راشد کی بولنگ پر رنز بنانا کتنا مشکل تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے مجموعی طور پر 17 گیندیں ڈاٹ کی تھیں۔
راشد خان کی دہلی کے خلاف یہ آئی پی ایل کی تاریخ کی چھٹی سب سے زیادہ کفایتی بالنگ ہے۔
اس سے قبل آشیش نہرا 1/6 (بمقابلہ کنگز الیون پنجاب ، 2009) ، فیڈل ایڈورڈز 0/6 (بمقابلہ کے کے آر ، 2009) ، یجویندر چہل 1/6 (بمقابلہ چنئی سپر کنگز ، 2019) ، راہل شرما 2/7 (بمقابلہ ممبئی انڈینز ، 2011) ، اور لوکی فرگوسن 2/7 (بمقابلہ رائل چیلنجرز بنگلور ، 2017) کا نام درج ہے۔
راشد اننگز کے ساتویں اوور میں بولنگ کرنے آئے تھے۔ اس وقت دہلی کا اسکور دو وکٹوں پر 54 رنز تھا۔ راشد نے اپنی پہلی ہی گیند پر شمرون ہٹ مایر کو آؤٹ کیا۔
اسی اوور میں انہوں نے ایک بار پھر اجنکیا رہانے کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔ انہوں نے اپنے اگلے دو اوورز میں صرف پانچ رنز دئے۔
مزید پڑھیں:
آئی پی ایل: آرینج اور پرپل کیپ کی دوڑ
راشد نے اکشر پٹیل کو پرئیم گرگ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ جب راشد کے اس اسپیل کا اختتام ہوا تو دہلی کا اسکور 13 اوور کے بعد چھ وکٹوں پر 83 رنز تھا۔ دہلی کے خلاف اس سیزن کے آخری میچ میں انہوں نے 13 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
اس سیزن میں انہوں نے دہلی کے خلاف 8 اوور میں 20 رن دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