آئی پی ایل 19 ستمبر کو ابوظہبی میں دفاعی چیمپیئن ممبئی انڈینز اور رنر اپ چینئی سُپر کنگز کے مابین مقابلے کے ساتھ شروع ہوگا۔
انعامی دولت سے بھرپور ٹورنامنٹ کا تازہ ترین ایڈیشن کورونا وائرس کی وجہ سے بند دروازوں کے پیچھے ہوگا۔
نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر اسکاٹ اسٹائرس نے کہا کہ 'بھارتی کھلاڑی حالات سے مطابقت کرنے میں کچھ وقت لے سکتے ہیں۔ میرے خیال میں بیرون ممالک کے کھلاڑیوں کو بغیر شائقین کے کھیلنے میں زیادہ پریشانی نہیں ہوگی۔ بیرون ممالک مقیم متعدد کھلاڑی عام طور پر چھوٹے ہجوم یا خالی میدانوں میں کھیلتے ہیں لہذا وہ اس کے عادی ہیں جبک بھارتی کھلاڑیوں کو کچھ جدوجہد کرنی پڑےگی۔
اسٹار اسپورٹس شو 'کرکٹ کنکٹیڈ' سے بات کرتے ہوئے اسٹائرس نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران کوہلی سمیت بھارتی کھلاڑی شائقین کے زبردست ہجوم کے درمیان کھیلتے رہے ہیں اسی لیے انہیں خالی اسٹیڈیم میں کھیلنے میں تھوڑی دقت ہوگی۔
تاہم اسی شو میں گفتگو کرتے ہوئے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق تیز گیند باز اجیت آگرکر نے کہا کہ بھارتی کھلاڑی کھیلنے کے لیے پرجوش ہوں گے کیونکہ وہ ایک طویل وقفے کے بعد میدان میں اتریں گے۔ کھیل کے پہلے ایک دو میچ قدرے عجیب ہوسکتے ہیں لیکن بعد میں معمول کے مطابق کھیل ہوگا اور کھلاڑی اس بات کے شکر گزار ہوں گے کہ ٹورنامنٹ ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ لوگ بہت سے اپنے کریئر کے عروج پر ہیں اور پچھلے چھ مہینوں سے کرکٹ سے دور ہیں اور یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے جب آپ اپنے کریئر میں بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہوں اور اچانک آپ 6 ماہ کے لیے کرکٹ سے دور ہوجائیں۔
آگرکر نے کہا کہ کھلاڑی حقیقت میں بہت خوش ہوں گے، ٹورنامنٹ کھیلنا شروعات میں یہ تھوڑا سا عجیب ہوسکتا ہے لیکن اسکاٹ اسٹائرس نے کہا کہ جیسے کبھی کبھی آپ کو ہجوم سے توانائی ملتی ہے، خاص طور پر بھارت میں۔ لیکن اس مرتبہ آئی پی ایل متحدہ عرب امارات میں آگیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کا 13 واں ایڈیشن بایو سکیور ماحول میں متحدہ عرب امارات کے تین مختلف مقامات پر کھیلا جائے گا۔ مجموعی طور پر 24 میچ دبئی میں، 20 ابوظبی اور 12 شارجہ میں ہوں گے۔