ETV Bharat / sports

سچن کی جانب سے ملا تحفہ میرے لیے جذباتی لمحہ تھا: پرتھوی شا - نوجوان کرکٹر پرتھوی شا

بھارتی کرکٹ ٹیم کے نوجوان بلے باز پرتھوی شا جب آٹھ برس کے تھے اس وقت عظیم کرکٹر سچن تیندولکر نے انہیں ایک بیٹ(بلہ) تحفے میں دیا اور مستقبل کے لیے نیک خواہشات بھی پیش کی تھیں۔

Prithvi Shaw
Prithvi Shaw
author img

By

Published : Jun 20, 2020, 8:57 PM IST

نوجوان کرکٹر پرتھوی شا نے سچن تندولکر سے ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جب سچن نے انہیں بلہ تحفے میں دیا تو وہ جذباتی ہو گئے۔ پرتھوی شا نے یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں آٹھ برس کا تھا اس وقت سچن ایم آئی جی میں آئے تھے اور مجھے یاد ہے کہ وہ مجھے کہیں سے دیکھ رہے تھے لیکن مجھے پکارنے سے پہلے اس کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔ وہ مجھ سے اتنا متاثر ہوئے کہ انہوں نے مجھے ایک بیٹ گفٹ کیا۔

پرتھوی شا
پرتھوی شا

پرتھوی شا نے کہا کہ 'جب سچن تیندولکر نے مجھے بیٹ دیا تھا تو میں جذباتی ہوگیا اور انہوں نے مجھے نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اس بلے سے بہت زیادہ رنز بنائیں گے۔

پرتھوی شا نے سال 2018 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کریئر کی شروعات کی تھی جب ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز بلے باز برائن لارا سے شا کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ(پرتھوی شا) وریندر سہواگ اور سچن تیندولکر کا مرکب ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے مشہور کرکٹر کی اس طرح کی تعریف شا کی صلاحیتوں کی سطح کو ظاہر کرتی ہے۔

نوجوان ممبئیکر کی بلیک لِفٹ، عمدہ اسٹروک اور نِڈر بیٹنگ اپروچ کے ساتھ بلے بازی کرکٹ شائقین کے لیے تفریح ​​کا ایک مکمل مرکب ہے اور اس طرح پرتھوی شا جب محض تین برس کے تھے تو اپنی بلے بازی سے عوام کو حیرت میں مبتلا کرنے لگے تھے۔

پرتھوی شا کے والد پنکج شا نے بتایا کہ 'جب وہ ویرار یا میونسپلٹی میں ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے تو بڑی تعداد میں لوگ اسے دیکھنے کے لیے جمع ہو جاتے تھے۔ ابھی جس طرح وہ کھیلتے ہیں بچپن میں بھی اسی طرح کھیلتے تھے۔ ان کا فطری کھیل اسی طرح ہے۔ سب کہتے تھے ممبئی لے جاؤ۔ مجھے اس وقت کرکٹ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھی۔

پرتھوی شا کی صلاحیتوں کو جلدی سے ان سب نے بھانپ لیا جنہوں نے انہیں کھیلتا دیکھا لیکن وہ اتنے چھوٹے تھے کہ بہت سے کوچ نے انہیں تربیت دینے سے انکار کردیا تھا۔ جس کے بعد وہ ویرار واپس لوٹ آئے لیکن پرتھوی شا کا جوش کم نہیں ہوا اور اس کا کریئر یہیں سے شروع ہوا۔

یہ یقین تھا کہ پرتھوی شا کچھ بڑا کام کرے گا لیکن اس کے لیے اسے کچھ غیر معمولی کرنے کی ضرورت تھی اور نومبر 2013 میں وہ غیر معمولی کام ہوا جب 14 سالہ شا نے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ہیریس شیلڈ کے ایک میچ میں 546 رنز کی ریکارڈ اننگ کھیلی۔ اس اننگز نے شا کو پل بھر میں ہی سرخیوں میں پہنچادیا۔

پرتھوی شا نے اُس اننگز یاد کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ اگلے دن کھیلنے نہیں آئیں گے اور میں نے اس وقت 500 نہیں بنائے تھے بلکہ 300 رنز پر کھیل رہا تھا۔ انہیں بالکل بھی گیند نہیں مل رہی تھی۔ وہ گیند کا وکٹ کے بالکل پیچھے آنے کا انتظار کرتے رہے تھے اور گیند ان تک نہیں پہنچ رہی تھی۔

