مقابلہ ٹیبل ٹاپرس ممبئی انڈینز سے ہوگا۔
یو این آئی