قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری کپل دیو کی قیادت والی تین رکنی کرکٹ ایڈوائزی کمیٹی نے کی تھی جس کے لیے چھ امیدواروں کا انٹرویو لیا گیا تھا اور کمیٹی کی متفقہ رائے سے روی شاستری کو ٹیم کا ہیڈ کوچ برقرار رکھا ہے۔
عالمی کپ کے بعد ٹیم کے ہیڈ کوچ سمیت معاون اسٹاف کی معیاد بھی مکمل ہو گئی تھی لیکن ویسٹ انڈیز دورے کے لیے ان کی میعاد میں 45 دنوں کی توسیع کی گئی ہے۔
بی سی سی آئی کی ایڈوائزی کمیٹی نے معاون اسٹاف کی تقرری کی ذمہ داری چیف سلیکٹر ای ایس کے پرساد کی قیادت والی پانچ رکنی کمیٹی کو سوںپی ہے جس کے لیے انٹرویو جاری ہے۔
ایم ایس کے پرساد کی قیادت میں امیدواروں کا انٹرویو جاری ہے اور ممکن ہے کہ جمعرات تک اسٹاف کی تقرری کا اعلان کر دیا جائے گا۔
بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے ایک افسر نے کہا کہ تمام تر کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد ہی بورڈ اس تعلق سے کوئی اعلان کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاون اسٹاف کے انتخاب کی کارروائی شروع ہو گئی ہے جو تین روز تک جاری رہے گی جبکہ نئے عہدیداروں کے نام کا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔
حالاںکہ کرکٹ ایڈوائزی کمیٹی چاہتی تھی کہ معاون اسٹاف کی تقرری بھی وہی کرے لیکن ایسا کرنا بی سی سی آئی کے قوانین کے خلاف ہوتا اسی لیے یہ ذمہ داری انتظامیہ کمیٹی کو سونپی گئی۔
بی سی سی آئی کے نئے قوانین کے مطابق ہیڈ کوچ کی تقرری کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی کرے گی جبکہ معاون اسٹاف کے انتخاب کی ذمہ داری سلیکشن کمیٹی کی ہوگی۔
اگر معاون اسٹاف کی بات کریں تو موجودہ گیندبازی کوچ بھرت ارون کو دوبارہ موقع دیا جا سکتا ہے کیوں کہ ان کی نگرانی میں ٹیم کا گیند بازی شعبہ کافی مضبوط ہوا ہے جبکہ فیلڈنگ کوچ کے لیے بھی آر سریدھر کی میعاد میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے متعدد مرتبہ یہ بات دہرائی ہے کہ موجودہ اسٹاف کی نگرانی میں ٹیم کی کارکردگی کافی بہتر ہوئی ہے، اگر فیلڈنگ کوچ کے لیے آر سریدھر کو برقرار رکھا گیا تو دنیا کے عظیم فیلڈرز میں شمار کئے جانے والے جنوبی افریقہ کے سابق کھلاڑی جانٹی روڈرز کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بلے بازی کوچ کے لیے تبدیلی دیکھنے کا امکان ہے، موجودہ بلے بازی کوچ سنجے بانگر کی وداعی طئے مانی جا رہی ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ چوتھے نمبر کے لیے بلے باز کی تلاش میں ناکامی ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کئی مہینوں سے چوتھے نمبر کے لیے بلے باز کی تلاش کر رہی ہے جس کے لیے کئی کھلاڑیوں کو اس نمبر پر کھیلنے کا موقع دیا گیا لیکن ٹیم انتظامیہ کو مایوسی ہاتھ آئی۔
بلے بازی کوچ کے لیے سابق سلیکٹر وکرم راٹھوڑ اور سابق کرکٹر پروین آمرے نے درخواست دی ہے، اور اب یہ بات کافی دلچسپ ہوگی کہ ان دونوں میں سے کس کو بلے بازی کوچ کی ذمہ داری سوںپی جائے گی۔