اٹل بہاری واجپئی اكانا اسٹیڈیم پر افغانستان کی پہلی اننگز کے 187 رنوں کے جواب میں ویسٹ انڈیز نے جمعرات کو اپنی پہلی اننگز میں 277 رن بنائے جس کے جواب میں میزبان ٹیم نے دن کا کھیل ختم ہونے تک سات وکٹوں کے نقصان پر 109 رن بنا لئے تھے۔ افسر ززئی ایک سرے پر دو رنز بنا کر ڈٹے تھے۔ افغانستان کے پاس دوسری اننگز میں اب تک صرف 19 رنز کی برتری حاصل ہے جبکہ اس کے صرف تین بلے باز بچے ہیں۔
افغانستان کی پہلی اننگز کو تہس نہس کرنے والے 140 کلو گرام وزن کے آف اسپنر کارنول کا جادو آج بھی میزبان پر سر چڑھ کر بولا اگرچہ اس بار انہیں روسٹن چیز کا بھرپور ساتھ ملا۔ دونوں گیند بازوں نے میزبان بلے بازی کی بخیا ادھیڑتے ہوئے تاریخی جیت کی عبارت رقم کرنی شروع کی۔ کارنول نے دوسری اننگز میں تین وکٹ لے کر میچ میں اپنے 10 وکٹ پورے کر لیے ہیں۔ کارنول نے پہلی اننگز میں سات وکٹ لئے تھے جو ان کا بہترین کارکردگی تھی۔
جاوید احمدی (62) اور ابراہیم زدران (23) کی سلامی جوڑی کے علاوہ نصیر جمال (15) ہی کچھ وقت تک پچ پر ٹک کر کیریبین طوفان کا سامنا کر سکے۔ احمدی نے اپنی نصف سنچری اننگز میں 93 گیندیں کھیل کر 11 چوکے لگائے۔
اس سے پہلے ویسٹ انڈیز نے اپنے کل کے اسکور دو وکٹ پر 68 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ کیریئر کا تیسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے شامراه بروکس نے تحمل کے ساتھ ایک سرے پر ٹک کر نہ صرف اپنی پہلی سنچری مکمل کی بلکہ اوپنر جان کیمبل (55) کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ کے لئے اہم 82 رن جوڑے۔ انہیں عامر حمزہ نے بولڈ کیا۔ اپنی سنچری میں بروکس نے 214 گیند کھیل کر 15 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔
اس کے علاوہ وکٹ کیپر بلے باز شین ڈارچ (42) نے بھی مخالف خیمے کو مشکل ہدف دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ افغانستان کی جانب سے عامر حمزہ نے 74 رن پر پانچ وکٹ اور کپتان اور لیگ اسپنر راشد خان نے 114 رن پر تین وکٹ حاصل کئے۔