ETV Bharat / sports

رہانے کے پاس بطور کپتان ابھرنے کا موقع ہوگا: وراٹ

ہندوستانی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ ان کی غیرموجودگی میں ٹیم کے نائب کپتان اجنکیا رہانے کے پاس ایک کپتان کے طور پر ابھرنے کا یہ درست موقع ہوگا۔

ہندوستانی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی
ہندوستانی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی
author img

By

Published : Dec 16, 2020, 10:46 PM IST

ہندوستان اور آسٹریلیا کے مابین جمعرات سے چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ کھیلا جائے گا۔وراٹ اس مقابلے کے بعد وطن واپس ہو جائیں گے اور ان کی غیر موجودگی میں رہانے ٹیم کی کمان سنبھالیں گے۔ وراٹ کو بھروسہ ہے کہ رہانے بطور کپتان اپنا کردار بخوبی نبھائیں گے۔

وراٹ نے پریس کانفرنس میں کہا،’میرے اور رہانے کے مابین آپسی سمجھ کافی گہری ہے اور گذشتہ کئی برسوں سے ہم ایک دوسرے کا احترام کرتے آ رہے ہیں۔ بلے بازی میں بھی ہمارے مابین ایک اچھی شراکت داری ہوتی ہے جو بھروسہ اور ٹیم کی ضرورت پر منحصر ہوتی ہے۔ پریکٹس میچ میں ایک کپتان کے بطور رہانے نے بہترین کام کیا ہے۔ وہ متوازن ہیں اور ٹیم کی مضبوط کڑی کو پہنچاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا،’ہم جس طرح کا کرکٹ کھیل رہے ہیں وہ ٹیم کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ٹیم میں سبھی اپنی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے کہ ٹیم کو کس طرح کھیلنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ میری غیر موجودگی میں رہانے ٹیم کی ذمہ داری بخوبی نبھائیں گے‘۔

وراٹ نے کہا کہ ان کی توجہ فی الحال پہلے ٹیسٹ پر مرکوز ہے کہ وہ کس طرح بلے باز اور کپتان کے طور پر ٹیم میں حصہ داری کریں۔ رہانے کے بارے میں پوچھے جانے پر کپتان نے کہا کہ یہ ان کے لیے قیادت سنبھالنے کے لحاظ سے بہتر موقع ہے۔

کپتان کوہلی نے کہا،’میرا توجہ فی الحال پہلے ٹیسٹ پر مرکوز ہے اور جب تک میں یہاں ہوں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس کے بعد مجھے بھروسہ ہے کہ رہانے اپنا کام بہترین ڈھنگ سے کریں گے۔ میں نے یہ پہلے بھی کہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ رہانے کے لیے ایک مضبوط کھلاڑی اور کپتان کے طور پر ابھرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔ ہم ایک ہی جیسے ہیں اور دونوں کا ایک ہی مقصد ہے، بہتر مظاہرہ کرکے سیریز جیتنا‘۔

آسٹریلیا کے خلاف جمعرات کو شروع ہونے والے ٹسیٹ سیریز کا پہلا مقابلہ گلابی گیند سے کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی ٹیم کا گلابی گیند سے یہ دوسرا مقابلہ ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے اس سے پہلے گذشتہ برس بنگلہ دیش کے خلاف گلابی گیند سے ٹیسٹ کا مقابلہ کھیلا تھا۔ وراٹ نے تیاریوں کے سلسلے میں کہا کہ ڈے۔نائٹ ٹیسٹ میچ کی بابت مختلف پہلو کو دیکھتے ہوئے، اس کا مکمل منصوبہ تیار کرنا ممکن نہیں ہے۔

وراٹ نے کہا،’میرے حساب سے چیزیں کیسے جا رہی ہیں‘ اس کا تھوڑا اندازہ لگ سکتا ہے لیکن آپ ٹیسٹ کرکٹ میں پوری طرح سے منصوبہ بند ہو کر نہیں اتر سکتے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں صورتحال کے مطابق خود کو ڈھالنے اور ان میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر ڈھنگ سے استعمال کرنا ہوتا ہے‘۔

