نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے اپنی 23 ویں سنچری اسکور کرنے کے لیے انہوں نے 297 گیندوں کا سامنا کیا اور 129 رنز میں 12 چوکے اور ایک چھکا لگایا، واٹلنگ نے اپنی 73 گیندوں پر 73 رنز میں آٹھ چوکے لگائے۔
نیوزی لینڈ نے گذشتہ تین وکٹوں پر 222 رنز سے آگے کھیلنا شروع کیا تھا، ولیمسن نے 94 اور ہنری نکولس نے 42 رنز کے ساتھ اپنی اننگز کو آگے بڑھایا، نکولس نے 137 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے 56 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کے بعد بیٹنگ کرنے آئے پاکستان کی ابتداء کوئی خاص نہیں رہی اور دن کے کھیل کے اختتام تک انہوں نے ایک وکٹ کھوکر 30 رنز بنائے تھے اور وہ پہلی اننگز میں ابھی بھی 401 رنز پیچھے ہیں۔ پاکستان نے دن کی کھیل کے اختتام سے کچھ دیر قبل شان مسعود کے طور پر 28 رنز کے اسکور پر اپنا پہلا وکٹ گنوادیا۔
مسعود نے 42 گیندوں پر 20 رن بنائے اور وہ کائل جیسسن کا شکار بنے۔ اسٹمپ کے وقت عابد علی 64 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے انیس رن اور محمد عباس پندرہ گیندوں کا سامنا کر کھاتہ کھولے بغیر کریز پر موجود ہیں۔
ہفتے کے روز کھیل کے اختتام تک نیوزی لینڈ نے 87 اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 222 رنز بنائے تھے اور اتوار کے روز اپنی اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے 155 اووروں میں 431 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ کے کپتان ولیمسن نے اپنی عمدہ لے جاری رکھتے ہوئے 297 گیندوں میں 12 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 129 رنز بنائے اور ان کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز واٹلنگ کو 145 گیندوں کا سامنا کرنا پڑا۔ آٹھ چوکوں کی مدد سے 73 رنز بنانے کے دوران انہوں نے نیوزی لینڈ کو مضبوط اسکور تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس میچ میں پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو میچ کے آغاز کے دس اوور تک سچ ثابت ہوا ، جب نیوزی لینڈ کے اوپنر ٹام لیتھم صرف چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ٹام بلنڈل صرف پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ نیوزی لینڈ کا پہلا وکٹ چار رنز اور دوسرا 13 رنز کے اسکور پر گرگیا تھا۔
اوپنر کے بعد بیٹنگ کرنے آئے کپتان ولیم سن نے اپنی زبردست لے جاری رکھتے ہوئے تجربہ کار بلے باز راس ٹیلر کے ساتھ ٹیم کی کمان سنبھالی اور دونوں بلے بازوں کے درمیان تیسرے وکٹ کے لئے 120 رن کی شاندار شراکت داری قائم کی۔ نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ راس ٹیلر کے طور پر 133 رنز پر گری ، جس نے دس چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 151 گیندوں میں 70 رنز بنائے۔
اس کے بعد نوجوان بلے باز ہنری نکولس اور کپتان ولیم سن کے درمیان چوتھی وکٹ کے لئے 133 رن کی اہم شراکت داری کی جس نے نیوزی لینڈ کی اننگز کو مضبوط اسکور تک پہنچا دیا۔
نکولس نے 137 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے 56 رنز بنائے۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر مشیل سینٹنر نے 19 ، فاسٹ بولر جیمیسن 32 ، نیل ویگنر 19 اور ٹرینٹ بولٹ نے آٹھ رنز ناٹ آؤٹ اسکور کیے جبکہ ٹم ساؤدی اپنا کھاتہ نہیں کھول سکے۔
تاہم ، پاکستان نے نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کے دوران کپتان ولیمسن کے دو کیچ چھوڑ دیئے ، جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑا۔ پاکستان نے لنچ سے قبل صرف 18 رنز اور 94 رنز پر ولیمسن کے کیچ چھوڑے۔ پاکستان نے نہ صرف ولیمسن کا ہی نہیں بلکہ نکولس کا بھی آسان کیچ چھوڑا اور وہاں سے میچ پر پاکستان کی گرفت ڈھیلی ہوگئی۔
پاکستان کے لئے سب سے کامیاب بولر شاہین آفریدی ثابت ہوئے جنہوں نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 36 اوورز میں 109 رن دے کر چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے 37 اوورز میں 113 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ محمد عباس نے ایک ، فہیم اشرف اور نسیم شاہ نے بھی ایک۔ایک وکٹ لیا۔
(یو این آئی)