ETV Bharat / sports

انڈر 19 ورلڈ کپ: بنگلہ دیش کی تاریخی جیت، عالمی خطاب پر قبضہ

انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بنگلہ دیش نے بھارت کو شکست دے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا۔

author img

By

Published : Feb 9, 2020, 9:44 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:23 PM IST

بنگلہ دیش پہلی مرتبہ خطاب پر قابض
بنگلہ دیش پہلی مرتبہ خطاب پر قابض

پہلے بلے بازی کرتے ہوئے بھارتی ٹیم 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی جسے بنگلہ دیش نے 7 وکٹیں کھو کر حاصل کر لیا۔

انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بنگلہ دیش نے بھارت کو 3 وکٹوں سے شکست دے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

فائنل مقابلے میں بھارتی ٹیم پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 47.2 اوورز میں 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی جسے بنگلہ دیش نے 7 وکٹیں کھو کر حاصل کر لیا۔

پورے ٹورنامنٹ میں غیر مفتوح رہنے والی بھارتی ٹیم فائنل مقابلے میں لڑکھڑا گئی اور محض 177 رنز ہی بنا سکی۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری بنگلہ دیشی ٹیم کی شروعات کافی اچھی رہی اور اس کے سلامی بلے بازوں نے پہلی وکٹ کے لیے 50 رنز کی پارٹنرشپ کی لیکن اس جوڑی کے ٹوٹتے ہی ٹیم لڑکھڑا جس کے بعد بھارت کی جیت نظر آنے لگی لیکن کپتان اکبر علی نے ٹیم کا کامیابی سے ہمکنار کیا۔

بنگلہ دیش کے اویشیک داس کی شاندار گیند بازی کے بعد سلامی پرویز حسین امون کی 47 رنز کی شاندار اننگ اور کپتان اکبر علی کی ناٹ آؤٹ 43 رن کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت بنگلہ دیش نے دفاعی چیمپیئن بھارت کو ڈک ورتھ لوئس ضبطے کے تحت 3 وکٹ سے شکست دے کر پہلی مرتبہ آئی سی سی انڈر 19 عالمی کپ خطاب اپنے نام کر لیا ہے۔

بنگلہ دیش ٹیم پہلی مرتبہ انڈر 19 عالمی کپ کے فائنل میں پہنچی تھی اور اس نے چار مرتبہ کی چیمپیئن بھارت کو خطابی مقابلے میں شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کی۔

بنگلہ دیش نے اپنی شاندار گیندبازی کے دم پر بھارت کو 47.2 اوورز میں 177 رن پر آؤٹ کر دیا تھا اور بارش کی وجہ سے 46 اوورز میں 170 رن کے ترمیمی ہدف کو 42.1 اوورز میں سات وکٹ کھوکر حاصل کرلیا۔

بنگلہ دیش نے جب 41 اوور میں سات وکٹ پر 163 رن بنا لیے تھے اسی وقت بارش نے کھیل میں رخنہ ڈالا، اس وقت بنگلہ دیش ڈک ورتھ لوئس ضابطے کے تحت اسکور سے 18 رن آگے تھا۔ جب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو بنگلہ دیش کے لیے ہدف 46 اوور میں 170 رن ہوچکا تھا۔

بنگلہ دیش نے جیت کے لیے ضروری سات رنز سات گیندوں میں بنالیے۔

بنگلہ دیش کپتان اکبر علی
بنگلہ دیش کپتان اکبر علی

بنگلہ دیش ٹیم کے کپتان اکبر علی ٹیم کی جیت کے ہیرو رہے جنہوں نے ٹیم کو بحران سے نکالتے ہوئے 77 گیندوں میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 43 رنز کی میچ کی فاتحانہ اننگ کھیلی جبکہ رقیب الحسن 9 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

پورے ٹورنامنٹ میں شاندار بلے بازی کرنے والی بھارتی ٹیم نے فائنل میں مایوس کن مظاہرہ کیا اور یہی اس کی شکست کی وجہ بنی، بھارتی گیند بازوں نے 19 وائڈ سمیت 33 ایکسٹرا رن دیے۔

بھارت کی جانب سے روی بشنوئی سب سے کامیاب گیند باز رہے اور 4 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ سشانت مشرا کے حصے میں دو وکٹ آئی۔

حالاںکہ یشسوی جیسوال نے اپنی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک مرتبہ پھر بہترین بلے بازی کا مظاہرہ اور 121 گیندوں میں 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 88 رن بنائے جبکہ تلک ورما نے 38 اور دھرو جوریل نے 22 رنز بنائے اس کے علاوہ کوئی بھی بلے باز اپنا اسکور دوہرے ہندسے تک نہیں ہپہنچا سکا۔

