پاکستان کی پہلی اننگ کے جواب میں میزبان انگلینڈ کے بلے باز پاکستانی گیندبازوں کے سامنے بے بس نظر آئے۔ کھیل کے اختتام پر انگلینڈ کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلیئن لوٹ گئے۔
پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل بارش اور خراب روشنی سے متاثر تھا اور 49 اوور ہی پھینکے جاسکے تھے۔ پاکستان نے دو وکٹ پر 139 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور اس کی پہلی اننگز چائے کے وقفہ کے بعد 326 پر سمٹ گئی۔
مسعود نے 319 گیندوں میں 18چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 156رن بنائے۔ انہوں نے اپنی ٹیم کے مجموعی اسکور میں تقریباً نصف اسکور کا تعاون کیا۔
بابراعظم نے 69 رن اور مسعود نے 46 رن سے اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ مسعود نے ایک سرا سنبھال کر شاندار بلے بازی کی اور اپنی مسلسل تیسری سنچری مکمل کی۔ یہ ان کا چوتھا ٹیسٹ تھا۔ مسعود نے دسمبر 2019 میں سری لنکا کے خلاف 135 اور فروری 2020 میں بنگلہ دیش کے خلاف 100رن بنائے تھے۔
مسعود نے اپنے 50 رن 156گیندوں میں، 100 رن 251گیندوں میں اور 150رن 311گیندوں میں مکمل کئے۔ مسعود چائے کے وقفہ تک 314 گیندوں میں 17چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 151رن بناکر کریز پر تھے اور ان کا وکٹ چائے کے وقفہ کے بعد گرا۔
انگلینڈ کی طرف سے براڈ نے 54رن پر تین وکٹ، آرچر نے 59رن پر تین وکٹ اور ووکس نے 43 رن پر دو وکٹ لیے جبکہ اینڈرسن اور بیس کو ایک ایک وکٹ ملا۔