ڈھاکہ پریمیئر لیگ (ڈی پی ایل) کے میچ حکام کا ایک گروپ اس وقت بڑے حادثہ کا شکار ہونے سے بچ گیا جب ساور انڈسٹریل علاقہ میں احتجاج کررہے کپڑا مزدوروں اور پولیس کے مابین پُرتشدد تصادم کے دوران ان کی کار پر حملہ کردیا گیا۔
جس وقت کار پر حملہ کیا گیا اس وقت حکام میچ ریفری دیب برت پال اور عادل احمد، امپائر شفیع الدین، تنویر احمد، عبداللہ المومن، عمران پرویز، برکت اللہ ترکی اور سہراب حسین کار میں موجود تھے اور بی کے ایس پی میں ہونے والے دو ڈی پی ایل میچوں میں امپائرنگ کرنے جارہے تھے۔
تصادم کے دوران کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ واقعہ کے بعد جام میں پھنسی دیگر گاڑیوں پر بھی حملہ کیا گیا۔
واقعہ کے عینی شاہد نے ایک بیان میں کہا کہ ہزاروں مظاہرین نے ان پر حملہ کیا جو ٹریفک میں 15 سے 20 منٹ تک پھنسی ہوئی تھیں۔
ڈی پی ایل کے حکام مقامی پولیس اور بی سی بی سکیورٹی گارڈز کی مدد سے یہاں سے نکلنے میں کامیاب رہے۔ اس دوران کار کی کھڑکیوں کے کانچ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے حکام پر گرے حالانکہ انہیں کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی۔ اس کے سبب ڈی پی ایل مقررہ میچ 30 منٹ کی تاخیر سے شروع کئے گئے۔