انگلینڈ میں منعقد ہونے والے یک روزہ کرکٹ عالمی کپ کے دوران سے ہی یہ باتیں گشت کر رہی ہیں کہ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی اور یک روزہ تیم کے نائب کپتان روہت شرما کے مابین تلخیاں ہیں لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے ان تمام باتوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں سب خیالات مختلف ہیں اور تمام کھلاڑی اپنی اپنی ذمہ داریوں بخوبی جانتے ہیں۔
شاستری نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا حصہ ہوں اور میں نے تمام کھلاڑیوں کو ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے اور اپنی ذمہ داریاں بخوبی سمجھتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روہت اور کوہلی کے مابین تنازع کی بات مکمل طور پر بے بنیاد ہے، میں ان کے ساتھ کافی وقت سے ہوں اور جانتا ہوں کہ وہ کس طرح کھیلتے ہیں اور اگر تلخیوں کی بات ہوتی تو یہ ممکن نہیں تھا کہ روہت عالمی کپ میں پانچ سنچری لگاتے جبکہ وراٹ اور روہت کے مابین کئی اچھی پارٹنرشپ ہوئی تھی۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ ڈریسنگ روم ایک ایسی جگہ ہے جہاں کھلاڑی ٹیم کی بھلائی کے لیے اپنے مختلف خیالات بغیر کسی جھجھک کے ظاہر کر سکتے ہیں۔
روی شاستری نے کہا کہ 15 ارکان کی ٹیم میں کئی بار ایسے مواقع آئے جب لوگوں کے خیالات ایک دوسرے سے مختلف ہوئے ہیں اور یہ ممکن بھی ہے کیوں کہ ہر وقت ہر انسان کی سوچ یکساں نہیں ہو سکتی کچھ معاملات میں تضاد بھی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھی نہیں چاہتا کہ تمام کھلاڑی ایک ہی خیال کو لے کر آگے بڑھیں، جب ہم بحث کرتے ہیں تو ایسا ہو سکتا ہے کہ کسی کھلاڑی کے پاس اس سے بہتر منصوبہ بندی ہو اور ایسے مواقع پر آپ کو کھلاڑیوں کو ان کے خیالات ظاہر کرنے اور ان کے لیے کیا اچھا ہے یہ فیصلہ لینے کے موقع دینے ہوں گے۔
روی شاستری نے کہا کہ ٹیم کے پاس موقع ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتی ہے اور ہماری ٹیم اس طرح کی ٹیم بن سکتی ہے جیسی سنہ 1980 میں ویسٹ انڈیز اور سنہ 2000 کے آغاز میں آسٹریلیائی ٹیم تھی۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ موجودہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاس بہترین صلاحیت والے کھلاڑی موجود ہیں اور اس کے پاس موقع ہے کہ وہ کرکٹ میں اپنی بادشاہت کو مزید پختہ کرے۔