انہوں نے کہا،’ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں کب حملہ انگیز کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے اور کب دفاعی کھیلنا ہے۔ گلابی گیند سے ہونے والے ٹیسٹ میں کئی پہلو ہیں اور یہاں بلے بازی کرنا تھوڑا الگ ہے بالخصوص پہلے گیندبازی کرنا تھوڑا مشکل ہے۔ اس کھیل میں زیادہ ڈسپلنڈ ہونے کی ضرورت ہے‘۔

وراٹ نے کہا،’حقیقت میں معمول کے ٹیسٹ میچ کے مقابلے یہ تھوڑا مختلف ہے۔ یہ کچھ ایسا ہے کہ جس کا ہمیں ٹیسٹ میچ میں اترنے پر تجزیہ کرنا ہوتا ہے۔ ہمارے سامنے صورتحال بدلتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ تیاریاں ضروری ہیں لیکن گلابی گیند والے ٹیسٹ میچ کے مختلف پہلوؤں کو دھیان میں رکھتے ہوئے پہلے سے بہت زیادہ تیاری نہیں کی جا سکتی‘۔

آسٹریلیائی بلے بازی کے اہم رکن اسٹیو اسمتھ کے کمر میں چوٹ کے سلسلے میں وراٹ سے پوچھا گیا کہ کیا ٹیم انڈیا انھیں شارٹ پچ گیندوں سے نشانہ بنانا جاری رکھے گی؟ اس پر ہندوستانی کپتان نے کہا کہ ٹیم اپنے کسی بھی منصوبے میں رد و بدل نہیں کرے گی خواہ وہ اسمتھ ہو یا کوئی دیگر بلے باز ہو۔

انہوں نے کہا ،’ہم ان کے کھلاڑیوں کے امتزاج پر زیادہ فوکسڈ نہیں ہیں۔ ہم ان چیزوں سے پریشان نہیں ہیں۔ ہماری توجہ صرف اس بات پر مرکوز ہے کہ ہم ٹیم کی حیثیت سے کیا کرسکتے ہیں اور ان پر میدان میں عمل درآمد کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔

ہندوستان اور آسٹریلیا کے مابین جمعرات سے چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ کھیلا جائے گا۔وراٹ اس مقابلے کے بعد وطن واپس ہو جائیں گے اور ان کی غیر موجودگی میں رہانے ٹیم کی کمان سنبھالیں گے۔ وراٹ کو بھروسہ ہے کہ رہانے بطور کپتان اپنا کردار بخوبی نبھائیں گے۔

وراٹ نے پریس کانفرنس میں کہا،’میرے اور رہانے کے مابین آپسی سمجھ کافی گہری ہے اور گذشتہ کئی برسوں سے ہم ایک دوسرے کا احترام کرتے آ رہے ہیں۔ بلے بازی میں بھی ہمارے مابین ایک اچھی شراکت داری ہوتی ہے جو بھروسہ اور ٹیم کی ضرورت پر منحصر ہوتی ہے۔ پریکٹس میچ میں ایک کپتان کے بطور رہانے نے بہترین کام کیا ہے۔ وہ متوازن ہیں اور ٹیم کی مضبوط کڑی کو پہنچاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا،’ہم جس طرح کا کرکٹ کھیل رہے ہیں وہ ٹیم کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ٹیم میں سبھی اپنی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے کہ ٹیم کو کس طرح کھیلنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ میری غیر موجودگی میں رہانے ٹیم کی ذمہ داری بخوبی نبھائیں گے‘۔

وراٹ نے کہا کہ ان کی توجہ فی الحال پہلے ٹیسٹ پر مرکوز ہے کہ وہ کس طرح بلے باز اور کپتان کے طور پر ٹیم میں حصہ داری کریں۔ رہانے کے بارے میں پوچھے جانے پر کپتان نے کہا کہ یہ ان کے لیے قیادت سنبھالنے کے لحاظ سے بہتر موقع ہے۔

