ETV Bharat / sports

رجت شرما کا استعفی منظور - رجت شرما

دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے صدر رجت شرما کا استعفی لوک پال نے منظور کر لیا ہے، انہوں نے گزشتہ روز اپنا استعفی پیش کیا تھا۔

رجت شرما
رجت شرما
author img

By

Published : Nov 29, 2019, 11:33 PM IST

رجت شرما نے 16 نومبر کو ڈی ڈی سی اے میں دباؤ اور سیاست کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا لیکن اس کے اگلے ہی دن ڈی ڈی سی اے کے لوک پال جسٹس بدر دریز احمد نے انہیں عہدے پر برقرار رہنے کے لیے کہا تھا۔

اس کے تقریبا 13 دن بعد لوک پال نے رجت شرما کا استعفی منظور کر لیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

معروف صحافی رجت شرما کے ڈی ڈی سی اے میں ڈیڑھ برس سے زیادہ وقت کی مدت تنازعات سے بھرپور رہی اور گزشتہ برس انتخابات ہونے کے کچھ دن بعد ہی مخالفین نے ان کے خلاف محاذکھول دیا تھا۔

انہوں نے لوک پال کو اپنے استعفی میں کہا تھا کہ 'وہ انہیں اپنی ذمہ داریوں سے آزاد کر دیں، انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ وہ اس تنظیم میں نہیں رہنا چاہتے جس میں بہت تنازع چلتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سلامی بلے باز گوتم گمبھیر نے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں اپنے نام کے اسٹینڈ کی نقاب کشائی کے بعد رجت شرما پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنے تکبر کے سبب کھلاڑیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

رجت شرما نے لوک پال کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ 'میں نے 16 نومبر کو صدر کے عہدے سے استعفی دیا تھا اور اس وقت تمام اسباب بتائے تھے کہ میں کیوں اس کے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں، لوک پال کے حکم اور ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد میں اس عہدے پر رہنے کے لیے تیار ہوں لیکن ڈی ڈی سی اے کے حالات ایسے ہیں جہاں کوئی اپنا کام نہیں کر سکتا، اس صورتحال میں میرے لیے صدر کے عہدے پر بنے رہنا نا ممکن ہے۔

رجت شرما کے تقریباً 20 ماہ کی مدت کی واحد بڑی کامیابی یہی رہی کہ دارالحکومت کے فیروز شاہ کوٹلہ میدان کا نام سابق مرکزی وزیر آنجہانی ارون جیٹلی کے نام پر ارون جیٹلی اسٹیڈیم رکھ دیا گیا، اس دوران ان کے سکریٹری جنرل ونود تهارا کے ساتھ اختلافات سامنے آتے رہے حالاںکہ ڈی ڈی سی اے کے انتخابات میں شرما اور تهارا شانہ بہ شانہ چل رہے تھے۔

تهارا کو ڈی ڈی سی اے کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے نظم و ضبط کی بنیاد پر معطل بھی کیا تھا جسے انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تهارا اور شرما کے درمیان تعلقات مسلسل خراب ہوتے چلے گئے اور ڈی ڈی سی اے کی سپریم کونسل نے بھی رجت شرما کے خلاف محاذ کھول دیا۔

لوک پال کے 17 نومبر کو شرما کے عہدے پر بنے رہنے کی ہدایات کو سپریم کونسل نے ٹھکرا دیا تھا اور کہا تھا کہ رجت شرما کو اب عہدے پر بنے رہنے کا حق نہیں ہے۔

گوتم گمبھیر اسٹینڈ کی رونمائی کے وقت بھی یہ اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے، شرما اس نقاب کشائی کے وقت موجود نہیں تھے جبکہ گمبھیر کے ساتھ موجود جوائنٹ سکریٹری راجن منچندا نے شرما کی کھل کر تنقید کی تھی۔

رجت شرما نے 16 نومبر کو ڈی ڈی سی اے میں دباؤ اور سیاست کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا لیکن اس کے اگلے ہی دن ڈی ڈی سی اے کے لوک پال جسٹس بدر دریز احمد نے انہیں عہدے پر برقرار رہنے کے لیے کہا تھا۔

اس کے تقریبا 13 دن بعد لوک پال نے رجت شرما کا استعفی منظور کر لیا۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

معروف صحافی رجت شرما کے ڈی ڈی سی اے میں ڈیڑھ برس سے زیادہ وقت کی مدت تنازعات سے بھرپور رہی اور گزشتہ برس انتخابات ہونے کے کچھ دن بعد ہی مخالفین نے ان کے خلاف محاذکھول دیا تھا۔

انہوں نے لوک پال کو اپنے استعفی میں کہا تھا کہ 'وہ انہیں اپنی ذمہ داریوں سے آزاد کر دیں، انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ وہ اس تنظیم میں نہیں رہنا چاہتے جس میں بہت تنازع چلتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سلامی بلے باز گوتم گمبھیر نے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں اپنے نام کے اسٹینڈ کی نقاب کشائی کے بعد رجت شرما پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنے تکبر کے سبب کھلاڑیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

رجت شرما نے لوک پال کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ 'میں نے 16 نومبر کو صدر کے عہدے سے استعفی دیا تھا اور اس وقت تمام اسباب بتائے تھے کہ میں کیوں اس کے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں، لوک پال کے حکم اور ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد میں اس عہدے پر رہنے کے لیے تیار ہوں لیکن ڈی ڈی سی اے کے حالات ایسے ہیں جہاں کوئی اپنا کام نہیں کر سکتا، اس صورتحال میں میرے لیے صدر کے عہدے پر بنے رہنا نا ممکن ہے۔

رجت شرما کے تقریباً 20 ماہ کی مدت کی واحد بڑی کامیابی یہی رہی کہ دارالحکومت کے فیروز شاہ کوٹلہ میدان کا نام سابق مرکزی وزیر آنجہانی ارون جیٹلی کے نام پر ارون جیٹلی اسٹیڈیم رکھ دیا گیا، اس دوران ان کے سکریٹری جنرل ونود تهارا کے ساتھ اختلافات سامنے آتے رہے حالاںکہ ڈی ڈی سی اے کے انتخابات میں شرما اور تهارا شانہ بہ شانہ چل رہے تھے۔

تهارا کو ڈی ڈی سی اے کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے نظم و ضبط کی بنیاد پر معطل بھی کیا تھا جسے انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تهارا اور شرما کے درمیان تعلقات مسلسل خراب ہوتے چلے گئے اور ڈی ڈی سی اے کی سپریم کونسل نے بھی رجت شرما کے خلاف محاذ کھول دیا۔

لوک پال کے 17 نومبر کو شرما کے عہدے پر بنے رہنے کی ہدایات کو سپریم کونسل نے ٹھکرا دیا تھا اور کہا تھا کہ رجت شرما کو اب عہدے پر بنے رہنے کا حق نہیں ہے۔

گوتم گمبھیر اسٹینڈ کی رونمائی کے وقت بھی یہ اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے، شرما اس نقاب کشائی کے وقت موجود نہیں تھے جبکہ گمبھیر کے ساتھ موجود جوائنٹ سکریٹری راجن منچندا نے شرما کی کھل کر تنقید کی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.