موجودہ فاتح آسٹریلیا اپنا آئی سی سی ورلڈ کپ کا خطاب بچانے کے ارادے سے آج میدان پر افغانستان سے نبرد آزما ہوگی۔ اس ورلڈ کپ میں سبھی کی نظریں افغانستان کی ٹیم پر ہوگی جو پچھلے کئی میچوں میں بہترین کھیل کا مطاہرہ کر چکی ہے۔
افغانستان کی طاقت اس کی گیند بازی ہے اور یہ ٹیم 250 سے 280 کے اسکور کو بھی بچانے کا دم رکھتی ہے۔
راشد خان اس ٹیم کے اہم گیندباز ہیں جو فی الحال دنیا کے بہترین گیند بازوں میں شمار کئے جاتے ہیں اور بڑے بڑے بلے بازوں کو اپنی اسپن گیند بازی میں پھنسانے کا ہنر جانتے ہیں اور آج کے میچ میں بھی انہیں عالمی کپ کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم آسٹریلیا کے بلے بازوں کا سامنا کرنا ہوگا۔
راشد کے علاوہ مجیب الرحمن اور محمد نبی ایسے گیند باز ہیں جو اپنی پھرکی میں پھنسانے کی قابلیت رکھتے ہیں، ان کے علاوہ گلبدن نائب، دولت زدران، حامد حسن اور آفتاب عالم تیز گیند بازی کا محاذ سنبھالیں گے۔
بلے بازی میں افغانستان کی جانب سے محمد شہزاد، گلبدن نائب، حضرت اللہ ززئی، رحمت شاہ اور حشمت اللہ شاہدی پر ذمہ داری ہوگی۔
دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے اور یہ ٹیم ہمیشہ عالمی کپ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔
رواں عالمی کپ ارون فنچ کے لیے بطور کپتان پہلا عالمی کپ ہے اسی لیے ان کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ کی واپسی سے ٹیم کی بلے بازی کو مضبوطی ملی ہے جبکہ عثمان خواجہ مسلسل بہترین بلے بازی کر رہے ہیں، اس کے علاوہ کپتان ارون فنچ، گلین میکسویل اور شان مارش بھی ٹیم کی بلے بازی کا اہم حصہ ہیںْ
گیند بازی کی بات کی جائے تو مشیل اسٹارک، ناتھن کولٹر نائل، ایڈم زمپا، کین رچرڈسن کا گروپ بہترین گیند بازی گروپ میں شامل ہوتا ہے۔
حالاںکہ افغانستان بھلے ہی آسٹریلیا کے سامنے بہت چھوٹی دکھائی دے رہی ہو لیکنن اسے کمزور سمجھنے کی غلطی آسٹریلیا کے لیے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے۔