آسٹریلیا کے میلبورن گراؤنڈ پر بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا۔ جس میں بھارت نے کامیابی حاصل کی۔
چوتھے روز کی اولین ساعتوں میں بھارت نے دوسرے ٹیسٹ میچ پر اپنی گرفت مضبوط کی پھر جیت اپنی جھولی میں ڈال دی۔ بھارتی گیند بازوں کی عمدہ گیند بازی کے سبب آسٹریلیا جیسی مضبوط بلے بازی تاش کے پتوں کی مانند بکھر گئی اور بھارت کو جیت کے لئے 70 رنز کا ہدف دیا۔ جسے بھارت نے دو وکٹ کھوکر عبور کر لیا۔
یاد رہے کہ بھارت کو پہلی اننگز میں 131 رنز کی برتری حاصل تھی اور ان کے گیند بازوں نے شاندار گیند بازی کرتے ہوئے تیسرے دن آسٹریلیا کی چھ وکٹیں محض 133 رنز پر گرادی تھی۔ گیندبازوں کی شاندار گیندبازی کے باعث بھارت کو محض 70 رنز کا معمولی ہدف ملا۔ سلامی بلے باز شبھم گل 35 اور کپتان اجنکیا رہانے 27 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
اپنے کیرئر کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے محمد سراج نے دونوں اننگ میں پانچ وکٹس حاصل کیے۔ انہیں محمد سمیع کی غیر موجودگی میں موقع ملا تھا۔ اس موقع کو انہوں نے اپنی محنت اور قابلیت کے بل بوتے پر صحیح ثابت کردکھایا۔
بھارتی کپتان اجنکیا رہانے کو مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا، جنہوں نے پہلی پاری میں سنچری اسکور کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جانب سے انفرادی ہائی اسکور بنایا تھا۔ ساتھ ہی دوسری اننگ میں بھی 27 رن کی ناٹ آؤٹ اننگ کھیلی تھی۔ مین آف دی میچ ایوارڈ ھاصل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " انہیں واقعی تمام کھلاڑیوں پر فخر ہے، میچ میں کامیابی کا سہرا ہمارے نئے کھلاڑی گل اور سراج کو جاتا ہے۔ جس طرح انھوں نے اپنا کردار ادا کیا وہ حیرت انگیز تھا، بدقسمتی سے ہم نے میچ میں اومیش یادو کو کھو دیا ہے۔ لیکن میچ میں کامیابی کا سہرا سب کو جاتا ہے۔ بولنگ میں پانچ بالروں کا آپشن واقعی کارگر ثابت ہوا۔ ہم ایک آل راؤنڈر کے بارے میں سوچ رہے تھے اور جڈیجا نے واقعتاً اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ شوبھمن گل نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، سراج نے بھی کافی ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کی۔ بسا اوقات نئے کھلاڑیوں کی حیثیت سے آپ ناکام ہوسکتے ہیں، لیکن جو لوگ چار پانچ سال سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل رہے ہیں وہ جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے، اس سے کپتان کا کام آسان ہوجاتا ہے۔ ہم روہت شرما کے واپس آنے پر پُرجوش ہیں۔ میں نے کل ان سے بات کی تھی اور وہ واقعی میں واپس آنے پر کافی خوشی محسوس کررہے ہیں۔ "
قبل ازیں اپنے تجربہ کار کپتان کوہلی کی غیر موجودگی میں بھارت نے رہانے کی کپتانی میں دوسرے ٹیسٹ کا ٹاس ہارنے کے بعد آسٹریلیا کو صرف 195 رنز پر ہی آؤٹ کردیا تھا، جس میں بمراہ نے چار وکٹ حاصل کیے تھے جب کہ محمد سراج نے دو وکٹس کے ساتھ ساتھ دو کیچس لے کر اپنی موجودگی کا احساس دلایا تھا۔ جواب میں بھارت نے کپتان رہانے کے 112 اور جڈیجہ کے 57 رنز کی مدد سے 326 رنز بناتے ہوئے 131 رنز کی سبقت حاصل کرلی تھی۔ جب کہ دوسری اننگ میں محمد سراج کے تین وکٹس کی مدد سے آسٹریلیا کو محض 200رنز پر آؤٹ کرکے صرف 70 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ جو بھارت نے دو وکٹ کھوکر بنالیے۔
اسی کے ساتھ اب بھارت 7 جنوری سے سڈنی میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ کے لیے بلند حوصلوں کے ساتھ اس وقت میدان پر اترے گا جب اس کے ساتھ روہت شرما جیسا تجربہ کار ایک مزید بلے باز شامل ہوجائے گا۔