ہولکر میدان پر بھارت کا یہ دوسرا ٹسٹ میچ ہوگا جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم اس میدان پر پہلا ٹسٹ میچ کھیلے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان اس سے پہلے تین میچوں کی ٹی۔20 سیریز کھیلی گئی تھی جسے بھارت نے پہلا میچ ہرانے کے بعد شاندار واپسی کرتے ہوئے 1۔2 سے جیت حاصل کی تھی۔
اس دوران میدان پر اس سے پہلے بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹسٹ میچ اکتوبر 2016 میں کھیلا گیا تھا جسے بھارت نے 321 رن کے بڑے فرق سے جیتا تھا۔بھارت نے اپنی پہلی اننگ پانچ وکٹ پر 557 رن بناکر ڈکلیر کردی تھی جس میں کپتان وراٹ کوہلی نے 211 اور اجنکیا رہانے نے 188 رن بنائے تھے۔نیوزی لینڈ کی پہلی اننگ 299 رن پر سمٹ گئی تھی۔ آف اسپنر روی چندرن اشون نے 81 رن پر چھ وکٹ لئے تھے۔
بھارت نے اپنی دوسری اننگ تین وکٹ پر 216 رن پر ڈکلیر کرکے نیوزی لینڈ کے سامنے 475 رن کا ہدف رکھ دیا۔بھارت کی دوسری اننگ میں چتیشور پجارا نے ناٹ آؤٹ 101 رن بنائے۔ بڑے ہدف کے سامنے نیوزی لینڈکی ٹیم 153 رن پر ڈھیر ہوگئی۔اشون نے دوسری اننگ میں 59 رن پر سات وکٹ لےکر میچ میں 13 وکٹ پورے کئے اور پلیر آف دی میچ کے ساتھ ساتھ پلیئر آف دی سیریز بھی بن گئے۔
کپتان وارٹ کے لئے سال 2016 کافی شاندار رہا تھا جس میں انہوں نے تین ڈبل سنچری بنائے تھے۔ سال 2016 میں انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف نارتھ ساؤنڈ میں 200 رن اور انگلینڈ کے خلاف ممبئی میں 235 رن بنائے تھے۔
حال ہی میں جنوبی افریقہ کے خلاف گھریلو سیریز میں ناٹ آؤٹ 254 رن کی اپنی سب سے بہترین اننگ کھیلنےوالے وراٹ اپنی کیریر میں 26 سنچری بناچکے ہیں اور سب سے زیادہ سنچری بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں مشترکہ طور پر 19 ویں مقام پر ہیں۔
آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ کے نام بھی 26 سنچری ہے۔ اسمتھ 937 پوائنٹ کے ساتھ دنیا کے نمبر ایک بلے باز ہیں جبکہ وراٹ 929 پوائنٹ کے دوسرے مقام پر ہیں۔ دونوں کے درمیان محض 11 پوائنٹ کا فاصلہ ہے اور دو میچوں کی اس سیریز میں وراٹ کے پاس اسمتھ سے آگے نکلنے اور نمبر ایک بننے کا پورا موقع رہے گا۔
وراٹ کھیل کے تینوں زمروں میں کل سنچری بنانے کے معاملے میں 69 سنچریوں کے ساتھ تیسرے مقام پر ہیں اور ان سے آگے آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ 71 اور بھارت کے سچن تندولکر 100 ہیں۔
اس سیریز میں بھارت کے نائب کپتان رہانے کے پاس ٹسٹ کیریر میں 4000 رن بنانے کا شاندار موقع رہے گا۔ رہانے اب تک 61 ٹسٹ میچوں میں 3975 رن بناچکے ہیں اور انہیں 4000 رن مکمل کرنے کے لئے محض 25 رنوں کی ضرورت ہے۔