کورونا کی وجہ سے 117 دن طویل وقفے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ اس میچ سے واپسی کر رہی ہے۔ میچ متعدد نئے ضابطوں کے تحت کھیلا جارہا ہے جسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کورونا کی وجہ سے نافذ کیا ہے جس میں تماشائی اسٹیڈیم میں نہیں آئیں گے، گیند پر تھوک کا استعمال نہیں ہوگا اور کھلاڑیوں کے مابین سوشل ڈسٹنسنگ برقرار رکھنا شامل ہے۔
پہلے ٹیسٹ کے دوسرے دن جمعرات کو یہ مشاہدہ کیا گیا کہ کھلاڑیوں نے سماجی دوری پر عمل نہیں کیا۔ انگلینڈ کی پہلی اننگز 204 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انگلینڈ کی اننگز کے دوران جب بھی ونڈیز ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے ڈی آر ایس کا استعمال کیا اس دوران ونڈیز کے کھلاڑی ایک ساتھ کھڑے ہوئے نظر آئے ، ہائی فائیو کرتے اور ایک دوسرے کو پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے دکھائے دئے ، جبکہ آئی سی سی نے کورونا کے بارے میں رہنما اصول جاری کیےجس میں کہا گیا تھا کہ کھلاڑیوں اور امپائروں کو ہر وقت سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرنا ہو گا۔
آئی سی سی نے اپنی رہنما خطوط میں کہا ہے کہ کھلاڑیوں اور امپائروں کو کرکٹ گراؤنڈ میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنا چاہئے جس میں کھلاڑی تربیت کے دوران بھی اپنے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں یا اس فاصلہ کو جس پر اس ملک نے عمل میں لایا ہو۔ آئی سی سی نے یہ بھی کہا کہ گراؤنڈ میں کسی بھی طرح کا جشن نہیں ہونا چاہئے جس میں جسمانی رابطہ شامل ہے لیکن ان رہنما خطوط کی مکمل خلاف ورزی کی گئی اور فیلڈ امپائروں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔
جب بھی ہولڈر ڈی آر ایس لیتے ، کھلاڑی ایک دوسرے کے آس پاس آجاتے اور ایک دوسرے کی پیٹھ تھپتھپاتے ۔ کھلاڑیوں نے وکٹ گرنے پر ایک دوسرے کے قریب آئے اور جشن منایا ۔ اس دوران آن فیلڈ امپائروں نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔
یوروپ میں فٹ بال کی واپسی میں بھی سماجی دوری کی پیروی نہیں کی گئی اور گول کے بعد کھلاڑیوں نے آپس میں اس کا جشن منایا۔یہی صورتحال کرکٹ کے میدان میں نظر آرہی ہے جہاں کھلاڑی معاشرتی فاصلے پر نہیں چل رہے ہیں۔ آئی سی سی کو کورونا کے بارے میں ان کے بنائے ہوئے ضوابط پر عمل پیرا ہونے کے لئے کھلاڑیوں پر توجہ دینی ہوگی۔