ETV Bharat / sports

'کوہلی اور روہت کے مابین تلخیاں نہیں ہیں' - وراٹ کوہلی

بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے کپتان وراٹ کوہلی اور نائب کپتان روہت شرما کے درمیان اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا۔

ہیڈ کوچ روی شاستری
author img

By

Published : Sep 10, 2019, 11:00 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 4:22 AM IST

انگلینڈ میں منعقد ہونے والے یک روزہ کرکٹ عالمی کپ کے دوران سے ہی یہ باتیں گشت کر رہی ہیں کہ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی اور یک روزہ تیم کے نائب کپتان روہت شرما کے مابین تلخیاں ہیں لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے ان تمام باتوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں سب خیالات مختلف ہیں اور تمام کھلاڑی اپنی اپنی ذمہ داریوں بخوبی جانتے ہیں۔

شاستری نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا حصہ ہوں اور میں نے تمام کھلاڑیوں کو ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے اور اپنی ذمہ داریاں بخوبی سمجھتے ہوئے دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روہت اور کوہلی کے مابین تنازع کی بات مکمل طور پر بے بنیاد ہے، میں ان کے ساتھ کافی وقت سے ہوں اور جانتا ہوں کہ وہ کس طرح کھیلتے ہیں اور اگر تلخیوں کی بات ہوتی تو یہ ممکن نہیں تھا کہ روہت عالمی کپ میں پانچ سنچری لگاتے جبکہ وراٹ اور روہت کے مابین کئی اچھی پارٹنرشپ ہوئی تھی۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ ڈریسنگ روم ایک ایسی جگہ ہے جہاں کھلاڑی ٹیم کی بھلائی کے لیے اپنے مختلف خیالات بغیر کسی جھجھک کے ظاہر کر سکتے ہیں۔

روی شاستری نے کہا کہ 15 ارکان کی ٹیم میں کئی بار ایسے مواقع آئے جب لوگوں کے خیالات ایک دوسرے سے مختلف ہوئے ہیں اور یہ ممکن بھی ہے کیوں کہ ہر وقت ہر انسان کی سوچ یکساں نہیں ہو سکتی کچھ معاملات میں تضاد بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بھی نہیں چاہتا کہ تمام کھلاڑی ایک ہی خیال کو لے کر آگے بڑھیں، جب ہم بحث کرتے ہیں تو ایسا ہو سکتا ہے کہ کسی کھلاڑی کے پاس اس سے بہتر منصوبہ بندی ہو اور ایسے مواقع پر آپ کو کھلاڑیوں کو ان کے خیالات ظاہر کرنے اور ان کے لیے کیا اچھا ہے یہ فیصلہ لینے کے موقع دینے ہوں گے۔

روی شاستری نے کہا کہ ٹیم کے پاس موقع ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتی ہے اور ہماری ٹیم اس طرح کی ٹیم بن سکتی ہے جیسی سنہ 1980 میں ویسٹ انڈیز اور سنہ 2000 کے آغاز میں آسٹریلیائی ٹیم تھی۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ موجودہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاس بہترین صلاحیت والے کھلاڑی موجود ہیں اور اس کے پاس موقع ہے کہ وہ کرکٹ میں اپنی بادشاہت کو مزید پختہ کرے۔

انگلینڈ میں منعقد ہونے والے یک روزہ کرکٹ عالمی کپ کے دوران سے ہی یہ باتیں گشت کر رہی ہیں کہ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی اور یک روزہ تیم کے نائب کپتان روہت شرما کے مابین تلخیاں ہیں لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے ان تمام باتوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں سب خیالات مختلف ہیں اور تمام کھلاڑی اپنی اپنی ذمہ داریوں بخوبی جانتے ہیں۔

شاستری نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا حصہ ہوں اور میں نے تمام کھلاڑیوں کو ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے اور اپنی ذمہ داریاں بخوبی سمجھتے ہوئے دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روہت اور کوہلی کے مابین تنازع کی بات مکمل طور پر بے بنیاد ہے، میں ان کے ساتھ کافی وقت سے ہوں اور جانتا ہوں کہ وہ کس طرح کھیلتے ہیں اور اگر تلخیوں کی بات ہوتی تو یہ ممکن نہیں تھا کہ روہت عالمی کپ میں پانچ سنچری لگاتے جبکہ وراٹ اور روہت کے مابین کئی اچھی پارٹنرشپ ہوئی تھی۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ ڈریسنگ روم ایک ایسی جگہ ہے جہاں کھلاڑی ٹیم کی بھلائی کے لیے اپنے مختلف خیالات بغیر کسی جھجھک کے ظاہر کر سکتے ہیں۔

روی شاستری نے کہا کہ 15 ارکان کی ٹیم میں کئی بار ایسے مواقع آئے جب لوگوں کے خیالات ایک دوسرے سے مختلف ہوئے ہیں اور یہ ممکن بھی ہے کیوں کہ ہر وقت ہر انسان کی سوچ یکساں نہیں ہو سکتی کچھ معاملات میں تضاد بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بھی نہیں چاہتا کہ تمام کھلاڑی ایک ہی خیال کو لے کر آگے بڑھیں، جب ہم بحث کرتے ہیں تو ایسا ہو سکتا ہے کہ کسی کھلاڑی کے پاس اس سے بہتر منصوبہ بندی ہو اور ایسے مواقع پر آپ کو کھلاڑیوں کو ان کے خیالات ظاہر کرنے اور ان کے لیے کیا اچھا ہے یہ فیصلہ لینے کے موقع دینے ہوں گے۔

روی شاستری نے کہا کہ ٹیم کے پاس موقع ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتی ہے اور ہماری ٹیم اس طرح کی ٹیم بن سکتی ہے جیسی سنہ 1980 میں ویسٹ انڈیز اور سنہ 2000 کے آغاز میں آسٹریلیائی ٹیم تھی۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ موجودہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاس بہترین صلاحیت والے کھلاڑی موجود ہیں اور اس کے پاس موقع ہے کہ وہ کرکٹ میں اپنی بادشاہت کو مزید پختہ کرے۔

Intro:Body:

New Delhi, Sep 10 (IANS) With the Maharashtra Assembly elections just two months away, Nationalist Congress Party President Sharad Pawar on Tuesday met Congress interim chief Sonia Gandhi to discuss the seat sharing deal in the state, party leaders said.



A senior Congress leader, related to the development, said that the two leaders discussed the issues of alliance between the Congress and NCP along with regional parties opposed to the state's ruling BJP-Shiv Sena coalition.



He said that the two leaders also discussed on the issue of taking the Left parties along with it in its alliance in the state. Another party leader said that the Congress and NCP are also mulling the idea to include Raj Thackeray's Maharashtra Navnirman Sena (MNS) in their anti-BJP alliance in the state.



The leader added that the Congress has some reservations about the inclusion of the MNS in the anti-BJP alliance in Maharashtra, so before taking a final call on the issue, the party's top leaders will discuss the matter with the state leadership.



This was Gandhi's first meeting with Pawar, a month after she was appointed the party's interim chief. Two months ago, MNS Chief Thackeray had held meeting with her at her residence her, giving rise to speculation that he might also be the part of the anti-BJP alliance in the assembly polls in the state.



In the 2014 elections, the BJP came to power by winning 122 seats in the 288 member Assembly, while the and later allied with Shiv Sena won 62 seats. The Congress and the NCP bagged 42 and 41 seats, respectively.



The Congress and the NCP is looking for a comeback in the state.


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 4:22 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.