آئی سی سی کے سابق صدر اور پی سی بی کے موجودہ چیئرمین احسان مانی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو بھارت سے تحریری گارنٹی لینا ضروری ہے، بھارت نے آئی سی سی کو ویزوں اور سیکیورٹی کے حوالے سے دسمبر میں بتانا تھا، بھارت کے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کے فائنل میں پہنچنے کی وجہ سے ایشیا کپ ممکن نہیں ہوگا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ بگ تھری تو ختم ہوگئی لیکن مائنڈ سیٹ باقی ہے۔
احسان مانی نے کہا کہ ہم نےکرکٹ کو سپورٹ کیا ہے، اس سلسلہ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ کیا، ساؤتھ افریقہ نے پاکستان کادورہ کیا، اب پاکستان ٹیم بھی افریقہ جائے گی، کوویڈ کے سبب مختلف ممالک کی سیریز ملتوی ہونے سے ان کے مالی معاملات بگڑیں گے، مارچ تک کرکٹرز کو کوویڈ ویکسین لگوائی جائے گی۔
احسان مانی نے کہا کہ موجودہ حالات میں پی ایس ایل کروانا بڑا کارنامہ ہے، پی ایس ایل کی وجہ سے اب انٹرنیشنل کرکٹ واپس آرہی ہے، پی ایس ایل کا ترانہ سب کی مشاورت سے بنا تاہم بہت کم لوگ ایسے ہیں جنہیں یہ پسند نہیں آیا۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ کبھی اپنے لئے عہدہ نہیں مانگا، ستمبر میں میرے عہدے کی مدت مکمل ہورہی ہے، اگر کام جاری رکھنے کا کہا گیا تو دیکھوں گا، وسیم خان بڑے اہم کام کررہے ہیں، چاہتا ہوں انھیں ایک سال کی نہیں تین سال کی توسیع ملے۔