نئی دہلی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) ان کے مشورے پر پاکستان کے ورلڈ کپ کے میچ کسی غیر جانبدار ملک میں کرانے کا فیصلہ کرتا تو پروگرام کو بار بار تبدیل کرنے سے بچا جاسکتا تھا۔ سیٹھی نے اتوار کے روز کہا ’’بی سی سی آئی کو پاکستان کے ورلڈ کپ میچ غیر جانبدار ملک میں کھیلنے کے حوالے سے میرا مشورہ لینا چاہیے تھا۔ وہ اب ہر چند دنوں میں شیڈول میں مجوزہ تبدیلیوں سے پریشان ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ جس طرح ہندوستان اپنے ایشیا کپ کے تمام میچ سری لنکا میں کھیل رہا ہے، اسی طرح پی سی بی کے سابق چیئرمین سیٹھی نے اپنی مدت کار کے دوران پاکستان کو اپنے سبھی ورلڈ کپ میچوں کو غیر جانبدار ملک میں کھیلنے کا مشورہ دیا تھا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کا متوقع میچ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونا تھا، لیکن نوراتری کا پہلا دن ہونے کی وجہ سے احمد آباد پولیس نے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا اور ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو میچ کی تاریخ تبدیل کرکے 14 اکتوبر کرنی پڑی۔
اسی طرح پاکستان اور انگلینڈ 12 نومبر کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں سامنا کرنے والے تھے۔ کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال (سی اے بی) نے مقامی سیکیورٹی ایجنسیوں کی درخواست پر بی سی سی آئی کو مطلع کیا کہ 12 نومبر کالی پوجا کا دن ہونے کی وجہ سے سیکیورٹی مسائل ہوسکتے ہیں اور میچ کی تاریخ کو تبدیل کرکے 11 نومبر کرنا پڑا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن ( ایچ سی اے) نے بی سی سی آئی کو مطلع کیا ہے کہ وہ 9 اور 10 تاریخ کو بیک ٹو بیک میچز کی میزبانی نہیں کر سکے گا۔ ہالینڈ کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے 9 اکتوبر کو حیدرآباد کے اپل اسٹیڈیم میں ہوگا جب کہ پاکستان کا مقابلہ سری لنکا سے 10 اکتوبر کو ہونا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اب حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے بی سی سی آئی سے تاریخ تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے، حالانکہ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بی سی سی آئی تبدیلی نہیں کرتا ہے تو اس کے پاس انتظام کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ ون ڈے ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوگا۔ چیمپئن شپ کا فائنل 19 نومبر کو اس گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔ (یو این آئی)