دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کی پل پل بدلتی سیاست کے درمیان سیکرٹری ونود تهارا نے سابق بھارتی کرکٹر اور اب مشرقی دہلی سے ممبر پارلیمنٹ بن چکے گوتم گمبھیر پر الزام لگایا ہے کہ ان کی نیت میں کھوٹ آ گیا ہے۔
گزشتہ ماہ 26 نومبر کی بات ہے۔گمبھیر کے ساتھ تهارا ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں گوتم گمبھیر اسٹینڈ کا افتتاح کر رہے تھے اور اب وہی گمبھیر اور تهارا آمنے سامنے کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ دراصل کل ڈي ڈي سي اے کی سالانہ عام میٹنگ میں جم کر جدوجہد ہو گئی جس نے دہلی کی کرکٹ کو اور زیادہ شرمسار کر دیا ہے۔
گمبھیر نے اس واقعہ پر خاصی ناراضگی ظاہر کی تھی اور ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور دہلی کی کرکٹ کو فوری طور پر اسے تحلیل کرنے کی مانگ کی تھی۔
ڈي ڈي سي اے کی سالانہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اتوار کو ہوئی مار پیٹ کو لے کر تهارا نے آج شام یہاں ایک پریس کانفرنس میں صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی کرکٹ سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے ہمیشہ سے بدنام رہا ایک گروپ ایک بار پھر مشتعل ہوا۔
اس نے اس واقعہ کو انجام دیا۔دہلی کے سابق کرکٹر گمبھیر کے ردعمل پر تهارا نے کہا کہ گمبھیر بڑے کھلاڑی ہیں اور ان کے نام پر ڈي ڈي سي اے کی جس یونٹ نے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں اسٹینڈ بنایا اور ان کو استقبالیہ دیا، وہ اسے ہی تحلیل کرنے کی بات کر رہے ہیں۔
تهارا نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ ان کی نیت میں کھوٹ آ گیا ہے اور شاید ان کے اندر کا لیڈر جاگ گیا ہے۔
گمبھیر نے اس ایونٹ کو شرمناک قرار دیتے ہوئے اپنی ٹویٹس میں بی سی سی آئی پر زور دیا تھا کہ وہ اس معاملے کو دیکھے اور دہلی کرکٹ کو فوری اثر سے تحلیل کر دے۔
گمبھیر نے اس کے ساتھ ہی اے جی ایم عام اجلاس جیسی اہم میٹنگ میں ہاتھا پائی کے اس معاملے میں شامل لوگوں پر پابندی یا تاحیات پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے اپنی ٹویٹس میں بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی اور سیکرٹری جے شاہ سے یہ اپیل کی تھی۔