بنگلہ دیشی ٹیم بنگلہ دیش نے 102 رنز 6 وکٹیں گںوا دی تھی اور بھارت میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرتا ہوا نظر آ رہا تھا لیکن بنگلہ دیش نے شاندار واپسی کرتے ہوئے بھارت کا پانچویں مرتبہ خطاب جیتنے کا خواب توڑ دیا۔
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم نے سنہ 2000 میں محمد کیف کیا قیادت میں، سنہ 2008 میں وراٹ کوہلی قیادت میں، سنہ 2012 انمکت چند کی قیادت میں اور سنہ 2018 پرتھوی شاہ کی قیادت میں عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا تھا جبکہ سنہ 2006، سنہ 2016 اور سنہ 2020 میں بھارتی ٹیم رنر اپ رہی۔

اس سے قبل اویشیک داس کی خطرناک گیند بازی کی بدولت بنگلہ دیش نے بھارت کو آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں 47.2 اوور میں 177 رن پر سمیٹ دیا۔

بھارت کی جانب سے يشسوی جیسوال نے ایک بار پھر بہترین بلے بازی کی اور 121 گیندوں میں آٹھ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 88 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ تلک ورما نے 65 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنائے۔ان دونوں بلے بازوں کے درمیان 92 رنز کی واحد بڑی پارٹنرشپ ہوئی۔

بنگلہ دیش نے ٹاس جیتنے کے بعد دفاعی چیمپیئن بھارت بلے بازی کی دعوت دی تھی۔

پہلے بلے بازی کرنے آئی بھارتی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں تھی اور سیمی فائنل مقابلے میں نصف سنچری بنانے والے دیويانش سکسینہ محض دو رنز پر پویلین لوٹ گئے دیویانش کے آؤٹ ہونے کے بعد يشسوی اور تلک نے ٹیم کو سنبھالا ان دونوں کے درمیان پارٹنرشپ کو تنظیم حسن شکیب نے توڑ دیا۔


تلک کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان پريم گرگ کریز پر آئے لیکن جلد ہی وہ رقیب الحسن کا شکار ہو گئے، پريم گرگ نے سات رنز بنائے۔ پريم کے پویلین لوٹنے کے بعد جیسوال بھی زیادہ دیر نہیں ٹک سکے اور شریف الاسلام کی گیند کیچ آؤٹ ہوئے اور مسلسل دوسری سنچری بنانے سے محروم ہوگئے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے اویشیک نے 3 وکٹیں حاصل کیں اس کے علاوہ تنظیم حسن ثاقب اور شریف الاسلام نے دو دو جبکہ رقیب الحسن نے ایک وکٹ حاصل کئے۔

پہلے بلے بازی کرتے ہوئے بھارتی ٹیم 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی جسے بنگلہ دیش نے 7 وکٹیں کھو کر حاصل کر لیا۔

انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بنگلہ دیش نے بھارت کو 3 وکٹوں سے شکست دے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

فائنل مقابلے میں بھارتی ٹیم پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 47.2 اوورز میں 177 رنز پر آؤٹ ہوگئی جسے بنگلہ دیش نے 7 وکٹیں کھو کر حاصل کر لیا۔

پورے ٹورنامنٹ میں غیر مفتوح رہنے والی بھارتی ٹیم فائنل مقابلے میں لڑکھڑا گئی اور محض 177 رنز ہی بنا سکی۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری بنگلہ دیشی ٹیم کی شروعات کافی اچھی رہی اور اس کے سلامی بلے بازوں نے پہلی وکٹ کے لیے 50 رنز کی پارٹنرشپ کی لیکن اس جوڑی کے ٹوٹتے ہی ٹیم لڑکھڑا جس کے بعد بھارت کی جیت نظر آنے لگی لیکن کپتان اکبر علی نے ٹیم کا کامیابی سے ہمکنار کیا۔

بنگلہ دیش کے اویشیک داس کی شاندار گیند بازی کے بعد سلامی پرویز حسین امون کی 47 رنز کی شاندار اننگ اور کپتان اکبر علی کی ناٹ آؤٹ 43 رن کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت بنگلہ دیش نے دفاعی چیمپیئن بھارت کو ڈک ورتھ لوئس ضبطے کے تحت 3 وکٹ سے شکست دے کر پہلی مرتبہ آئی سی سی انڈر 19 عالمی کپ خطاب اپنے نام کر لیا ہے۔

بنگلہ دیش ٹیم پہلی مرتبہ انڈر 19 عالمی کپ کے فائنل میں پہنچی تھی اور اس نے چار مرتبہ کی چیمپیئن بھارت کو خطابی مقابلے میں شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کی۔

بنگلہ دیش نے اپنی شاندار گیندبازی کے دم پر بھارت کو 47.2 اوورز میں 177 رن پر آؤٹ کر دیا تھا اور بارش کی وجہ سے 46 اوورز میں 170 رن کے ترمیمی ہدف کو 42.1 اوورز میں سات وکٹ کھوکر حاصل کرلیا۔

