بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے آئی سی سی خواتین ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو 85 رنز سے شکست دے کر پانچویں بار عالمی کپ خطاب جیت لیا۔
بھارتی ٹیم نے اس پورے ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن خطابی مقابلے میں اسے شکست جھیلنی پڑی، وہیں آسٹریلیا نے مسلسل دوسری بار خطاب اپنے نام کیا۔
فائنل مقابلہ ہر اعتبار سے یکطرفہ رہا، آسٹریلیا نے بلے بازی اور گیند بازی دونوں شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچویں مرتبہ عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا۔
پہلے بلے بازی کرتے ہوئے آسٹریلیا نے مقررہ 20 اوورز میں 184 رنز بنائے جس کے جواب میں بھارتی ٹیم صرف 99 رن ہی بنا سکی۔
آسٹریلیا کی جانب سے دونوں سلامی بلے بازوں نے ٹیم کو بہتر شروعات دلائی اور ٹیم کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔
سلامی بلے باز الیسا ہیلی 71 رنز جبکہ بیتھ مونی نے ناٹ آؤٹ 78 رنز بنائے، ان دونوں کے درمیان 115 رنز کی شاندار پارٹنرشپ ہوئی جس کے سبب آسٹریلیا نے بھارت کو 185 رنز کا ہدف دیا۔
بھارت کی جانب سے دپتی شرما نے 2 جبکہ رادھا یادو اور پونم یادو نے ایک ایک وکٹ لئے۔
ہدف کا تعاقب کرنے اتری بھارتی ٹیم نے صرف 58 رنز پر ہی پانچ وکٹ گنوا دیے تھے، جن کھلاڑیوں سے سب سے زیادہ امید تھی انہوں نے فائنل مقابلے میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
پورے ٹورنامنٹ میں اب تک شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والی نوجوان بلے باز شیفالی ورما 2 رنز اور جارحانہ بلے باز اسمرتی مدھانا صرف 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں،اس کے علاوہ کپتان ہرمنپريت کور بھی محض 4 رنز ہی بنائے ان کے لیے یہ ٹورنامنٹ کافی خراب رہا ہے۔
58 رنز پر پانچ وکٹیں گنوانے کے بعد بھارت کی اننگز کو دپتی شرما اور رچا گھوش نے سبھالنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی کامیاب نہیں ہوسکیں۔
آسٹریلیا کی جانب سے میگن شٹ نے چار اور جیس جانسن نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت کی اس ہار کا موازنہ سنہ 2003 کے یک روزہ عالمی کپ فائنل میں شکست سے کیا جا رہا ہے جس میں بھارت کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 125 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