کپتان کوہلی نے کہا،’میرا توجہ فی الحال پہلے ٹیسٹ پر مرکوز ہے اور جب تک میں یہاں ہوں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس کے بعد مجھے بھروسہ ہے کہ رہانے اپنا کام بہترین ڈھنگ سے کریں گے۔ میں نے یہ پہلے بھی کہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ رہانے کے لیے ایک مضبوط کھلاڑی اور کپتان کے طور پر ابھرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔ ہم ایک ہی جیسے ہیں اور دونوں کا ایک ہی مقصد ہے، بہتر مظاہرہ کرکے سیریز جیتنا‘۔

آسٹریلیا کے خلاف جمعرات کو شروع ہونے والے ٹسیٹ سیریز کا پہلا مقابلہ گلابی گیند سے کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی ٹیم کا گلابی گیند سے یہ دوسرا مقابلہ ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے اس سے پہلے گذشتہ برس بنگلہ دیش کے خلاف گلابی گیند سے ٹیسٹ کا مقابلہ کھیلا تھا۔ وراٹ نے تیاریوں کے سلسلے میں کہا کہ ڈے۔نائٹ ٹیسٹ میچ کی بابت مختلف پہلو کو دیکھتے ہوئے، اس کا مکمل منصوبہ تیار کرنا ممکن نہیں ہے۔

وراٹ نے کہا،’میرے حساب سے چیزیں کیسے جا رہی ہیں‘ اس کا تھوڑا اندازہ لگ سکتا ہے لیکن آپ ٹیسٹ کرکٹ میں پوری طرح سے منصوبہ بند ہو کر نہیں اتر سکتے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں صورتحال کے مطابق خود کو ڈھالنے اور ان میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر ڈھنگ سے استعمال کرنا ہوتا ہے‘۔

انہوں نے کہا،’ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں کب حملہ انگیز کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے اور کب دفاعی کھیلنا ہے۔ گلابی گیند سے ہونے والے ٹیسٹ میں کئی پہلو ہیں اور یہاں بلے بازی کرنا تھوڑا الگ ہے بالخصوص پہلے گیندبازی کرنا تھوڑا مشکل ہے۔ اس کھیل میں زیادہ ڈسپلنڈ ہونے کی ضرورت ہے‘۔

وراٹ نے کہا،’حقیقت میں معمول کے ٹیسٹ میچ کے مقابلے یہ تھوڑا مختلف ہے۔ یہ کچھ ایسا ہے کہ جس کا ہمیں ٹیسٹ میچ میں اترنے پر تجزیہ کرنا ہوتا ہے۔ ہمارے سامنے صورتحال بدلتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ تیاریاں ضروری ہیں لیکن گلابی گیند والے ٹیسٹ میچ کے مختلف پہلوؤں کو دھیان میں رکھتے ہوئے پہلے سے بہت زیادہ تیاری نہیں کی جا سکتی‘۔

آسٹریلیائی بلے بازی کے اہم رکن اسٹیو اسمتھ کے کمر میں چوٹ کے سلسلے میں وراٹ سے پوچھا گیا کہ کیا ٹیم انڈیا انھیں شارٹ پچ گیندوں سے نشانہ بنانا جاری رکھے گی؟ اس پر ہندوستانی کپتان نے کہا کہ ٹیم اپنے کسی بھی منصوبے میں رد و بدل نہیں کرے گی خواہ وہ اسمتھ ہو یا کوئی دیگر بلے باز ہو۔

انہوں نے کہا ،’ہم ان کے کھلاڑیوں کے امتزاج پر زیادہ فوکسڈ نہیں ہیں۔ ہم ان چیزوں سے پریشان نہیں ہیں۔ ہماری توجہ صرف اس بات پر مرکوز ہے کہ ہم ٹیم کی حیثیت سے کیا کرسکتے ہیں اور ان پر میدان میں عمل درآمد کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.