اس اننگز کی خبروں نے زبردست کوریج حاصل کی اور ممبئی کی بیٹنگ کی تاریخ میں ایک نئی جہت کو شامل کیا۔ شا کے بارے میں نئے تاثرات پیدا ہونا شروع ہو گئے تھے اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی شروعات اب اس کا اگلا مرحلہ تھا جسے انہوں نے اپنے طرز پر 2017 میں مکمل کیا۔

شا نے رنجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں ممبئی کے لیے اننگز کا آغاز کیا تھا وہ پہلی اننگز میں کچھ خاص ارنامہ انجام نہیں دے سکے تھے لیکن اگلی اننگز میں بہترین سنچری بنائی۔ ان کی اس اننگز نے ٹیم کو ہدف کا تیزی سے پیچھا کرنے میں مدد کی۔ اس کے لیے انہیں مین آف دی میچ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

پرتھوی شا کے لیے انڈر 19 ورلڈ کپ 2018 اگلا بڑا اسٹاپ تھا اور اس پر کپتانی کا اضافی دباؤ تھا۔ تاہم ان کے لیے چیلنجز نئے نہیں تھے۔ اگرچہ شا اپنے معیار کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں اپنا مقام نہیں بنا سکے لیکن انہوں نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں انڈر 19 انڈین کپتان کے ذریعہ سب سے زیادہ رنز بنائے اوت بھارتی ٹیم نے عالمی چیمپیئن کا خطاب کیا۔

شا نے کہا کہ 'ورلڈ کپ یقینی طور پر ایک بڑا موقع تھا۔ یہ میرے لیے واقعی بڑی چیز تھی۔ مجھے یاد ہے کہ جب 2008 میں وراٹ کوہلی کپتان تھے تو میں نے اس وقت کے تمام میچ دیکھے تھے۔ چنانچہ جب مجھے معلوم ہوا کہ میں ورلڈ کپ کی کپتانی کر رہا ہوں تو مجھے احساس ہوا کہ یہ کچھ اور بڑا ہونے والا ہے۔

ہندوستان کی سینئر ٹیم میں تبدیلی اسی سال ہوئی جب شا ویسٹ انڈیز کے خلاف گھریلو سیریز میں شامل ہونے سے قبل انگلینڈ دورے کے دوران ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہوئے۔ انہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سنچری اسکور کرتے ہوئے مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا اور سیریز میں مین آف دی سیریز بھی رہے۔

نوجوان کرکٹر پرتھوی شا نے سچن تندولکر سے ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جب سچن نے انہیں بلہ تحفے میں دیا تو وہ جذباتی ہو گئے۔ پرتھوی شا نے یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں آٹھ برس کا تھا اس وقت سچن ایم آئی جی میں آئے تھے اور مجھے یاد ہے کہ وہ مجھے کہیں سے دیکھ رہے تھے لیکن مجھے پکارنے سے پہلے اس کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔ وہ مجھ سے اتنا متاثر ہوئے کہ انہوں نے مجھے ایک بیٹ گفٹ کیا۔

پرتھوی شا
پرتھوی شا

پرتھوی شا نے کہا کہ 'جب سچن تیندولکر نے مجھے بیٹ دیا تھا تو میں جذباتی ہوگیا اور انہوں نے مجھے نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اس بلے سے بہت زیادہ رنز بنائیں گے۔

پرتھوی شا نے سال 2018 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کریئر کی شروعات کی تھی جب ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز بلے باز برائن لارا سے شا کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ(پرتھوی شا) وریندر سہواگ اور سچن تیندولکر کا مرکب ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے مشہور کرکٹر کی اس طرح کی تعریف شا کی صلاحیتوں کی سطح کو ظاہر کرتی ہے۔

نوجوان ممبئیکر کی بلیک لِفٹ، عمدہ اسٹروک اور نِڈر بیٹنگ اپروچ کے ساتھ بلے بازی کرکٹ شائقین کے لیے تفریح ​​کا ایک مکمل مرکب ہے اور اس طرح پرتھوی شا جب محض تین برس کے تھے تو اپنی بلے بازی سے عوام کو حیرت میں مبتلا کرنے لگے تھے۔

