بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی کا بطور بی سی سی آئی کے صدر کی حیثیت سے ایک برس مکل ہوگیا، انگلینڈ کے لارڈز میں ٹیسٹ کیرئیر کی شروعات سے لے کر بی سی سی آئی کے صدر کا عہدہ سنبھالنے تک سورو گنگولی کو کئی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا، اس کے باوجود سورو گنگولی کبھی بھی پیچھے مڑ کر نہیں دکھا اور مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھتے چلے گئے.
گزشتہ برس آج کے ہی دن پرنس آف کولکاتا کے نام سے مشہور سورو گنگولی کو ایک شاندار تقریب کے دوران بھارتی کرکٹ بورڈ کا صدر مقرر کیا گیا تھا.
سورو گنگولی نے اپنی کپتانی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کو فرش سے عرش تک پہنچانے اہم کردار ادا کیا، اور ایسے ہی بطور بی سی سی آئی کے صدر کے طور پر بھی اپنے کیرئیر کی شروعات کی ہے.
سوروگنگولی پہلے ایسے کپتان رہے جنہوں نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں میں جارحانہ انداز میں کھیل کا مظاہرہ کرنے کا جذبہ پیدا کیا، تاریخی کرکٹ گراؤنڈ لارڈز کے بالکونی میں انگلینڈ کے خلاف نیٹ ویسٹ ٹرافی کے فائنل میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کپتان نے اپنی جرسی اتار کر کر جیت کا جشن اپنے جارحانہ انداز میں منایا تھا.
بی سی سی آئی کے صدر بننے کے بعد سورو گنگولی نے ایڈن گارڈن میں ملک کی تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ کرایا. اس کے بعد انہوں نے بطور بی سی سی آئی کے صدر کئی اہم فیصلے لئے جس کے سبب بھارتی کرکٹ کو فائدہ ہوا، لیکن موجودہ وقت میں سورو گنگولی کو زیادہ کام کرنے کا موقع نہیں ملا.
کوروناوائرس کے سبب آئی پی ایل متحدہ عرب مارات میں کرانا پڑا، اس کے علاوہ ڈومیسٹک کرکٹ کا شیڈول تیار نہیں ہو سکا، بی سی سی آئی کے صدر کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کے شیڈول تیار نہیں کر پا نے کا ملال ہے.
گزشتہ دنوں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے شیڈول میں تاخیر اور کئی اہم مسئلے کا حل نہیں نکلنے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