ETV Bharat / sports

Niranjan Shah Interview بی سی سی آئی کے معاملات کو چلانے میں تسلسل ہونا چاہیے، نرنجن شاہ

author img

By

Published : Sep 28, 2022, 10:42 PM IST

بی سی سی آئی کے سابق سکریٹری نرنجن شاہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ بورڈ پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہوتا ہے۔ بورڈ جمہوری عمل سے چلتا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے بی سی سی آئی کے معاملات چلانے میں تسلسل رہے گا۔ Niranjan Shah Interview

Niranjan Shah
بی سی سی آئی کے سابق سکریٹری نرنجن شاہ

کولکاتا: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا BCCI میں نرنجن شاہ نے بطور ایڈمنسٹریٹر کئی دہائیوں تک خدمات انجام دیں ہیں۔ نرنجن شاہ نے 1965-66 میں فرسٹ کلاس کرکٹر کے طور پر اپنا کیریئر شروع کیا لیکن سال 1972 میں وہ سوراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن SCA کے سکریٹری بنے۔ اس کے بعد سے، شاہ کو جو ذمہ داریاں بھی سونپی گئیں اسے بڑی ذمہ داری کے ساتھ نبھایا ہے۔Niranjan Shah Interview

وہ نائب صدر کے عہدے اور آئی پی ایل کے نائب چیئرمین کے عہدے کو سنبھالنے کے علاوہ چار مرتبہ بورڈ کے سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ اب سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد جس نے لودھا کمیٹی کے ذریعہ عائد کئی متنازعہ شقوں میں نرمی کی ہے، بی سی سی آئی 18 اکتوبر کو اپنی 91 ویں سالانہ جنرل میٹنگ منعقد کرنے والی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے بدھ کو سابق سکریٹری نرنجن شاہ سے خصوصی بات چیت کی۔

سوال: آپ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو کیسے لیتے ہیں جس میں کچھ شقوں میں نرمی کی گئی جیسا کہ آپ لوگ چاہتے تھے؟

نرنجن شاہ: عدالتی فیصلے نے موجودہ عہدیداروں کے لیے ایک اور مدت کھول دی ہے۔ بصورت دیگر ان کی میعاد ختم ہوجاتی۔ اس لیے اچھی بات ہے کہ اب بی سی سی آئی کے معاملات چلانے میں تسلسل رہے گا۔

سوال: کیا اس فیصلے سے آپ کی نسل کے کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز کے لوگوں کو مدد ملتی ہے؟

نرنجن شاہ: یہ فیصلہ اب ہمارے لیے مفید ہے کیونکہ 11 سال کی حد موجود ہے اور ہم میں سے بہت سے شرائط پوری کر چکے ہیں یا مکمل کرنے والے ہیں۔ ہماری اس طرح مدد نہیں کی گئی ہے، لیکن ہم اس کے ساتھ ہیں۔

سوال: کیا آپ بورڈ کے کام کاج سے وابستہ رہیں گے؟

نرنجن شاہ: یہ نئے عہدیداروں پر منحصر ہے کہ آیا وہ بورڈ کے معاملات چلانے میں ہماری خدمات چاہتے ہیں یا نہیں، اگر وہ ہماری خدمات چاہتے ہیں تو ہم ضرور اپنی معلومات شیئر کریں گے۔ اس کے بارے میں کوئی دو راستے نہیں ہیں۔

سوال: کیا بورڈ کے عہدیداروں کے انتخاب کے معاملے میں کوئی سیاسی دباؤ ہے؟

نرنجن شاہ: ہم پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے۔ بورڈ جمہوری عمل سے چلتا ہے اور ہر ایسوسی ایشن جمہوری طریقے سے چلتی ہے۔ریاستی انجمنیں بورڈ میں نمائندے بھیجتی ہیں اور وہاں آپ کو بی سی سی آئی میں کال لینے کے لیے اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔

