بھارت کے 42 سالہ کرکٹر وسیم جعفر نے نامہ نگاروں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے والد صاحب کرکٹ کے بڑے مداح تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'والد کا خواب تھا کہ ان کا بیٹا بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرے اور وہ ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کرتے رہے۔
وسیم جعفر نے کہا کہ 'میں نے بھی ان کے خواب کو حیقیت میں بدلنے کے لیے سخت محنت کی اور دن رات ایک کردیا تھا، اللہ کی مدد سے مجھے میرے والد صاحب کے خواب کو حقیقت میں بدلنے میں کامیابی بھی ملی اور میں نے بین الاقومی سطح پر ملک کی نمائندگی کی۔
گھریلو کرکٹ کے کامیاب ترین کرکٹر وسیم جعفر نے مزید کہا کہ 'سب سے پہلے اللہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے نہ صرف والد صاحب کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے میں مدد کی بلکہ قوم و ملت کانام روشن کرنے کا بھی موقع دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اپنی فیمیلی کا بھی شکر گزار ہوں جس نے مجھے پیشہ ور کرکٹر بنانے میں اہم رول ادا کیا، میرے والدین، میری اہلیہ، میرے دوستوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی، اس کے لئے تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں۔
واضح رہے کہ وسیم جعفر نے 31 ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی ہے۔
انہوں نے سینٹ لوسیا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنائی تھی، ڈبل سنچری کے ساتھ ہی وسیم جعفر کا نام ان بھارتی کرکٹرز کی فہرست میں شامل ہوگیا جنہوں نے کریبین دورے پر سنچری اسکور کی تھی۔
وسیم جعفر نے 31 ٹیسٹ میچوں میں 34.11 اوسط سے 1944 رنز بنائے ہیں جن میں 5 سنچری اور 11 نصف سنچری شامل ہیں۔
ٹیسٹ کریئر کی طرح انہیں یک روزہ فارمیٹ میں کامیابی نہیں ملی، بھارت کی جانب سے انہیں محض دو ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں کھیلنے کا موقع ملا اور دونوں میچوں میں وہ ناکام رہے۔
وسیم جعفر فرسٹ کلاس کرکٹ کے بے تاج بادشاہ رہے، انہوں نے 260 فرسٹ کلاس میچوں میں 19 ہزار 410 رنز بنائے ہیں جس میں 91 سنچری اور 57 نصف سنچریاں شامل ہیں جبکہ ان کا بہترین اسکور 314 رنز ہے۔
وسیم جعفر ملک کے واحد کرکٹر ہیں جنہیں 150 فرسٹ کلاس میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا، اس کے علاوہ وہ بھارت کے پہلے کرکٹر ہیں جنہوں نے گھریلو کرکٹ میں 12ہزار سے زائد رنز بنائے ہیں۔