بنگلہ دیش نے جب 41 اوور میں سات وکٹ پر 163 رن بنا لیے تھے اسی وقت بارش نے کھیل میں رخنہ ڈالا، اس وقت بنگلہ دیش ڈک ورتھ لوئس ضابطے کے تحت اسکور سے 18 رن آگے تھا۔ جب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو بنگلہ دیش کے لیے ہدف 46 اوور میں 170 رن ہوچکا تھا۔

بنگلہ دیش نے جیت کے لیے ضروری سات رنز سات گیندوں میں بنالیے۔

بنگلہ دیش کپتان اکبر علی
بنگلہ دیش کپتان اکبر علی

بنگلہ دیش ٹیم کے کپتان اکبر علی ٹیم کی جیت کے ہیرو رہے جنہوں نے ٹیم کو بحران سے نکالتے ہوئے 77 گیندوں میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 43 رنز کی میچ کی فاتحانہ اننگ کھیلی جبکہ رقیب الحسن 9 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

پورے ٹورنامنٹ میں شاندار بلے بازی کرنے والی بھارتی ٹیم نے فائنل میں مایوس کن مظاہرہ کیا اور یہی اس کی شکست کی وجہ بنی، بھارتی گیند بازوں نے 19 وائڈ سمیت 33 ایکسٹرا رن دیے۔

بھارت کی جانب سے روی بشنوئی سب سے کامیاب گیند باز رہے اور 4 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ سشانت مشرا کے حصے میں دو وکٹ آئی۔

حالاںکہ یشسوی جیسوال نے اپنی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک مرتبہ پھر بہترین بلے بازی کا مظاہرہ اور 121 گیندوں میں 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 88 رن بنائے جبکہ تلک ورما نے 38 اور دھرو جوریل نے 22 رنز بنائے اس کے علاوہ کوئی بھی بلے باز اپنا اسکور دوہرے ہندسے تک نہیں ہپہنچا سکا۔

بنگلہ دیشی ٹیم بنگلہ دیش نے 102 رنز 6 وکٹیں گںوا دی تھی اور بھارت میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرتا ہوا نظر آ رہا تھا لیکن بنگلہ دیش نے شاندار واپسی کرتے ہوئے بھارت کا پانچویں مرتبہ خطاب جیتنے کا خواب توڑ دیا۔
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم نے سنہ 2000 میں محمد کیف کیا قیادت میں، سنہ 2008 میں وراٹ کوہلی قیادت میں، سنہ 2012 انمکت چند کی قیادت میں اور سنہ 2018 پرتھوی شاہ کی قیادت میں عالمی چیمپیئن کا خطاب اپنے نام کیا تھا جبکہ سنہ 2006، سنہ 2016 اور سنہ 2020 میں بھارتی ٹیم رنر اپ رہی۔

اس سے قبل اویشیک داس کی خطرناک گیند بازی کی بدولت بنگلہ دیش نے بھارت کو آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں 47.2 اوور میں 177 رن پر سمیٹ دیا۔

بھارت کی جانب سے يشسوی جیسوال نے ایک بار پھر بہترین بلے بازی کی اور 121 گیندوں میں آٹھ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 88 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ تلک ورما نے 65 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنائے۔ان دونوں بلے بازوں کے درمیان 92 رنز کی واحد بڑی پارٹنرشپ ہوئی۔

بنگلہ دیش نے ٹاس جیتنے کے بعد دفاعی چیمپیئن بھارت بلے بازی کی دعوت دی تھی۔

پہلے بلے بازی کرنے آئی بھارتی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں تھی اور سیمی فائنل مقابلے میں نصف سنچری بنانے والے دیويانش سکسینہ محض دو رنز پر پویلین لوٹ گئے دیویانش کے آؤٹ ہونے کے بعد يشسوی اور تلک نے ٹیم کو سنبھالا ان دونوں کے درمیان پارٹنرشپ کو تنظیم حسن شکیب نے توڑ دیا۔


تلک کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان پريم گرگ کریز پر آئے لیکن جلد ہی وہ رقیب الحسن کا شکار ہو گئے، پريم گرگ نے سات رنز بنائے۔ پريم کے پویلین لوٹنے کے بعد جیسوال بھی زیادہ دیر نہیں ٹک سکے اور شریف الاسلام کی گیند کیچ آؤٹ ہوئے اور مسلسل دوسری سنچری بنانے سے محروم ہوگئے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے اویشیک نے 3 وکٹیں حاصل کیں اس کے علاوہ تنظیم حسن ثاقب اور شریف الاسلام نے دو دو جبکہ رقیب الحسن نے ایک وکٹ حاصل کئے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.