سوال: آپ جیسے لوگ ہیں، این سری نواسن، اجے شرکے اور بہت سے دوسرے جن کا بورڈ میں بہت بڑا تعاون رہا ہے۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟

نرنجن شاہ: سپریم کورٹ نے جو کہا ہم اس سے مطمئن ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس ادارے کو اس مقام پر لے آئے جو اب ہے۔ ہماری اننگز مکمل ہو چکی ہے اور اب نئے کھلاڑی چوکیداری کریں گے۔ میں اپنے بارے میں بات کر سکتا ہوں اور کہہ سکتا ہوں کہ نوجوان نسل کے بورڈ انتظامیہ میں آنے اور اس پر حکمرانی کرنے سے میں ٹھیک ہوں۔

سوال: عہدیداروں کے بارے میں آپ کا انتخاب...

نرنجن شاہ: یہ کسی کی پسند پر منحصر نہیں ہے۔ ریاستی نمائندے فیصلہ کریں گے کہ کون بی سی سی آئی کا صدر یا سکریٹری ہوگا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ تسلسل برقرار رہنا چاہیے اور موجودہ عہدے داروں کی مدت مزید تین سال ہے۔ بی سی سی آئی پچھلے کچھ سالوں سے پرانے گارڈز کے بغیر چل رہی ہے۔

سوال: کیا آپ پانچ لوگوں کے نام بتا سکتے ہیں جن کو بورڈ کے اعلیٰ عہدوں پر ہونا چاہیے؟

نرنجن شاہ: میں خاص طور پر کسی کا نام لینا پسند نہیں کرتا۔ کون آئے گا اور کون جاری رکھنا چاہتا ہے، یہ سب نمائندوں پر منحصر ہے۔

سوال: آپ کے خیال میں این سری نواسن اب بھی بی سی سی آئی انتظامیہ میں کیسے کارآمد ہوں گے؟

نرنجن شاہ: ہاں! مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ جب بھی بورڈ کو مسٹر سری نواسن سے کسی رہنمائی کی ضرورت ہوگی، وہ اپنے خیالات اور تجربہ بتانے میں خوش ہوں گے۔

سوال: آپ لوگ عہدیداروں کے ناموں کا فیصلہ کب کریں گے؟

نرنجن شاہ: مجھے لگتا ہے کہ اس ہفتے بی سی سی آئی کے سینئر ممبران ملاقات کریں گے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔

کولکاتا: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا BCCI میں نرنجن شاہ نے بطور ایڈمنسٹریٹر کئی دہائیوں تک خدمات انجام دیں ہیں۔ نرنجن شاہ نے 1965-66 میں فرسٹ کلاس کرکٹر کے طور پر اپنا کیریئر شروع کیا لیکن سال 1972 میں وہ سوراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن SCA کے سکریٹری بنے۔ اس کے بعد سے، شاہ کو جو ذمہ داریاں بھی سونپی گئیں اسے بڑی ذمہ داری کے ساتھ نبھایا ہے۔Niranjan Shah Interview

وہ نائب صدر کے عہدے اور آئی پی ایل کے نائب چیئرمین کے عہدے کو سنبھالنے کے علاوہ چار مرتبہ بورڈ کے سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ اب سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد جس نے لودھا کمیٹی کے ذریعہ عائد کئی متنازعہ شقوں میں نرمی کی ہے، بی سی سی آئی 18 اکتوبر کو اپنی 91 ویں سالانہ جنرل میٹنگ منعقد کرنے والی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے بدھ کو سابق سکریٹری نرنجن شاہ سے خصوصی بات چیت کی۔

سوال: آپ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو کیسے لیتے ہیں جس میں کچھ شقوں میں نرمی کی گئی جیسا کہ آپ لوگ چاہتے تھے؟

نرنجن شاہ: عدالتی فیصلے نے موجودہ عہدیداروں کے لیے ایک اور مدت کھول دی ہے۔ بصورت دیگر ان کی میعاد ختم ہوجاتی۔ اس لیے اچھی بات ہے کہ اب بی سی سی آئی کے معاملات چلانے میں تسلسل رہے گا۔

