بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کو نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں انتہائی خراب کارکردگی کا خمیازہ آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں 900 درجہ بندی پوائنٹس سے نیچے گر کر چکانا پڑا ہے ۔
وراٹ نے جب یہ سیریز شروع کی تھی تو ان کے 928 ریٹنگ پوائنٹس تھے اور وہ دنیا کے نمبر ایک بلے باز تھے۔ ان کے اور دوسرے مقام پر موجود آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ کے درمیان 17 پوائنٹس کا فاصلہ تھا۔
اسمتھ کے 911 پوائنٹس تھے۔ لیکن سیریز ختم ہونے پر وراٹ کے 886 پوائنٹس ہو چکے ہیں اور انہیں اس سیریز میں کل 42 پوائنٹس کا نقصان ہوا ہے۔
اگرچہ وہ بلے بازی کی درجہ بندی میں اب دوسرے نمبر پر ہیں۔ اسمتھ پہلے نمبر پر ہیں۔ بیٹنگ رینکنگ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم تیسرے مقام پر بنے ہوئے ہیں لیکن انہیں 40 درجہ بندی پوائنٹس کا نقصان ہوا ہے۔ وہ 853 سے 813 درجہ بندی پوائنٹس پر آ گئے ہیں
وراٹ اورا سمتھ کے درمیان پوائنٹس کا فاصلہ اب بڑھ کر 25 تک پہنچ گیا ہے۔ اسمتھ کے 911 اور وراٹ کے 886 پوائنٹس ہیں۔
وراٹ نے اس سیریز میں 2،19، 3 اور 14 رنز بنائے اور ان کی اوسط 9.50 رہا۔
وراٹ کی اپنے کیریئر میں کسی سیریز میں یہ دوسری سب سے خراب کارکردگی رہی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان اجنکیا رہانے ایک جگہ گر کر نویں نمبر پر کھسک گئے ہیں جبکہ کرائسٹ چرچ کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری بنانے والے چتیشور پجارا دو مقام کی بہتری کے ساتھ ساتویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
اوپنر مینک اگروال ایک جگہ گر کر 11 ویں نمبر پر کھسک گئے ہیں۔نیوزی لینڈ کے ٹام لاتھم چار مقام کی بہتری کے ساتھ 12 ویں نمبر پر پہنچے ہیں جبکہ راس ٹیلر دو مقام گر کر 15 ویں نمبر پر كھسكے ہیں۔
سیریز میں مایوس کرنے والے نوجوان بھارتی وکٹ کیپر رشبھ پنت 11 مقام گر کر 40 ویں نمبر پر کھسک گئے ہیں۔