آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ 'انگلینڈ کی ٹیم کے متعینہ وقت میں پانچ اوور کم پھینکے جانے کے بعد میچ ریفری ڈیوڈ بون کی جانب سے انگلینڈ پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
آئی سی سی کے کھلاڑیوں اور ان کے انفرادی اسپورٹ اسٹاف کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.22 کے مطابق، جو سلو اوور ریٹ کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہے، اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت میں پورے اوورز کرانے میں ناکام رہتی ہے تو اسے ہر اوور کے لیے میچ کا 20 فیصد میچ فیس کا جرمانہ لگایا جاتا ہے۔ ساتھ ہی آئی سی سی ڈبلیو ٹی سی کی پلیئنگ کنڈیشنز ICC World Test Championship Playing Conditions کے مطابق ہر اوور کے لیے ایک پوائنٹ بھی کاٹا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں پلیئر آف دی میچ رہنے والے آسٹریلوی آل راؤنڈر ٹریوس ہیڈ کو بھی آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ ICC Code of Conduct کے آرٹیکل 2.3 کی خلاف ورزی کرنے پر 15 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے جو ساتھیوں کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال سے متعلق ہے۔
جرمانے کے ساتھ ہی ٹریوس ہیڈ کے ڈسپلن ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی شامل کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ جمعرات کو آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 77 ویں اوور میں پیش آیا جب ٹریوس ہیڈ نے انگلینڈ کے اسٹار آل راؤنڈر بین اسٹوکس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔ چونکہ ٹریوس ہیڈ نے اپنی غلطی پر معافی مانگ لی ہے اور جرمانہ قبول کر لیا ہے اس لیے اس کیس کی کوئی باقاعدہ سماعت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پہلے ایشز ٹیسٹ کے چوتھے دن انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے انگلینڈ کو 297 رنز پر آل آؤٹ کیا اور بعد میں 20 رنز کا انتہائی مختصر ہدف 5.1 اوورز میں پورا کر لیا۔
پانچ میچوں کی اس سیریز میں آسٹریلیا کو اب 1-0 کی برتری حاصل ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 16 سے 20 دسمبر تک ایڈیلیڈ اوول میں کھیلا جائے گا۔