کمینٹری کو بھارت میں ریٹائرمنٹ کے بعد کے اختیارات کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن بھارتی کرکٹر دنیش کارتک اس خیال کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
گزشتہ ماہ بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے فائنل میں کمنٹری باکس میں ڈیبیو کرنے والے دنیش کارتک کا آسان اور درست جائزہ تمام شائقین کو پسند آرہا تھا، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی 36 سالہ بھارتی وکٹ کیپر بلے باز کی کمنٹری کی خوب تعریف کی گئی۔
کارتک نے کہا کہ مائیکرو فون پر بات کرنا کرکٹ کھیلنے سے بہت زیادہ آسان ہے لیکن اس کے اپنے ہی چیلنجز ہوتے ہیں۔ مائیکل اتھرٹن اور ناصر حسین جیسے تجربہ کار کمنٹیٹر کے ساتھ کھیل پر گفتگو کرنا کارتک کے لیے ایک بہت اچھا تجربہ تھا۔
کارتک نے مزید کہا کہ دراصل میں وہ واحد شخص تھا جس نے ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے فائنل میں آغاز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دھونی کی پانچ یادگار اننگز
انڈین پریمیر لیگ میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کی جانب سے کھیلنے کے لیے متحدہ عرب امارات روانہ ہونے سے قبل بھارت اور انگلینڈ کے مابین پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے دوران وہ بطور کمنٹیٹر بھی نظر آئیں گے۔