سوال: کیا اس فیصلے سے آپ کی نسل کے کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز کے لوگوں کو مدد ملتی ہے؟

نرنجن شاہ: یہ فیصلہ اب ہمارے لیے مفید ہے کیونکہ 11 سال کی حد موجود ہے اور ہم میں سے بہت سے شرائط پوری کر چکے ہیں یا مکمل کرنے والے ہیں۔ ہماری اس طرح مدد نہیں کی گئی ہے، لیکن ہم اس کے ساتھ ہیں۔

سوال: کیا آپ بورڈ کے کام کاج سے وابستہ رہیں گے؟

نرنجن شاہ: یہ نئے عہدیداروں پر منحصر ہے کہ آیا وہ بورڈ کے معاملات چلانے میں ہماری خدمات چاہتے ہیں یا نہیں، اگر وہ ہماری خدمات چاہتے ہیں تو ہم ضرور اپنی معلومات شیئر کریں گے۔ اس کے بارے میں کوئی دو راستے نہیں ہیں۔

سوال: کیا بورڈ کے عہدیداروں کے انتخاب کے معاملے میں کوئی سیاسی دباؤ ہے؟

نرنجن شاہ: ہم پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے۔ بورڈ جمہوری عمل سے چلتا ہے اور ہر ایسوسی ایشن جمہوری طریقے سے چلتی ہے۔ریاستی انجمنیں بورڈ میں نمائندے بھیجتی ہیں اور وہاں آپ کو بی سی سی آئی میں کال لینے کے لیے اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔

سوال: آپ جیسے لوگ ہیں، این سری نواسن، اجے شرکے اور بہت سے دوسرے جن کا بورڈ میں بہت بڑا تعاون رہا ہے۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟

نرنجن شاہ: سپریم کورٹ نے جو کہا ہم اس سے مطمئن ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس ادارے کو اس مقام پر لے آئے جو اب ہے۔ ہماری اننگز مکمل ہو چکی ہے اور اب نئے کھلاڑی چوکیداری کریں گے۔ میں اپنے بارے میں بات کر سکتا ہوں اور کہہ سکتا ہوں کہ نوجوان نسل کے بورڈ انتظامیہ میں آنے اور اس پر حکمرانی کرنے سے میں ٹھیک ہوں۔

سوال: عہدیداروں کے بارے میں آپ کا انتخاب...

نرنجن شاہ: یہ کسی کی پسند پر منحصر نہیں ہے۔ ریاستی نمائندے فیصلہ کریں گے کہ کون بی سی سی آئی کا صدر یا سکریٹری ہوگا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ تسلسل برقرار رہنا چاہیے اور موجودہ عہدے داروں کی مدت مزید تین سال ہے۔ بی سی سی آئی پچھلے کچھ سالوں سے پرانے گارڈز کے بغیر چل رہی ہے۔

سوال: کیا آپ پانچ لوگوں کے نام بتا سکتے ہیں جن کو بورڈ کے اعلیٰ عہدوں پر ہونا چاہیے؟

نرنجن شاہ: میں خاص طور پر کسی کا نام لینا پسند نہیں کرتا۔ کون آئے گا اور کون جاری رکھنا چاہتا ہے، یہ سب نمائندوں پر منحصر ہے۔

سوال: آپ کے خیال میں این سری نواسن اب بھی بی سی سی آئی انتظامیہ میں کیسے کارآمد ہوں گے؟

نرنجن شاہ: ہاں! مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ جب بھی بورڈ کو مسٹر سری نواسن سے کسی رہنمائی کی ضرورت ہوگی، وہ اپنے خیالات اور تجربہ بتانے میں خوش ہوں گے۔

سوال: آپ لوگ عہدیداروں کے ناموں کا فیصلہ کب کریں گے؟

نرنجن شاہ: مجھے لگتا ہے کہ اس ہفتے بی سی سی آئی کے سینئر ممبران ملاقات کریں گے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.