پرتھوی شا کے والد پنکج شا نے بتایا کہ 'جب وہ ویرار یا میونسپلٹی میں ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے تو بڑی تعداد میں لوگ اسے دیکھنے کے لیے جمع ہو جاتے تھے۔ ابھی جس طرح وہ کھیلتے ہیں بچپن میں بھی اسی طرح کھیلتے تھے۔ ان کا فطری کھیل اسی طرح ہے۔ سب کہتے تھے ممبئی لے جاؤ۔ مجھے اس وقت کرکٹ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھی۔

پرتھوی شا کی صلاحیتوں کو جلدی سے ان سب نے بھانپ لیا جنہوں نے انہیں کھیلتا دیکھا لیکن وہ اتنے چھوٹے تھے کہ بہت سے کوچ نے انہیں تربیت دینے سے انکار کردیا تھا۔ جس کے بعد وہ ویرار واپس لوٹ آئے لیکن پرتھوی شا کا جوش کم نہیں ہوا اور اس کا کریئر یہیں سے شروع ہوا۔

یہ یقین تھا کہ پرتھوی شا کچھ بڑا کام کرے گا لیکن اس کے لیے اسے کچھ غیر معمولی کرنے کی ضرورت تھی اور نومبر 2013 میں وہ غیر معمولی کام ہوا جب 14 سالہ شا نے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ہیریس شیلڈ کے ایک میچ میں 546 رنز کی ریکارڈ اننگ کھیلی۔ اس اننگز نے شا کو پل بھر میں ہی سرخیوں میں پہنچادیا۔

پرتھوی شا نے اُس اننگز یاد کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ اگلے دن کھیلنے نہیں آئیں گے اور میں نے اس وقت 500 نہیں بنائے تھے بلکہ 300 رنز پر کھیل رہا تھا۔ انہیں بالکل بھی گیند نہیں مل رہی تھی۔ وہ گیند کا وکٹ کے بالکل پیچھے آنے کا انتظار کرتے رہے تھے اور گیند ان تک نہیں پہنچ رہی تھی۔

اس اننگز کی خبروں نے زبردست کوریج حاصل کی اور ممبئی کی بیٹنگ کی تاریخ میں ایک نئی جہت کو شامل کیا۔ شا کے بارے میں نئے تاثرات پیدا ہونا شروع ہو گئے تھے اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی شروعات اب اس کا اگلا مرحلہ تھا جسے انہوں نے اپنے طرز پر 2017 میں مکمل کیا۔

شا نے رنجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں ممبئی کے لیے اننگز کا آغاز کیا تھا وہ پہلی اننگز میں کچھ خاص ارنامہ انجام نہیں دے سکے تھے لیکن اگلی اننگز میں بہترین سنچری بنائی۔ ان کی اس اننگز نے ٹیم کو ہدف کا تیزی سے پیچھا کرنے میں مدد کی۔ اس کے لیے انہیں مین آف دی میچ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

پرتھوی شا کے لیے انڈر 19 ورلڈ کپ 2018 اگلا بڑا اسٹاپ تھا اور اس پر کپتانی کا اضافی دباؤ تھا۔ تاہم ان کے لیے چیلنجز نئے نہیں تھے۔ اگرچہ شا اپنے معیار کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں اپنا مقام نہیں بنا سکے لیکن انہوں نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں انڈر 19 انڈین کپتان کے ذریعہ سب سے زیادہ رنز بنائے اوت بھارتی ٹیم نے عالمی چیمپیئن کا خطاب کیا۔

شا نے کہا کہ 'ورلڈ کپ یقینی طور پر ایک بڑا موقع تھا۔ یہ میرے لیے واقعی بڑی چیز تھی۔ مجھے یاد ہے کہ جب 2008 میں وراٹ کوہلی کپتان تھے تو میں نے اس وقت کے تمام میچ دیکھے تھے۔ چنانچہ جب مجھے معلوم ہوا کہ میں ورلڈ کپ کی کپتانی کر رہا ہوں تو مجھے احساس ہوا کہ یہ کچھ اور بڑا ہونے والا ہے۔

ہندوستان کی سینئر ٹیم میں تبدیلی اسی سال ہوئی جب شا ویسٹ انڈیز کے خلاف گھریلو سیریز میں شامل ہونے سے قبل انگلینڈ دورے کے دوران ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہوئے۔ انہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سنچری اسکور کرتے ہوئے مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا اور سیریز میں مین آف دی سیریز بھی رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.