ETV Bharat / sports

راشد لطیف اور شعیب اختر کی پی سی بی پر سخت تنقید - کھلاڑیوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ ہوئے

لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی راشد لطیف اور شعیب اختر نے انگلینڈ کے لیے منتخب کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کے طریقہ کار پر سخت تنقید کی ہے۔

Shoaib Akhtar and Rashid Latif slam pcb
Shoaib Akhtar and Rashid Latif slam pcb
author img

By

Published : Jun 29, 2020, 8:32 PM IST

سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ' اس حوالے سے لازمی طور پر پی سی بی کی انگلش بورڈ سے کوئی ڈیل ہوئی ہوگی۔ پہلے ٹیسٹ کے بعد 48 گھنٹوں کے دوران پس پردہ جو کچھ ہوا ہم اس بارے میں نہیں جانتے۔ تفصیلات کے مطابق دورۂ انگلینڈ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے منتخب کھلاڑیوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ ہوئے، ان میں سے 10 کے نتائج مثبت رہے تاہم آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بعد میں ایک نجی لیب سے خود کرائے جانے والے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے کا سوشل میڈیا پر انکشاف کیا۔

سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ مجھے ان نتائج پر شکوک ہیں۔ 22 جون کو جب پہلی بار ٹیسٹ ہوئے تو نتائج سامنے لانا ہی نہیں چاہیے تھے۔ اگر پی سی بی مثبت نتائج آنے کے باوجود کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیج رہا ہے تو لازمی طور پر انھوں نے ای سی بی سے کوئی ڈیل کی ہوگی۔

سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے دورہ انگلینڈ کو اہم قرار دے دیا۔ یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے کورونا ٹیسٹ کے معاملے پر تھوڑی بد انتظامی دکھائی او ر کھلاڑیوں کے رینڈم ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کردیا جس کے باعث زیادہ مثبت نتائج سامنے آئے جبکہ متبادل کھلاڑیوں کے ٹیسٹ بھی مشکوک نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جتنے زیادہ ٹیسٹ کیے جائیں گے تو اتنے ہی زیادہ پازیٹو کیسز سامنے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز نے دورہ برطانیہ کو سامنے رکھتے ہوئے بائیو سکیور ماحول بنایا جس کے بعد اپنے پندرہ بیس کھلاڑیوں کو طلب کر کے کورونا ٹیسٹ کیے۔ انہوں نے کہا کہ محمدحفیظ کو سوشل میڈیا پر کورونا ٹیسٹ کے نتائج ڈال کر پی سی بی سے محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے تھا کیونکہ اگر وہ ایسا طرز عمل اپنائیں گے تو ان کے لیے مسائل کھڑے ہوں گے اور بورڈ کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کا فائدہ نہیں ہے، ایسا کر کے محمد حفیظ نے غلطی کی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا شکارہونے کے بعد کھلاڑیوں میں کمزوری آتی ہے، ٹانگیں متاثر ہوتی ہیں اور کمزوری کے باعث ایک ایتھلیٹ کو اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی دکھانے میں مشکل ہوتی ہے ۔

سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ' اس حوالے سے لازمی طور پر پی سی بی کی انگلش بورڈ سے کوئی ڈیل ہوئی ہوگی۔ پہلے ٹیسٹ کے بعد 48 گھنٹوں کے دوران پس پردہ جو کچھ ہوا ہم اس بارے میں نہیں جانتے۔ تفصیلات کے مطابق دورۂ انگلینڈ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے منتخب کھلاڑیوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ ہوئے، ان میں سے 10 کے نتائج مثبت رہے تاہم آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بعد میں ایک نجی لیب سے خود کرائے جانے والے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے کا سوشل میڈیا پر انکشاف کیا۔

سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ مجھے ان نتائج پر شکوک ہیں۔ 22 جون کو جب پہلی بار ٹیسٹ ہوئے تو نتائج سامنے لانا ہی نہیں چاہیے تھے۔ اگر پی سی بی مثبت نتائج آنے کے باوجود کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیج رہا ہے تو لازمی طور پر انھوں نے ای سی بی سے کوئی ڈیل کی ہوگی۔

سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے دورہ انگلینڈ کو اہم قرار دے دیا۔ یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے کورونا ٹیسٹ کے معاملے پر تھوڑی بد انتظامی دکھائی او ر کھلاڑیوں کے رینڈم ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کردیا جس کے باعث زیادہ مثبت نتائج سامنے آئے جبکہ متبادل کھلاڑیوں کے ٹیسٹ بھی مشکوک نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جتنے زیادہ ٹیسٹ کیے جائیں گے تو اتنے ہی زیادہ پازیٹو کیسز سامنے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز نے دورہ برطانیہ کو سامنے رکھتے ہوئے بائیو سکیور ماحول بنایا جس کے بعد اپنے پندرہ بیس کھلاڑیوں کو طلب کر کے کورونا ٹیسٹ کیے۔ انہوں نے کہا کہ محمدحفیظ کو سوشل میڈیا پر کورونا ٹیسٹ کے نتائج ڈال کر پی سی بی سے محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے تھا کیونکہ اگر وہ ایسا طرز عمل اپنائیں گے تو ان کے لیے مسائل کھڑے ہوں گے اور بورڈ کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کا فائدہ نہیں ہے، ایسا کر کے محمد حفیظ نے غلطی کی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا شکارہونے کے بعد کھلاڑیوں میں کمزوری آتی ہے، ٹانگیں متاثر ہوتی ہیں اور کمزوری کے باعث ایک ایتھلیٹ کو اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی دکھانے میں مشکل ہوتی ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.